Friday 27 December 2013

بے نظیر تجھے سلام : نوید اکرم عباسی

بے نظیر تجھے سلام
نوید اکرم عباسی
0333-5417660
عالم اسلامی کی پہلی منتخب وزیر اعظم خاتون عظیم قائد محسن پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کی عظیم بیٹی محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کو پاکستانی عوام کی نظروں سے دور کرنے کیلئے 27 دسمبر کی ایک شام راولپنڈی لیاقت باغ میں شہید کرنے والے اسلام دشمن یہ نہیں جانتے تھے کہ بی بی شہید کا جسد خاکی لاڑکانہ گڑھی خدا بخش کی سرزمین میں ہو گا اور بی بی شہید ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہر پاکستانی کے دل میں زندہ و جاوید ہوں گی کیونکہ شہید کبھی مرا نہیں کرتے۔ عالم اسلامی کی تاریخ بھری پڑی ہے کہ اغیار کو جب بھی مسلمانوں سے خطرہ محسوس ہوا انہوں نے مسلمانوں کے اندر سے ہی لوگوں کو لالچ مراعات دے کر اپنے بھائیوں کے خلاف استعمال کیا اسی طرح قیام پاکستان کے بعد پاکستان کے ساتھ بھی ہوا جب ذوالفقار علی بھٹو شہید اقوام عالم کی اسلام دشمن پالیسی سمجھ گئے اور انہوں نے اس وقت کے مسلمان راہنمائوں شاہ فیصل ، قذافی و دیگر سے معاملات طے کر کے تمام مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر لے آئے اور لاہور میں اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی تو ان مسلمان راہنمائوں کو کس طرح چن چن کر راستے سے ہٹایا گیا پاکستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیل دیا گیا مگر وہ اسلام دشمن نہیں جانتے تھے کہ ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کو وہ تحفہ دیا گیا جو محفوظ ہاتھوں میں ہے وہ پاکستان کو ایٹمی طاقت دے گیا جسکو بعد ازاں پاکستانی حکمرانوں اور خصوصاً میاں نواز شریف نے بھی قبول کیا اور آج باوجود برے حالات کے کوئی پاکستان پر حملہ کا سوچ بھی نہیں سکتا ذوالفقار علی بھٹو شہید کے بعد انکی ہونہار بیٹی جسکو وہ پیار سے پنکی کہتے تھے اور عوام شہید رانی کو بے نظیر کہتے تھے نے پاکستان کو آگے لیجانے اور اقوام عالم میں پاکستان کو ایک خود مختیار ، باوقار ریاست ثابت کیا پاکستانی عوام نے بی بی شہید کو دوبارہ ملک کا وزیر اعظم بنوایا اور وہ عالم اسلام کی پہلی منتخب وزیر اعظم بھی تھیں ۔ یہ بی بی شہید کا کمال تھا کہ جہاں جہاں پاکستان کا قومی پرچم لہراتا تھا وہاں پاکستان پیپلز پارٹی کا پرچم لہراتا اور چاروں صوبوں کی زنجیر بے نظیر بے نظیر کے نعرے لگتے جہاں وفاق پاکستان کی رٹ تھی وہاں وفاق کی نشانی شہید رانی کا نام ضرور آتا ۔ کراچی سے خیبر ، گوادر سے واہگہ وزیرستان سے گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے کشمیر مظفر آباد تک ہر جگہ قابل قبول ہستی بے نظیر بھٹو شہید کی سحر انگیز شخصیت جسکو پاکستانی عوام کے دلوں سے نکالنے کیلئے وقت وقت کے آمروں اور انکے حواریوں نے بھرپور کوشش کی ناکامی پر اسی بے نظیر کے قدموں میں گرے اور کچھ کو قدرت نے نشان عبرت بنایا اور جب یہ عظیم خاتون عظیم ماں ، عظیم بیوی ، عظیم بیٹی ، عظیم بہن پاکستانی عوام کی لاشریک عظیم قائد بن کر ایک بار پھر سامنے آئی جس نے پاکستان کو اپنے والد کی طرح دفاعی طور پر مزید مضبوط کرنے کیلئے میزائل ٹیکنالوجی حاصل کی اور معاشی طور پر عوام کو بہتری کی طرف لے جانے کی کوشش تمام پاکستانی سیاسی قائدین بشمول موجودہ وزیر اعظم میاں نواز شریف یہ سمجھ گئے کہ پاکستان کی مضبوطی سیاسی قیادت کا مل بیٹھنا میں ہی ہے اور بے نظیر بھٹو کی شخصیت سب کو متحد کر سکتی ہے یوں جب پاکستانی قیادت
ایک جگہ ہوئیں میاں صاحب کو جدہ سے پاکستان واپس آنے اور پاکستان میں رہ کر عوام کی خدمت کیلئے بے نظیر بھٹو نے تیار کیا اور کبھی موت سے نہ ڈرنے والی مجاہدہ باوجود دھماکوں دھمکیوں کے پاکستان میں آئیں اور عوام میں رہنے لگی اور یوں جب ان طاقتوں نے دیکھا کہ ہم پی پی پی اور قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کی بیٹی کو عوام سے دور نہیں کر سکتے تو انہوں نے بی بی رانی کو شہید کر کے منوں مٹی میں دفن تو کر دیا جہاں کروڑوں پاکستانیوں کے معاشی ترقی مضبوط پاکستان کے ارمان بھی دفن ہوئے مگر بی بی شہید آج بھی پاکستانی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں انکی پارٹی کو ووٹ نہ دینے والے بھی یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ وہ ایک ہونہار قابل اور وفاقی لیڈر تھیں جنکے بعد اب وفاق پاکستان کی حد تک کوئی قابل شخصیت نہیں 27 دسمبر کی شام بی بی شہید کے پاک خون سے جو جمہوریت کی شمع روشن کی گئی اور جن جن طاقتوں ، شخصیات نے انکے نام پر حکمرانی ، مراعات اور مال بٹورا یقینا انہوں نے اس شہید قائد کے خون کا سودا کیا اور جن لوگوں نے خدمت کی وہ ضرور سرخرو ہونگے بی بی شہید کی شہادت کے بعد پورے ملک کی طرح ہزارہ ڈویثرن اور ایبٹ آباد ضلع میں بھی جہاں آج بھی بھٹو کے نام لیوا بستے ہیں جنکو یہ پروا نہیں کہ کون اسکی پارٹی اور انکا نام غلط استعمال کر رہا ، کون ابن الوقت اور موقع پر ست لوگ ہیں وہ آج بھی اپنے قائدین اور بے نظیر بھٹو شہید سے پیار کرتے ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بی بی شہید کے خون کے عوض حکمرانی کرنے والے چھوٹے ، بڑے لیڈروں کو اب عوام میں نکل کر اپنی نڈر دلیر قائد کی طرح ملک دشمن اسلام طاقتوں کے خلاف صف آراء ہونا ہو گا اور پاکستان کو مضبوط کرنا ہو گا اور ثابت کرنا ہو گا کہ پاکستان کو مضبوط اور مستحکم کرنے والے راہنمائوں کو جسمانی طور پر تو نظروں سے اوجھل کیا جاسکتا ہے روحانی طور پر دلوں سے نہیں نکالا جا سکتا ۔ آج بھی گڑھی خدا بخش میں مدفن ان راہنمائوں کے مزارات پر روزانہ قرآن خوانی ، فاتحہ خوانی کا سلسلہ جاری ہے دعا ہے کہ اللہ پاک بے نظیر بھٹو شہید کے درجات مزید بلند کر ے اور انکی قبر منور فرمائے (آمین )

Monday 16 December 2013

سپریم کورٹ کا تحریک انصاف کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو حکم

اسلام آباد…سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ2حلقوں میں انگوٹھوں کے نشان کی تصدیق کے حوالے سے 15 روز میں رپورٹ پیش کرے۔ عمران خان نے اس پر چیف جسٹس پاکستان اور سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ چیف جسٹس تصد ق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے تحریک انصاف کی جانب سے4 حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو دو بار درخواست دی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی، دھاندلی کے معاملے کی انکوائری کے لیے 140 دن کا وقت دیا جاتا ہے، پانچ ماہ گزر گئے، اب تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ یہ صرف چار حلقو ں کا معاملہ نہیں، اگر چار حلقوں کا فیصلہ سنا دیا تو کل سارے کھڑے ہو جائیں گے اور بولیں گے کہ آپ نے ایک ہی پارٹی کی کیوں سنی، ایسی درخواستوں کو روکنا ناممکن ہو جائیگا۔ اس پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ عدالت فیصلہ نہیں دے سکتی تو کیا دھاندلی کی غلط روایات بھی ختم نہیں کرا سکتی ، ووٹ ہر انسان کا بنیادی حق ہے،یہاں ساری پارٹیاں روتی رہیں کہ دھاندلی ہو رہی ہے، پاکستانی شہری ہوں اور انہی کے لیے عدالت آیا ہوں۔عدالت نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ این اے 125 لاہور اور این اے 154 لودھراں کے بارے میں الیکشن ٹریبونل میں درخواستوں کی تفصیلات پیش کی جائیں ۔الیکشن کمیشن بتائے کہ اس نے اپیلیں خود کیوں نہیں سنیں ، عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ وہ اس مرحلے پر نشان انگوٹھا کی مخصوص مدت میں نشاندہی کے حوالے سے کوئی آبزرویشن نہیں دینا چاہتی ،انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے سیکریٹری الیکشن کمیشن 15 روز میں پیراوائز جواب داخل کریں۔

علامہ ناصر عباس کو 6 گولیاں لگیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ

لاہور…لاہور میں گذشتہ رات نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے علامہ ناصرعباس کاپوسٹمار ٹم مکمل ہوگیا۔مقتول کوچھ گولیاں لگیں۔علامہ ناصرعباس کی میت آج صبح جناح اسپتال لاہورلے جائی گئی۔پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق علامہ ناصرعباس کو سر، گردن اور سینے پر چھ گولیاں لگیں۔ پوسٹ مارٹم کے بعد میت شادمان کی امام بارگاہ منتقل کردی گئی جہاں میت کو غسل دیا جائے گا۔علامہ ناصرعباس کی نماز جنازہ آج سہ پہر گورنرہاوٴس کے باہر اداکی جائے گی

علامہ ناصر عباس کے قتل کا مقدمہ درج

لاہور…علامہ ناصرعباس کے قتل کامقدمہ تھانا گارڈن ٹاوٴن میں درج کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق مقدمہ علامہ ناصرعباس کے ڈرائیور کی مدعیت میں درج کیاگیاہے، جو 2 نامعلوم موٹرسائیکل سواردہشت گردوں کیخلاف درج کیاگیا۔ مقدمے میں دہشت گردی اورقتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ ملتان کے رہنما علامہ ناصرعباس کولاہور کے علاقے شادمان میں دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے اس وقت قتل کردیا گیا تھا جب وہ مجلس پڑھنے کے بعد جوہر ٹاوٴن جا رہے تھے۔

پشاور بم دھماکے میں جاں بحق پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ اداکر دی گئی

پشاور…پشاور بڈھ بیرکے علاقے شیخ محمدی روڈ پر ہونے والے بم دھماکے میں جاں بحق پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ اداکر دی گئی،بم دھماکے میں4پولیس اہلکارجن میں بی ڈی یو کے انچارج عبدالحق بھی شامل تھے جاں بحق ہو ئے۔نماز جنازہ میں گورنر خیبر پختون خوا انجینئر شوکت اللہ،آئی جی پولیس پشاور سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

Saturday 23 November 2013

پشاور:،تحریک انصاف کی حکومت شہید نہیں، غازی بننے جارہی ہے،عمران خان

پشاور…ڈرون حملوں کے خلاف تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کا پشاورمیں دھرناجاری ہے جہاں مختلف راہنماؤں نے دھرنے میں شریک شرکاء سے خطاب کیا ۔اس موقع عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ڈرون حملوں کے معاملے پر ہماری حکومت جاتی ہے تو جائے مگرہم اپنے اصولوں پرقائم رہیں گے،تحریک انصاف کی حکومت شہید ہونے نہیں، غازی بننے جارہی ہے۔خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت ہے، اس صوبے سے نیٹو سپلائی گذرنے نہیں دیں گے۔عمران خان نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہو ئے کہ میاں صاحب لیڈر بننے کاوقت آگیا ہے ، قدم بڑھائیں قوم آپ کے ساتھ ہے ۔پشاور ہائیکورٹ ڈرون حملوں کو جنگی جرائم قرار دے چکی ہے، لیکن اوباما کے سامنے پڑھی گئی پرچیوں میں ڈرون کا کوئی ذکر نہیں تھا۔امن مذاکرات ہونے لگے تو امریکا نے ڈرون حملہ کردیا،آپ کو اس صورت حال پر دو ٹوک رویہ اپنان چا ہیئے۔عمران خان نے مزید کہا کہ چند سو القاعدہ ارکان کے تعاقب میں ہزاروں پاکستانیوں کو مارا گیا، بے گناہ پاکستانیوں کو پکڑ کر امریکا کے حوالے کردیا گیا، نائن الیون میں پاکستان ملوث نہیں، تو پھر ہمیں اس کی سزا کیوں دی جا رہی ہے۔میں میاں صاحب سے کہتا ہوں کہ لیڈر بننے کا ، وقت آگیا ہے، قدم اٹھائیں، قوم آپ کے ساتھ ہے۔

سبز چا ئے وزن ہی نہیں گھٹا تی آ نکھو ں کی بیماریوں سے بھی محفو ظ رکھتی ہے

نیویارک…این جی ٹی…سبز چائے جہاں وزن گھٹا نے اور معدہ کے امر اض میں فا ئدہ مند ہے وہیں یہ آ نکھوں کے لیے بھی بہترین ہے۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطا بق سبز چا ئے آ نکھوں کے انفیکشن سے محفوظ رکھتی ہے۔چینی تحقیق کے مطا بق سبز چا ئے میں پا ئے جا نے والے اجزاء آ نکھ میں انفیکشن پیدا کرنے والے خلیات کو ختم کر دیتے ہیں اور اس کا با قا عدہ استعمال مو تیا کی بیما ری کے خطرے کو بھی کم کر دیتا ہے ۔

Tuesday 19 November 2013

یوم عاشور کے جلوس پر حملہ آور افراد اور مسجد کے خطیب کو توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے،ملی یکجہتی کونسل سندھ


ملی یکجہتی کونسل سندھ کے کراچی سے تعلق رکھنے والے ممتاز سنی و شیعہ علمائے کرام نے راولپنڈی میں یوم عاشور کے جلوس پر حملے کو پاکستان اور پاکستان کے مسلمانوں کے بے مثال اتحاد کے خلاف سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث سرکردہ افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ و سنی علمائے کرام بشمول ملی یکجہتی کونسل سندھ کے قائم مقام صدر اور جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، علامہ صادق رضا تقوی، جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر علامہ عقیل انجم، شیعہ علماء کونسل سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ ناظر عباس تقوی سمیت دیگر رہنماؤں نے کہا کہ عید میلاد النبی (ص) اور عزاداری شہدائے کربلا کے خلاف شر انگیزی کرنا دہشت گردوں کی سازش ہے تاکہ شیعہ و سنی کے درمیان افتراق کی فضاء کو پیدا کیا جاسکے لیکن پاکستان کے شیعہ و سنی مسلمان اپنے مشترکہ دشمن کو پہچانتے ہیں اور ان کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔

سپاہ صحابہ کے فرقہ وارانہ دہشت گردوں کی امداد بحرین کی حکومت کرتی ہے – مولانا طاہر اشرفی کا جراتمندانہ انکشاف

Summary: Tahir Ashrafi revealed that sectarian terrorists of Sipah Sahaba (ASWJ) are financially sponsored by the Bahrain government. He also revealed that Taji Khokhar and certain other property and drug mafia lords of Pakistan were backing Ahmed Ludhyanvi, the current head of ASWJ (SSP).

راولپنڈی کے حوالے سے حقیقت یہ ہے کہ ایک کالعدم تنظیم نے شیعہ سنی تصادم کروایا
اس بات كى تحقيقات كى ضرورت ہے كه سانحه تعليم القران مين تاجى كهوكهر كا كيا كردار ہے اس كے گن مين وهان كيون ؟
كچه لوگ اب لاشون پر كاروبار كرين گے اهل اسلام هوشيار رهين
الله كريم اس امت كو أصحاب رسول ص کے نام پر كاروبارى مافيا (مراد سپاہ صحابہ) سے محفوظ رکھے
…بھائی ، ہم مدرسے کے طلبا کی لاشوں کو اپنا کہ کر
جن كا دور سے بهى امن سے واسطه نهى وه سفير امن؟
أصحاب رسول ص کے غلا مون کا خون تاجى مافيا اور لوطى قوم سے ايك دن حساب لے گا
سركارى خرچ پر شهدا كا وارث بننا تاجى مافيا كو ذيب نهى ديتا
قوم جانتى ہے كه شهدا كى لاشين فروخت كون كر رها ہے اميد ہے طبيعت بحال هوگى هوگى ورنه كچه حقائق؟
شيعه اليكشن مين حمايت كرتا ہے تو اچها كهلاتاہے وگرنه كا فر كافر كا نعره، يه نظريه ہے يا مال بناو پروگرام
اب بحرين سعودية اور إمارات كى بات بهى هو گى شيعه قاديانى اور عيسائيون كى بات هوگى تيار رهو
أصحاب رسول وأهل بيت کے نام پر كاروبارى مافيا امن كا اصل دشمن ہے
جن لوگون كا كاروبار هى منافقت هو وه اس ملك مين امن کہاں هوتا ديكه سکتے ہیں
حقائق واهياتى نهى هوتى لگتا ہے لاشون كا سودا نه هوا جس پر حواس غائب هين لوطى قبيله کے
وزیر اعلی سے سب علما نے بڑی جرات سے بات کی لیکن ایک صاحب تو انتخابات کا گلہ کر رہے تھے
وزیر اعلی صاحب، ہم تو جناب کے وفادار ہیں آپ نے ہم سے وفا نہیں کی مجھے انتخابات میں ہرا دیا – علما کے وفد کے ایک رکن (لدھیانوی) کی گفتگو
يه شهدا سے غدارى نہیں تو كيا ہے كه وزير أعلى سے انتخابات كى نا كامى كى التجأ
حكمرانون كا دربار اور سجده ريز كون آج وزير أعلى كا اجلاس گواه ہے
آج تو وزیر اعلی سے بھیک مانگی شہدا کے نام پر
بہت جلد قبضوں اور کمالیہ کی زمینوں اور بھتہ خوری کا حساب دینا ہو گا
…اس کو بتا دو جھنگ سے کمالیہ کا سفر اختیار کرے، اب مزید
تم اور تمھارے کارندے اب اس ملک کو تباہ نہیں کر سکتے
الله تم كو بهى هدايت عطا فر ما دين كه تم أصحاب رسول كا نام فروخت نه كرو اور تاجى كهو كهر كى غلامى ترك كرو
حوصلہ رکھو ڈاکٹر لوط اور اس کے لونڈے احتساب میں آ رہے ہیں
الله كريم اس امت كو لوطيون سے محفوظ رکھے أمين

اس بات كى تحقيقات كى ضرورت ہے كه سانحه تعليم القران مين تاجى كهوكهر كا كيا كردار ہے اس كے گن مين وهان كيون ؟

كچه لوگ اب لاشون پر كاروبار كرين گے اهل اسلام هوشيار رهين

الله كريم اس امت كو أصحاب رسول ص کے نام پر كاروبارى مافيا (مراد سپاہ صحابہ) سے محفوظ رکھے

…بھائی ، ہم مدرسے کے طلبا کی لاشوں کو اپنا کہ کر

جن كا دور سے بهى امن سے واسطه نهى وه سفير امن؟

أصحاب رسول ص کے غلا مون کا خون تاجى مافيا اور لوطى قوم سے ايك دن حساب لے گا

سركارى خرچ پر شهدا كا وارث بننا تاجى مافيا كو ذيب نهى ديتا

قوم جانتى ہے كه شهدا كى لاشين فروخت كون كر رها ہے اميد ہے طبيعت بحال هوگى هوگى ورنه كچه حقائق؟

شيعه اليكشن مين حمايت كرتا ہے تو اچها كهلاتاہے وگرنه كا فر كافر كا نعره، يه نظريه ہے يا مال بناو پروگرام

اب بحرين سعودية اور إمارات كى بات بهى هو گى شيعه قاديانى اور عيسائيون كى بات هوگى تيار رهو

أصحاب رسول وأهل بيت کے نام پر كاروبارى مافيا امن كا اصل دشمن ہے

جن لوگون كا كاروبار هى منافقت هو وه اس ملك مين امن کہاں هوتا ديكه سکتے ہیں

حقائق واهياتى نهى هوتى لگتا ہے لاشون كا سودا نه هوا جس پر حواس غائب هين لوطى قبيله کے

وزیر اعلی سے سب علما نے بڑی جرات سے بات کی لیکن ایک صاحب تو انتخابات کا گلہ کر رہے تھے

وزیر اعلی صاحب، ہم تو جناب کے وفادار ہیں آپ نے ہم سے وفا نہیں کی مجھے انتخابات میں ہرا دیا – علما کے وفد کے ایک رکن (لدھیانوی) کی گفتگو

يه شهدا سے غدارى نہیں تو كيا ہے كه وزير أعلى سے انتخابات كى نا كامى كى التجأ

حكمرانون كا دربار اور سجده ريز كون آج وزير أعلى كا اجلاس گواه ہے

آج تو وزیر اعلی سے بھیک مانگی شہدا کے نام پر

بہت جلد قبضوں اور کمالیہ کی زمینوں اور بھتہ خوری کا حساب دینا ہو گا

…اس کو بتا دو جھنگ سے کمالیہ کا سفر اختیار کرے، اب مزید

تم اور تمھارے کارندے اب اس ملک کو تباہ نہیں کر سکتے

الله تم كو بهى هدايت عطا فر ما دين كه تم أصحاب رسول كا نام فروخت نه كرو اور تاجى كهو كهر كى غلامى ترك كرو

حوصلہ رکھو ڈاکٹر لوط اور اس کے لونڈے احتساب میں آ رہے ہیں

الله كريم اس امت كو لوطيون سے محفوظ رکھے أمين

Summary: Tahir Ashrafi revealed that sectarian terrorists of Sipah Sahaba (ASWJ) are financially sponsored by the Bahrain government. He also revealed that Taji Khokhar and certain other property and drug mafia lords of Pakistan were backing Ahmed Ludhyanvi, the current head of ASWJ (SSP). -

Sunday 17 November 2013

راولپنڈی کے مشہور بدمعاش تاجی کھوکھر کے ڈیرے سے دس محرم کے کے لیے ہتھیار سپلائی کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق 333 کی مخصوص نمبر پلیٹ والی گاڑیاں، جن میں کلاشن کوف اور پیڑول کین راجہ بازار پہنچائے گئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ علاقے کے رہائشیوں اور باخبر افراد کے مطابق امتیاز عرف تاجی کھوکھر کے بندوں نے، نماز جمعہ کے دوران راجہ بازار میں موجود سپاہ صحابہ کے کارکنوں کو وسیع پیمانے پر جدید ہتھیاروں سے مسلح کیا۔

یاد رہے کچھ عرصہ قبل مولوی احمد لدھیانوی نے تاجی کھوکھر کو ہر قسم کے تعاون(غنڈوں کی فراہمی) کا یقین دلایا تھا، اور علاقے کے لوگ جانتے ہیں کہ غریبوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے میں اسکو سپاہ صحابہ کے غنڈوں کی مدد حاصل ہے_

 

Saturday 16 November 2013

راولپنڈی میں کشیدگی برقرار، وقفے کے بعد پھر کرفیو نافذ

راولپنڈی…راولپنڈی میں جمعے کی کشیدگی کے بعد لگائے گئے کرفیو میں رات نرمی کی گئی۔ جس کے بعد آج رات 12 بجے تک کے لیے پھر کرفیو لگا دیا گیا۔شہر میں موبائل فون سروس غیر معینہ مدت کے لیے معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اسلام آباد میں بھی آج دوپہر دو بجے تک موبائل سگنل بند رہیں گے۔جمعے کی رات 12 بجے سے لگے کرفیو میں رات ساڑھے نو بجے ساڑھے تین گھنٹے کے لیے نرمی کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس دوران شہریوں نے کھانے پینے کے سامان سمیت ضروری اشیا کی خریداری کی۔ مختلف بازاروں میں اشیائے خوردونوش کی قلت کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ جہاں تمام اشیا موجود تھیں، وہاں ان کی قیمتیں بڑھی ہوئی نظر آئیں۔ آلو 100 روپے کلو، آٹے کا20 کلو والا تھیلا 1200 روپے تک فروخت کیا گیا جب کہ ایک انڈا 20 سے 25 روپے تک فروخت کیا گیا۔ کرفیو کا وقت ختم ہونے پر شہری واپس اپنے گھروں میں چلے گئے۔ڈی سی او راولپنڈی ساجد ظفر کے مطابق شہر میں نافذ کرفیومیں رات 12بجے تک توسیع کر دی گئی ہے۔ ڈی سی او کا کہنا ہے کہ شہرمیں دفعہ144نافذہے، 4سے زائدافراد اکھٹے دیکھے گئے تو کارروائی کی جائے۔ راولپنڈی میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری بھی بدستور بند ہے۔شہر میں موبائل فون سروس بھی غیر معینہ مدت تک بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی حفاظتی اقدامات کے تحت آج دو پہر دو بجے تک موبائل سگنل بند رکھے جائیں گے اور اس بارے میں سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے، اس سے پہلے ہفتے کو راول پنڈی میں کرفیو کے دوران شہر کے داخلی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا،ایئر پورٹ، ریلوے اسٹیشن اور بس اڈوں پر آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، موبائل فون سروس بند رہنے سے بھی شہری عزیز و اقارب کی خیریت کے بارے میں فکر مند رہے۔اس دوران شہر میں فوج اور رینجرز کے جوانوں کی پٹرولنگ جاری رہی،اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بھی شہر کی فضائی نگرانی کی جاتی رہی۔

Thursday 3 October 2013

ایبٹ آباد کے نواحی علاقوں دھمتوڑ اور مانگل میں کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے وا لے افراد کے ٹھکا نے مو جود ہو نے کی اطلاعات, پولیس آپریشن تین دن سے جا ری

ایبٹ آباد ( ایبٹ نیوز) ایبٹ آباد کے علا قے نکہ پا نی ما نگل میں دہشتگردی کے مقدمے میں مطلوب قاری ثا قب کی مو جو دگی کی اطلا ع پر پو لیس نے رات ایک بجے چھا پہ ما را۔ملزمان نے پو لیس پا رٹی کو دیکھتے ہی فا ئرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایس پی ہیڈ کوارٹر فیصل بختیار اور ڈی ایس پی سر کل میر پور حافظ جانس زخمی ہو گئے۔کا رروا ئی کے دوران گھر سے اعجاز نا می شخص کو اسلحے سمیت گرفتار کر لیا گیا جبکہ قا ری ثاقب فائرنگ کر تا ہوا فرار ہو گیا۔پو لیس کے مطا بق فرار ہو تے وقت قا ری ثا قب سے ایک تھیلا گرا جس میں سے چار ہینڈ گرینیڈ بر آمد ہو ئے۔ایبٹ آباد کے نواحی علاقوں دھمتوڑ اور مانگل میں کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے وا لے افراد کے ٹھکا نے مو جود ہو نے کی اطلاعات پر پولیس کا آپریشن گذشتہ تین دن سے جا ری ہے۔ شہر و گرد نواح میں خوف ہراس پھیل گیا شہری پریشان ہو گئے پولیس نے منگل کی شب سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے جس میں اب تک تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی جا چکی ہے ان مبینہ دہشت گردوں سے خودکش جیکٹوں راکٹ لانچروں دستی بموں سمیت بھاری مقدار میں اسلحہ بر آمد کیا گیا ہے ۔گرفتار ملزمان میں اشرف اور فاروق کو منگل کی شب مانگل اور دھمتوڑ سے گرفتار کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ شب کو مانگل میں آپریشن کے نتیجہ میں صرف ایک شخص اعجاز گرفتار ہو سکا ہے منگل سے جمعرات تک ہونے والے آپریشنوں میں پولیس کے نو جوان زخمی ہو چکے ہیں جن میں منگل کے روز دھمتوڑ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایس ایچ او فداء خان زخمی ہو ئے ہیں ۔جمعرات کو اس حوا لے سے ایبٹ آبد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے ایس پی فیصل مختار اور ڈی ایس پی حافظ جانس نے بتا یا کہ نکہ پانی میں گھر پر چھا پہ قاری ثاقب کی مو جود گی کی اطلاع پر ما را گیا مگر وہ موقع سے فرار ہو گیا۔پو لیس کے مطا بق گرفتار ہو نے وا لے اعجاز کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔شتہ روز ہونے والے آپریشن میں ایس پی فیصل مختار ،ڈی ایس پی حافظ جانس ،سب انسپکٹر عبدالقیوم سمیت حساس ادارے کے اہلکار بھی شامل ہیں جن کو طبی امداد کیلئے کمپلیکس اور سی ایم ایچ منتقل کیا گیا جہاں سے تمام کو طبی امداد دیکر فارغ کر دیا گیا ہے ۔ ۔پولیس نے بہت سے حقائق کو پوشیدہ رکھا ہوا ہے جن کی معلومات میڈیا کو رپورٹنگ کے دوران مل رہی ہے شہر اور گرد و نواح سے درجن سے زائد افراد لا پتہ ہو چکے ہیں جن کو گھروں سے سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد ساتھ لے گئے ۔پولیس حافظ ثاقب کو دہشت گردوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دے رہی ہے ۔حافظ ثاقب منگل کو دھمتوڑ اور جمعرات کو مانگل سے پولیس کی بھاری کا حصار توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو چکا ہے ۔دہشت گردوں کا پولیس حصار توڑ کر دو بار فرار ہونا پولیس کیلئے لحمہ فکریہ اور شہریوں کی جان و مال کیلئے بڑا خطرہ بن چکا ہے ۔گزشتہ روز پریس کلب ایبٹ آباد میں ایس پی فیصل مختار اور ڈی ایس پی حافظ جانس نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے جمعرات کے روز مانگل میں ہونے والے آپریشن سے متعلق میڈیا کو اگاہ کیا مگر جو سوالات میڈیا نے دوران پریس کانفرنس اٹھائے ان سوالوں کے ٹھوس جوابات نہیں مل سکے ہیں ۔

طالبان تربیت کے دوران خودکش بمباروں سے جنسی زیادتی کرتے ہیں، قومی نظامت برائے سلامتی

پاکستان اور افغانستان میں ڈاکٹروں اور سرگرم کارکنوں نے طبی لحاظ سے تصدیق کی ہے کہ اس طرح کی زیادتیوں کا ارتکاب ہوا ہے۔

ضلع بنوں کے خلیفہ گل نواز ٹیچنگ اسپتال کے ڈاکٹر محمد ہاشم نے سینٹرل ایشیا آن لائن سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے کم از کم پانچ نو عمر لڑکوں کا طبی معائنہ کیا ہے جو جنوبی وزیرستان میں طالبان کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا شکار ہوئے تھے۔

ہاشم نے کہا کہ یہ لڑکے طالبان کی تحویل سے فرار ہو گئے تھے اور انہوں نے حکام کو بتایا کہ عسکریت پسندوں نے انہیں جنسی درندگی کا نشانہ بنایا تھا۔ خیبر میڈیکل کالج پشاور کے شعبہ فارنزک سائنس کے استاد مصطفٰی گل نے بھی ان نو عمر لڑکوں کے ساتھ کام کیا ہے جو طالبان کی زیادتی کا نشانہ بنے تھے۔

گل نے سینٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا کہ ہمارے پاس یکم جنوری سے اب تک 27 ایسے کیس آئے ہیں جن میں نو عمر لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا کہ آیا پکڑے جانے پر عسکریت پسندوں کو جنسی زیادتی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اسپیشل برانچ کے ایک پولیس افسر خالد خان نے سینٹرل ایشیا آن لائن سے گفتگو میں کہا کہ عسکریت پسند اکثر غریب بچوں کو اغوا کر لیتے ہیں اور پھر انہیں اپنی ہوس کا نشانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں طالبان کے تربیتی مراکز سے فرار ہونے والے متعدد لڑکوں نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی اور ان کے والدین اس سلسلے میں کچھ نہ کر سکے۔

تاہم لڑکوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والوں میں محض طالبان عسکریت پسند ہی شامل نہیں۔ خان نے بتایا کہ بعض علماء کو مساجد میں اپنے شاگردوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور کی ایک مسجد میں ہم نے ایک مقامی پیش امام کے خلاف مقدمہ درج کیا جو قرآن حفظ کرنے والے ایک بچے کے ساتھ جنسی فعل میں ملوث تھا۔

http://centralasiaonline.com/ur/articles/caii/features/pakistan/main/2013/10/03/feature-01

 

Wednesday 2 October 2013

ایبٹ آباد سے بھاری مقدار میں دھماکا خیز مواد برآمد


ایبٹ آباد: خود کش جیکٹوں سمیت بھا ری مقدار میں دھما کا خیز مواد برآمد, کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی دو افراد گرفتار


ایبٹ آباد کے علا قے مانگل میں پو لیس نے کا رروا ئی کر تے ہو ئے خود کش جیکٹوں سمیت بھا ری مقدار میں دھما کا خیز مواد برآمد کر کے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں ڈی آئی جی ہزا رہ نے بتا یا کہ چند دن قبل انہوں نے ایک موٹر سا ئیکل کو مشکوک سمجھ کر اس کی تلاشی لینا چاہی لیکن اس پر سوار افراد موٹر سائیکل چھوڑ کر فائرنگ کر تے ہو ئے فرار ہو گئے۔پو لیس کو موٹر سا ئیکل پر ایک بو ری ملی جس میں خود کش جیکٹس اور دیگر اشیا تھیں۔بعد ازاں خفیہ انکوائری کا سلسلہ تیز کیا گیا اور دھمتوڑ سے فا روق نا می شخص کو حراست میں لیا گیا۔دوران تفتیش ملزم کی نشان دہی پرمانگل میں اشرف نامی شخص کے گھر چھا پہ ما ر کر صحن میں دبا بھا ری مقدار میں دھما کا خیز مواد قبضے میں لے لیا۔پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والے افراد کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے جن کے دیگر ساتھیوں تک پہنچنے کے لیے کاروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔

Tuesday 24 September 2013

آواران میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد10ہوگئی

کوئٹہ…ضلع آواران میں زلزلے کے بعد مکانات کے ملبے تلے دبی مزید 8 لاشیں نکال لی گئیں، جس کے بعد آوارن میں ہلاکتوں کی تعداد10ہوگئی ۔۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق زلزلے کے بعد ضلع آواران میں کئی کچے مکانات کونقصان پہنچا ہے، زلزلے سے مواصلاتی نظام شدیدمتاثر ہوا ۔ علاقے میں ریسکیو ٹیمیں امدادی کام میں مصروف ہیں۔زلزلے سے گرنے والے مکانات میں مزید افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ ڈپٹی کمشنر گوادر کے مطابق گوادر کی تحصیل پسنی میں زلزلے سے کچے مکانات گرنے کی اطلاع ہے۔ ادھر مستونگ، قلات، سوراب، پنجگور، جعفر آباد اور نصیر آباد میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

جنوبی پاکستان میں7.7 شدت کازلزلہ،2جاں بحق،متعدد مکانات منہدم

کراچی…پاکستان کے جنوبی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں،جس کے نتیجہ میں2افراد جاں بحق ہو گئے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.7 ریکارڈ کی گئی۔ شام 4 بج کر29 منٹ پر محسوس کئے جانے والے زلزلے کے جھٹکوں کا مرکز زیر زمین 23کلو میٹر گہرائی میں بلوچستان کے علاقے دالبندین سے145 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔زلزلے سے خوفزدہ لوگ ورد کرتے ہو ئے دفاتر اور گھروں سے باہر آگئے۔ جن علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ان میں کراچی،حیدر آباد ،لاڑکانہ ،سکھر،نواب شاہ، ٹھٹھہ، خیرپور ، ٹنڈو محمد خان،پڈعیدن،ہنگورجہ، رسول آبادجبکہ بلوچستان کے علاقے تربت ،گوادر ،کوئٹہ ،سبی ،دالبندین،مستونگ،قلات،سوراب،پنجگور،جعفر آباد اور نصیر آبادخضداراوراس سے ملحقہ علاقے شامل ہیں ۔ امریکی جیو لوجکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 تھی، جبکہ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس بھی آئے جس کی شدت 5.9تھی ۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آواران کے مطابق آواران کے علاقے لباج میں زلزلے کے جھٹکوں سے کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور متعدد مکانات منہدم ہو گئے ہیں، منہدم مکانات سے2افراد کی لاشیں او ر 8زخمیوں کو نکال کر طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کر دیا ہے جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے،علاقے میں امدادی کاروئیاں جا ری ہیں۔ آواران میں مواصلاتی نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

حکومت بلوچستان نے آواران میں ایمرجنسی نافذ کر دی

کوئٹہ…وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہو ئے ضلع آواران میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔زلزلے سے متاثر ہونے والے ضلع آواران کا علاقہ لباج سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور متعدد مکانات گر گئے ہیں جس میں دب کر2افراد جاں بحق اور8افراد زخمی ہو گئے جبکہ مزید لوگوں کے ملبے تلے دب جانے کا خدشہ ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

آواران :زلزلے سے مکانات تلے دب کر دو افراد ہلاک

کوئٹہ…ضلع آواران میں کچے مکانات گر نے سے ملبے تلے دب کر دو افراد ہلاک ہوگئے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق زلزلے کے بعد ضلع آواران میں کئی کچے مکانات کونقصان پہنچا ہے، ایک مکان کے ملبے سے دو لاشیں نکالی گئیں ہیں جبکہ مواصلاتی نظام شدیدمتاثر ہوا ۔ علاقے میں ریسکیو ٹیمیں امدادی کام میں مصروف ہیں۔زلزلے سے گرنے والے مکانات میں مزید افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ ڈپٹی کمشنر گوادر کے مطابق گوادر کی تحصیل پسنی میں زلزلے سے کچے مکانات گرنے کی اطلاع ہے۔ ادھر مستونگ، قلات، سوراب، پنجگور، جعفر آباد اور نصیر آباد میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

Sunday 22 September 2013

پشاور میں کوہاٹی گیٹ کے سامنے گرجا گھر میں خودکش دھماکھ, 50 ہلاک 70زخمی.

پشاور…پشاور میں کوہاٹی گیٹ کے سامنے گرجا گھر میں خودکش دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد50تک پہنچ گئی ہے،70زخمیوں میں اب کئی افراد کی حالت نازک ہے اور ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔صدر،وزیر اعظم سمیت سیاسی اور ،مذہبی راہنماؤں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔خود کش دھماکے کے خلاف کونسل برائے عالمی مذاہب کی جانب سے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے،کونسل برائے عالمی مذاہب کے مطابق تمام مشنری اسکول اورکالج 3 دن بند رہیں گے۔کمشنر پشاور صاحب زادہ انیس نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہو ئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد میں 4 بچے اور 4 خواتین بھی شامل ہیں،پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں25سے زائد لاشیں لائی گئی ہیں جبکہ دیگر لاشیں دیگر اسپتالوں میں بھی منتقل کی گئیں۔کمشنر پشاور کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب لوگ گرجا گھرسے باہرنکلے تھے، ملنے والے شواہد سے حملہ خودکش معلوم ہوتا ہے،خودکش حملہ آورکے جسمانی اعضاء تحقیقاتی ٹیموں نے قبضے میں لے لئے ہیں جبکہ مزید شواہد کے لئے بم ڈسپوزل اسکواڈ دھماکے کی جگہ پر شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہے۔چرچ میں دھماکا ایک قومی سانحہ ہے ،ایس پی سٹی پولیس کا دھماکے کے حوالے سے کہنا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق2 دھماکے ہوئے ،مزید تحقیقات کی جارہی ہیں ،دھماکے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوا جسے تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ایس پی سٹی پولیس نے لوگوں سے اپیل ہے کہ دھماکے کی جگہ خالی کردیں۔پاکستان چرچ پشاور کے قدیم ترین گرجا گھروں میں سے ایک ہے اور اتوار کے روز بڑی تعداد میں مسیحی برادری عبادت کیلئے گرجا گھرآتی ہے، جن کی تعداد سیکڑوں میں بتائی جارہی ہے۔

Wednesday 7 August 2013

امریکااوراسرائیل اورکچھ مسلم ممالک شام میں حکومت بدلناچاہتے ہیں،فضل الرحمن

اسلام آ باد:  جے یوآئی کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ ہم شام میںحکومت بدلنے کے لیے امریکا، اسرائیل اوران کے دیگراتحادیوں کی ایماپر لڑی جانے والی پراکسی جنگ کی حمایت نہیں کرسکتے۔
ترجمان جان اچکزئی کی جانب سے جاری پریس ریلیزکے مطابق مولانافضل الرحمن نے کہاکہ امریکااورکچھ مسلم ممالک حکومت بدلنے کے لیے شام میں پراکسی جنگ کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف روس اورچین ایران کے ساتھ مل کرامریکااوراتحادیوں کے خلاف بشارالاسد حکومت کوقائم رکھنے پرتلے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ امریکا مشرق وسطیٰ میںاپنے مفٖادات کے لیے بین الاقوامی اصولوں کے خلاف بشارالاسدحکومت کوبدلنا چاہتاہے۔ پراکسی وارکو فرقہ واریت کی جنگ بنانے کے لیے سازشیں کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں مقدس مقامات کوبھی حملوں کا نشانہ بنایاجا رہاہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ ان سازشوں سے باخبررہیں اوراپنی صفوں میں اتحادبرقرار رکھیں۔

Monday 5 August 2013

ما نسھرہ بینک ڈکیتی, پولیس مقابلہ میں ہلاک ہونے والوں تین ڈکیتوں کی شناخت ہو گئ کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سےتعلق ہے دو آیبٹ آباد ایک مانسہرہ رہائشی ہے

 ما نسھرہ بینک ڈکیتی, پولیس مقابلہ میں ہلاک ہونے والوں تین ڈکیتوں کی شناخت ہو گئ کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سےتعلق ہے دو آیبٹ آباد ایک مانسہرہ رہائشی ہے


Sunday 21 July 2013

پاکستانی وزیراعظم بےغیرت دشتگردوں کا سربراہ سعودی عرب کا پٹھو ہے: مولانا اعجاز بہشتی

مولانا اعجاز بہشتی نے خطاب کرتےہوئے کہا کےہمارا وزیراعظم سے کوئی مطالبہ نہیں کیونکہ مطالبہ اس سے کیا جاتا ہے جو غیرت مند ہو لیکن پاکستان کا وزیراعظم بےغیرت ہے اور دہشتگردوں کا سربراہ ہے اور اسکی سربراہی میں دہشتگرد جا رہے ہیں انہوں نے پاکستان کی افواج پر بھی تنقید کی اور کہا کے جب انکو پتا ہے کے دہشتگردوں کےاڈے پنجاب میں بھی ہے تو وہ کاروائی کیوں نہیں کرتے
انہوں نےکہا کے جو وزیراعظم خود ڈاکو ہو اس سے انصاف کی کیا توقع رکھیں

ہماری استقامت اور طاقت کا سرچشمہ کچھ اور – یعنی عشقِ خدا، عشقِ رسول (ص) اور کربلا-- ہے۔ قائد حزب اللہ

اربعینِ امام حسین علیہ السلام کے جلوسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اللہ سید حسن نصراللہ نے فرمایا کہ ہم پوری دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں جو یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے اوپر کسی بھی قسم کی کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ ٹھیک ہے، یہ بتائیں کہ 1985 میں حزب اللہ کے پاس کیا اسلحہ، اوزار اور تعداد تھی؟ لیکن اس سب کے باوجود حزب اللہ نے خطے کی سب سے مضبوط فوج اسرائیل کو شکست سے دوچار کیا۔ 2000 میں میں حزب اللہ کے پاس کیا اسلحہ، اوزار اور تعداد تھی؟ لیکن اس کے باوجود حزب اللہ نے اسرائیل کو شکست دی۔ اور پھر 2006 میں، یہ درست ہے کہ اسباب پہلے سے زیادہ تھے لیکن وہ اسرائیل کے فوجی اسباب سے قابلِ مقائسہ نہیں تھے، لیکن ا سکے باوجود اسرائیل کو شکست ہوئی۔ تم غلطی کرتے ہو جب تم ہماری طاقت کا اندازہ اسلحہ، تعداد اور میزائلوں سے لگاتے ہو۔ بے شک ہماری اصل طاقت ہمارے ایمان، ارادے ، عزم ہمارے خداوند تعالیٰ سے عشق، رسول اکرم ﷺ سے عشق اور امام حسین علیہ السلام سے عشق میں پوشیدہ ہے اور ہمارے اس ارادے میں پوشیدہ ہے کہ ہم نے ایک باعزت زندگی گزارنی ہے۔۔۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ میں اپنے دشمنوں، دوستوں اور ان سب لوگوں کو جو ہم سے محبت کرتے ہیں اور ہمارے بارے میں فکر مند رہتے ہیں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مزاحمتِ اسلامی کے بارے میں خوفزدہ نہ ہوں کیوں کہ ہماری استقامت اور طاقت کا سرچشمہ کچھ اور – یعنی عشقِ خدا، عشقِ رسول (ص) اور کربلا-- ہے۔

اربعینِ امام حسین علیہ السلام کے جلوسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اللہ سید حسن نصراللہ نے فرمایا کہ ہم پوری دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں جو یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے اوپر کسی بھی قسم کی کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ ٹھیک ہے، یہ بتائیں کہ 1985 میں حزب اللہ کے پاس کیا اسلحہ، اوزار اور تعداد تھی؟ لیکن اس سب کے باوجود حزب اللہ نے خطے کی سب سے مضبوط فوج اسرائیل کو شکست سے دوچار کیا۔ 2000 میں میں حزب اللہ کے پاس کیا اسلحہ، اوزار اور تعداد تھی؟ لیکن اس کے باوجود حزب اللہ نے اسرائیل کو شکست دی۔ اور پھر 2006 میں، یہ درست ہے کہ اسباب پہلے سے زیادہ تھے لیکن وہ اسرائیل کے فوجی اسباب سے قابلِ مقائسہ نہیں تھے، لیکن ا سکے باوجود اسرائیل کو شکست ہوئی۔ تم غلطی کرتے ہو جب تم ہماری طاقت کا اندازہ اسلحہ، تعداد اور میزائلوں سے لگاتے ہو۔ بے شک ہماری اصل طاقت ہمارے ایمان، ارادے ، عزم ہمارے خداوند تعالیٰ سے عشق، رسول اکرم ﷺ سے عشق اور امام حسین علیہ السلام سے عشق میں پوشیدہ ہے اور ہمارے اس ارادے میں پوشیدہ ہے کہ ہم نے ایک باعزت زندگی گزارنی ہے۔۔۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ میں اپنے دشمنوں، دوستوں اور ان سب لوگوں کو جو ہم سے محبت کرتے ہیں اور ہمارے بارے میں فکر مند رہتے ہیں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مزاحمتِ اسلامی کے بارے میں خوفزدہ نہ ہوں کیوں کہ ہماری استقامت اور طاقت کا سرچشمہ کچھ اور – یعنی عشقِ خدا، عشقِ رسول (ص) اور کربلا-- ہے۔

مزارات صحابہ اور مزارات اولیاء کے تحفظ کیلئے آخری سانس تک جدوجہد کریں گے: اعجاز قادری

پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری مدظلہ نے کہا ہے کہ مزارات صحابہ اور مزارات اولیاء کے تحفظ کیلئے آخری سانس تک جدوجہد کریں گے۔ حضرت بی بی سیدہ زینب ﴿س﴾ کا روضہ مبارک ہماری عقیدتوں کا محور ہے ہم اس کے تحفظ کیلئے خون کا آخری قطرہ تک نچھاور کر دینگے۔ حضرت بی بی سیدہ زینب ﴿س﴾ کے مزار کو نشانہ بنانے والے جان لیں کہ یہ 13ویں صدی نہیں پندرویں صدی ہے وہ وقت گذر گیا جب جنت البقیع میں اہل بیت اطہار ﴿ع﴾ و صحابہ کرام ﴿رض﴾ کے مزارات کو بلڈوزر چلا کر شہید کر دیا تھا۔ عوام اہلسنت اہل بیت اطہار ﴿ع﴾ و صحابہ کرام ﴿رض﴾ کے مزارات کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔ ان مزارت کی طرف اٹھنے والی ہر ناپاک انگلی کاٹ دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شام کے شہر دمشق میں حضرت بی بی سیدہ زینب ﴿س﴾ کے روضہ اقدس پر شامی باغی دہشت گردوں کے ہاتھوں راکٹ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ملک بھر کی سنی عوام دشمنان اہل بیت ﴿ع﴾ کی ناپاک جسارت کے خلاف اپنے بھرپور جذبات کا اظہار کرکے یزیدی ٹولے کو یہ باور کرا دیں کہ میدان کربلا سے امام عالی مقام امام حسین (ع) کی اٹھنے والی آواز کے جواب میں کروڑوں مسلمان لبیک یاحسین ﴿ع﴾ کی صدائیں آج بھی بلند کر رہے ہیں۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ یہود و ہنود کے ایجنٹ باطل قوتیں سن لیں غلامان مصطفٰے ﴿ص﴾ اہل بیت اطہار ﴿ع﴾ و صحابہ کرام ﴿رض﴾ کے مزارات کے تحفظ، اسلام کی سلامتی کیلئے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کر دینگے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت بی بی سیدہ زینب ﴿س﴾ کے روضہ اقدس پر راکٹ حملے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ وزارت خارجہ اس افسوسناک واقعے پر احتجاج کرے۔ پاکستان سنی تحریک کے تحت حضرت بی بی سیدہ زینب ﴿س﴾ کے مزار پر حملے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔

بی بی زینب۴ کے روضہ اقدس پر حملہ شیعہ سُنی لڑائی نہیں: آئی ایس او

بی بی زینب۴ کے روضہ اقدس پر حملہ شیعہ سُنی لڑائی نہیں۔ نہ ہی یہ کسی اہلسُنت نے کیا ہے۔ یہ وہی یزید(ل) کے پیروکار ہیں جنہوں نے 1400 سال پہلے امام حُسین۴ کو شہید کیا۔ یہ وہی گروہ ہے جس نے پاکستان و دیگر مُسلم مُمالک میں شیعہ/سُنی مُسلمانوں کا قتل عام کیا۔
یہ وہی ٹولہ (القائدہ/طالبان/سپاھ صحابہ) ہے جس نے داتا صاحب، بری امام سرکار، عبداللہ شاہ غازی، پیر بابا اور دیگر اولیاء کرام کے مزارات پر بم دھماکے کئے اور کُچھ بُزرگان کی جسد خاکی کو قبر سے نکال کر چوک پر لٹکایا۔ اسی طرح انہوں نے شام میں صحابی رسول(ص) حضرت حجر ابن عدی(رض) کے مزار کی توہین کی اور انکے جسد خاکی کو نکالا، حضرت خالد بن ولید(رض) کے مزار پر شرک کا فتویٰ لگا کر جلایا۔
تمام اہلسُنت حضرات اہلبیت۴ سے مُحبت کرتے ہیں بس تمام اہلسُنت بھائیوں سے گُزارش ہے ان ناصبیوں(القائدہ/طالبان/سپاھ صحابہ) کو پہچانیں جو اہلسُنت کا نام استعمال کررہے ہیں.

Monday 8 July 2013

امریکہ اسامہ تک کیسے پہنچا: ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ


نائین الیون سے قبل امریکی بحری جہاز کول اور افریقہ میں امریکی سفارتخانوں پر حملے میں ملؤث القاعدہ کے ایک رکن
خالد بن عطاش کو جب 2002ء میں کراچی سے گرفتار کیا گیا تو اسامہ کی تلاش کے حوالے سے یہ پہلی مثبت پیش رفت تھی۔

یہی وہ فرد تھے جنہوں نے ابو احمد علی کویتی کی نشاندہی کی۔ یہ پاکستانی نژاد کویتی اسامہ بن لادن کے دستِ راست اور پیغام رساں ہونے کے علاوہ اسامہ بن لادن کی طرف سے امریکی اراکین کی قیادت کا کام بھی کرتے تھے۔

خالد کی فراہم کردہ اطلاعات کی روشنی میں جب کویتی انٹیلیجنس سروس سے رابطہ کیا گیا تو وہ اس شخص کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کرسکی۔

ایک ذرائع نے مذکورہ رپورٹ کے بارے میں ڈان کو آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ 2009ء سے نومبر 2010ء کے عرصے میں اس شخص کی تلاش کے دوران سی آئی اے نے پاکستان کو چار ٹیلی فون نمبر فراہم کیے، لیکن کسی تفصیل کے بغیر کے وہ کس فرد کو تلاش کررہے ہیں۔

ڈان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ یہ تمام ٹیلی فون نمبر زیادہ تر بند رہتے تھے، لیکن آئی ایس آئی نے سی آئی اے پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا کہ تفصیلات جانے بغیر کہ یہ نمبر کس کے ہیں یہ کام مشکل ہوگا۔

ماضی کے واقعات پر نظر ڈالتے ہوئے اب کمیشن کی رپورٹ نے تصدیق کردی ہے کہ عطاش کے انکشاف کے مطابق کویتی اسامہ بن لادن کا دستِ راست تھے۔

کمیشن نے جو کچھ دریافت کیا ہے، اس کے مطابق کویتی اسامہ بن لادن کے خاندان کے ہمراہ کراچی میں اکتوبر یا نومبر 2001ء سے مقیم تھا۔

جب 2002ء کے دوران اسامہ بن لادن کا خاندان، جس میں ان کی بیویاں بھی شامل تھیں، پشاور چلاگیا، تو اس وقت کویتی بھی ان کے ہمراہ تھا۔ پھر 2002 کے وسط میں اسامہ بن لادن بھی ان سے آن ملے تھے۔

یہاں سے پھر وہ سوات چلے گئے جہاں اسامہ بن لادن نے خالد محمد شیخ سے ملاقات کی تھی۔

ایک مہینے کے بعد خالد محمود شیخ کو راولپنڈی میں گرفتار کرلیا گیا، چنانچہ خوف کے باعث فوری طور پر اسامہ کے خاندان کو ہری پور منتقل کردیا گیا۔

کویتی اور ابرار فرار ہوکر سوات میں اکھٹا ہوگئے، جہاں اسامہ بن لادن بھی موجود تھے، پھر یہ سب 2005ء تک ہری پور میں مقیم رہے۔

اور پھر یہ لوگ ایبٹ آباد منتقل ہوگئے، جس کی منصوبہ بندی اور انتظامات کویتی نے کیے۔ ایک ذرائع نے مشروط طور پر بتایا کہ کویتی نے ہی ایبٹ آباد میں ایک جعلی شناختی کارڈ پر ایک پلاٹ خریدا اور اس پر گھر کی تعمیر کی نگرانی بھی کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تین کمپلیکس پر مشتمل تھا، ایک اوپن کمپاؤنڈ، ایک ملحقہ گھر جس میں کویتی اور اس کا گھرانہ رہتا تھا، جبکہ مرکزی حصہ تین منزلہ گھر پر مشتمل تھا۔

دونوں بالائی منزلیں اسامہ بن لادن اور اُن کی فیملی کے زیراستعمال تھیں۔ان کی سب سے چھوٹی بیوی کا قیام دوسری منزل پر تھا، جبکہ ان کی پُرانی بیویاں شریفہ اور خائرہ، پہلی منزل پر مقیم تھیں۔

کویتی کا بھائی ابرا اور اس کی بیوی اسی گھر کے گراؤنڈ فلور پر پر رہتے تھے۔

ذرائع نے واضح کیا کہ اس گھر کی تعمیر اس طرح کی گئی تھی کہ ابرار کے بچے اسامہ بن لادن کو نہیں دیکھ پائے تھے۔

کمیشن کی جانب سے یہ بتایا گیا ہے کہ سوات، ہری پور یا ایبٹ آباد میں قیام کے دوران اسامہ بن لادن نے کبھی ٹیلیفون لائن، انٹرنیٹ یا کیبل کنیکشن کبھی استعمال نہیں کیا۔ اگرچہ ایک سے زیادہ شہروں میں جہاں ان کی فیملی کا قیام رہا، ایک ڈش الجزیرہ چینل دیکھنے کے لیے ان کے استعمال میں ضرور رہی۔

ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ کمیشن کی نشاندہی کے مطابق ایبٹ آباد کے مذکورہ گھر میں رہنے والوں کے غیرقانونی قیام سے مقامی سطح پر حکام لاعلم رہے۔

مثال کے طور پر یہ بات نوٹ کی گئی ہے کہ عام اور دستی شناختی کارڈ زمین کی خریداری کے لیے استعمال کیا گیا، جبکہ نادرا کی جانب سے 2004ء میں کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کا استعمال لازم ہوچکا تھا۔

ذرائع نے کہا کہ عام شناختی کارڈ جو متروک ہوچکا تھا، ریونیو ڈیپارٹمنٹ، کنٹونمنٹ بورڈ اور دوسرے اداروں کی طرف سے قبول کرلیا گیا۔مزید یہ کہ شناخت اور ایڈریس کی کبھی تصدیق نہیں کی گئی۔

اس کے علاوہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ تیسری منزل کی تعمیر عمارتی قوانین کی خلاف ورزی تھی، لیکن اس حوالے سے بھی حکام نے کوئی مداخلت نہیں کی۔

کمیشن نے مزید نشاندہی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس گھر کی قلعہ نما تعمیر پر کنٹونمنٹ بورڈ، پولیس، انٹیلی جنس اداروں اور مقامی لوگوں کا دھیان نہیں گیا۔ اس کے علاوہ اس گھر کے مکینوں کی طرف سے پراپرٹی ٹیکس کی 2005ء سے عدم ادائیگی بھی حکام کی توجہ اس جانب مبذول نہ کرواسکی۔

ڈان کے علم میں یہ بھی بات آئی ہے کہ مذکورہ کمیشن نے حکومت کو سفارشات پیش کی ہیں کہ وہ 2 مئی کی طرز کےکسی دوسرے آپریشن کو روکنے کی کوشش کرے۔

مذکورہ رپوٹ میں جو تفتیش کی گئی یا پاکستان میں چھپے ہوئے ایسے مجرمیں کی گرفتاری کے حوالے سے جو کچھ بھی سفارشات پیش کی گئی ہیں، ان پر عملدرآمد ممکن نہیں ہوگا۔

اس لیے کہ نہ تو یہ واضح ہیں، اور نہ ہی کمیشن نے کو اسامہ بن لادن کی ملک میں موجودگی یا امریکیوں کی جانب سے مئی کی چھاپہ مار کارروائی پر کسی ایک کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

یہ سفارشات جو ڈان کے علم میں آئی ہیں، کی توجہ امریکیوں کی ملک کے اندر سرگرمیاں اور بیرونی قوتوں کی کارروائی پر مرکوز ہے ۔ ساتھ یہ تجویز بھی پیش کی گئی ہے کہ چیئرمین چیف آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کے کردار میں مزید اضافہ کیا جائے اور مسلح افواج کے درمیان روابط کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

اس کے علاوہ اس کی طرف سے قومی سلامتی کونسل کو مضبوط بنانے کی بھی سفارش کی گئی ہے، تاکہ وہ فوری طور پر اقدامات کرسکے، جیسا کہ کمیشن نے نشاندہی کی ہے کہ بہت سے اعلیٰ سطح کے عہدیدار آپریشن کے دوران رابطے میں نہیں آسکے تھے۔

کمیشن نے بڑے پیمانے پر امریکی کنٹرکٹرز کو ویزہ کے اجراء کی چھان بین کی بھی سفارش کی ہے، جنہوں نے پاکستان کے اندر جاسوسی کا ایک نیٹ ورک قائم کرلیا ہے۔

اسامہ کی بیویوں کا مؤقف

جب رات کے درمیانی حصے کے دوران، ایبٹ آباد کے کمپاؤنڈ میں امریکن نیوی سیل کے اہلکاروں کا حملہ ہوا، تو اسامہ بن لادن کا پہلا ردّعمل یہ تھا کہ انہوں نے اپنی فیملی سے کہا وہ پُرسکون رہیں اور کلمہ کا ورد کرتے رہیں۔

اُس رات کو رونما ہونے والے پے درپے واقعات کے نتیجے میں اُسامہ بن لادن قتل کردیے گئے تھے۔ کمیشن نے اسامہ بن لادن کی فیملی سے بات کی ساتھ ہی انٹیلی جنس رپورٹوں کی فراہمی کے ساتھ اس بات کی اجازت مانگی ہے کہ ان کی تفصیلات کو اکھٹا کرکے دیکھا جائے کہ اُس رات کیا ہوا تھا۔

کمیشن نے دریافت کیا ہے کہ امریکن سیل کے اہلکاروں کی ٹیم جلال آباد سے رات کو گیارہ بجے روانہ ہوگئی تھی، اور لگ بھگ ڈیڑھ گھنٹے میں ایبٹ آباد پہنچ گئی تھی۔ کمپاؤنڈ پر حملہ ایک سے زیادہ اطراف سے کیا گیا تھا۔

ڈان کے علم میں آیا ہے کہ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق امریکن نیوی سیل نے کمپاؤنڈ میں ملحقہ گھر پر پر حملہ کیا اور لوہے کے دروازوں کو اُڑا دیا۔ یہ بات بھی بیان کی گئی ہے کہ بہت سے فوجی گھر کی چھت پر اُترے تھے۔

سب سے پہلا حملہ ملحقہ گھر پر ہی ہوا، جس میں کویتی رہائش پذیر تھا۔ ہلاک ہونے والا پہلا فرد کویتی تھا جبکہ اس کی بیوی زخمی ہوئی تھی۔

ذرائع کے مطابق کمیشن کو یہ معلوم ہوا ہے کہ کمپاؤنڈ کے مرکزی گھر کے تمام فلورز پر بیک وقت حملہ کیا گیا، جس سے ابرار اور اس کی بیوی ہلاک ہوگئی۔ ابرار کویتی کے بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا۔

اسی دوران اسامہ بن لادن کی بڑی بیویوں کے بچے، ان کے بیٹے خالد کے ہمراہ سیڑھیوں کے ذریعے اپنے والد کے پاس جانے کے لیے دوڑے۔

خالد کو ان کے والد نے نیچے کی طرف ابرار کی مدد کے لیے بھیجا اور وہ سیڑھیوں پر ہی امریکی سیل کے ہاتھوں ہلاک ہوگئے۔

ؕذرائع نے ڈان کو بتایا کہ جب امریکی سیل کے اہلکار اسامہ بن لادن کے کمرے میں پہنچے تو، ان کے ہاتھ میں ہتھیار تھا اور وہ شیلف پر ایک گرینیڈ تلاش کررہے تھے، جیسے ہی وہ پلٹے ان کو شوٹ کردیا گیا۔ اس مرحلہ پر امل اور اسامہ کی بیٹی سمایا تیزی سے آگے بڑھیں کہ اس شخص کو روکیں، امل گولی لگنے سے زخمی ہوگئیں۔

جب گھر کے تمام افراد نے امریکی سیل کو بتادیا کہ اسامہ بن لادن ہلاک ہوچکے ہیں، تو سمایا اور کویتی کی بیوی سے پوچھا گیا کہ وہ اسامہ بن لادن کی شناخت کرلیں۔

کمیشن نے بتایا، جیسا کہ اسامہ کی بیویوں نے اُسے بتایا تھا کہ امریکی اس گھر سے جو قیمتی چیزیں اپنے ہمراہ لے گئے ان میں دس دس تولے کے سونے کے 25 بسکٹس، دستاویزات، ہتھیار اور چھ کمپیوٹروں کی ہارڈ ڈرائیوز بھی شامل ہیں۔

ڈان کے علم میں آیا ہے کہ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق چار ہیلی کاپٹرز اس کارروائی میں استعمال ہوئے، جو پاکستان کی فضائی حدود میں غرسال اور شلمان کے درمیان سے داخل ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن کو کسی بہت بڑی سازش کی تفصیلات نہیں حاصل ہو سکیں جس کے ذریعے یہ ثبوت فراہم 
ہوتا ہو کہ امریکی سیل کو زمینی سطح سے بھی اس کارروائی کے دوران کسی قسم کی مدد فراہم کی گئی ہو۔
شکریہ ڈان نیوز

Sunday 23 June 2013

استنبول :تقسیم اسکوائر میں مظاہرین پر شیلنگ، پانی کی توپ چلادی گئی

استنبول…ترکی کے شہر استنبول میں حکومت مخالف مظاہرین کو پولیس نے منتشرکردیا۔تقسیم اسکوائر
پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کی گئی اور پانی کی توپ چلائی گئی جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔استنبول کے تقسیم اسکوائر پرمظاہرین گذشتہ 3ہفتے قبل پولیس سے جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والے 4افراد کی یاد میں دھرنا دیے بیٹھے تھے کہ پولیس انہیں منتشر کرنے کیلیے وہاں پہنچی جس پر وہاں موجود مظاہرین اور پولیس میں جھڑپ ہوگئی۔ پولیس نے مظاہر ین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی توپ کا استعمال کیا۔

گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو معطل کر دیا ،چوہدری نثار

اسلام آباد… وفاقی وزیر داخلہچوہدری نثار کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی
گلگت بلتستان کو معطل کر دیا گیا ہے۔چیف سیکریٹری اور آئی جی گلگت بلتستان کی خلاف انکوائری ہو گی ۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رات 1 بجے فیری میڈوز میں نالے کے قریب بیس کیمپ میں شدت پسند آئے ۔فائرنگ سے 3 چینی،5 یوکرین اور ایک روسی کو قتل کیا گیا ۔ابتدائی معلومات کے مطابق شدت پسند سیکیورٹی فورسز یونیفارم میں آئے ۔ ایک چینی سیاح کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا ۔ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہاس چینی سیاح کو ہم نے با حفاظت نکال لیا ہے ۔چینی سفیر کی اطلاع کے مطابق ایک چینی سیاح زندہ ہے حملہ آوروں کا مقصد دنیاکو پیغام دیناتھا کہ پاکستان غیر محفوظ جگہ ہے چینی سفیر سے میری بات ہوئی،اس نے پوچھا کہ کیا چینی ٹارگٹ تھے میں نے کہا کہ ٹارگٹ پاکستان تھا ۔ چوہدری نثار نے کہا کہ اب کوئی فوجی بغیر چیکنگ کے ریڈ زون میں داخل نہیں ہوسکتا ۔اگر 6 دہشتگرد فوجی وردی میں پارلیمنٹ ہاوٴس آئیں تو انہیں کوئی نہیں روکتا ۔جی ایچ کیو پر حملہ ہوا اور حملہ آور فوجی وردی میں آئے۔ اسپیکر ایازصادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔

گلگت بلتستان: نانگا پربت بیس کیمپ میں10 سیاح قتل

دیامر…گلگت بلتستان میں نانگا پربت بیس کیمپ ، بونر نالا میں 10 سیاح قتل کر دیے گئے۔مرنے والوں
کا تعلق چین، یوکرائن، اور روس سے ہے جبکہ ایک پاکستانی سیاح بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔دیامر کے علاقے فیری میڈو میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 9 غیر ملکی سیاح ہلاک ہوگئے ۔ڈی آئی جی گلگت رینج علی شیر کے مطابق سیاحوں پر حملے کا واقعہ ہفتہ اور اتوار کی رات ایک بجے کے قریب دیامر کے علاقے فیری میڈو میں پیش آیا۔جہاں نانگا پربت کے بیس کیمپ میں موجود 9 غیر ملکی سیاح نامعلوم افراد کی فائرنگ سے قتل ہوگئے۔لاشوں کوڈی ایچ کیو اسپتال چلاس اسپتال منتقل کیاجارہا ہے ۔واقعے کے بعد ایف سی ناردرن ایریا نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ادھر ذرائع کے مطابق واقعے میں ہلاک ہونے والے سیاحوں کی تعداد 11 ہے۔جن میں سے پانچ کا تعلق یوکرین، تین کا چین سے جبکہ ایک روسی اور ایک پاکستان کا سیاح شامل ہے۔

Friday 21 June 2013

پاکستان کے خلاف فورتھ جنریشن وار کے لیے بھی امریکہ ، انڈیا اور اسرائیل اتحادی ہیں باراک اوباما نے اپنے منہ سے کہا تھا کہ وہ پاکستانی میڈیا میں 50 ملین ڈالر سالانہ خرچ کریں گ


پاکستان دنیا کا واحد ملک ہےجسکی سب سے بڑی ایکٹیو جنگی سرحد ہے جو کہ 3600 کلو میٹر ہے اور بدقسمتی سے پاکستان ہی دنیا کا واحد
ملک ہے جو بیک وقت تین خوفناک جنگی ڈاکٹرائینز کی زد میں ہے جس کے بارے میں بہت تھوڑے لوگ جانتے ہیں آئیے آج ذرا اسکے بارے میں آپکو بتاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔!!

پہلے نمبر پر کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائین (Cold Start doctrine) ہے جو انڈین جنگی حکمت عملی ہے جسکے لیے انڈیا کی کل فوج کی 7 کمانڈز میں سے چھ پاکستانی سرحد پر ڈپلوئیڈ ہو چکی ہیں یہ انڈیا کی تقریباً 80 فیصد سے زیادہ فوج بنتی ہے اور اس ڈاکٹرائین کے لیے انڈین فوج کی مشقیں ، فوجی نقل و حمل کے لیے سڑکوں ،پلوں اور ریلوں لائنوں کی تعمیر اور اسلحے کے بہت بڑے بڑے ڈپو نہایت تیز رفتاری سے بنائے جا رہے ہیں اس ڈاکٹرائن کے تحت صوبہ سندھ میں جہاں انڈیا کو جغرفیائی گہرائی حاصل ہے وہ تیزی سے داخل ہوکر سندھ کو پاکستان سے کاٹتے ہوئے بلوچستان گوادر کی طرف بڑھیں گی اور مقامی طور پر انکو سندھ میں جسقم اور بلوچستان میں بی ایل اے کی مدد حاصل ہوگی ۔۔۔۔۔ پاکستان کو اصل اور سب سے بڑا خطرہ اسی سے ہے اور پاک آرمی انڈین فوج کی اسی نقل و حرکت کو مانیٹر کرتے ہوئے اپنی جوابی حکمت عملی تیار کر رہی ہے ۔۔۔۔۔۔ آپ نے سنا ہوگا پاکستان آرمی کی "عظم نو "مشقوں کے بارے میں جو پچھلے کچھ سال سے باقاعدگی سے جاری ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ یہ انڈیا کی کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائین کا جواب تیار کیا جا رہا ہے جسکے تحت پاک آرمی جارحانہ دفاع کی تیاری کر رہی ہے ۔۔۔۔۔ گو کہ اس معاملے میں طاقت کا توازن بری طرح ہمارے خلاف ہے انڈیا کی کم از کم دس لاکھ فوج کے مقابلے میں ہماری صرف دو سے ڈھائی لاکھ فوج دستیاب ہے باقی امریکن" ایف پاک " ڈاکٹرائین کی زد میں ہے ۔۔۔۔۔۔!!

امریکن ایف پیک ڈاکٹرائن ( Amrican afpak doctrine) باراک اوباما ایڈمنسٹریشن کی جنگی حکمت عملی ہے پاکستان کے خلاف جس کے تحت افغان جنگ کو بتدریج پاکستان کے اندر لے کر جانا ہے اور پاکستان میں پاک آرمی کے خلاف گوریلا جنگ شروع کروانی ہے ۔۔۔ درحقیقت یہی وہ ڈاکٹرائن کے جس کے تحت اس وقت پاکستان کی کم از کم دو لاکھ فوج حالت جنگ میں ہے اور اب تک ہم کم از کم اپنے 20 ہزار فوجی گنوا چکے ہیں جو پاکستان کی انڈیا کے ساتھ لڑی جانی والی تینوں جنگوں میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہے ۔۔۔۔ اس جنگ کے لیے امریکہ اور انڈیا کا آپس میں آپریشنل اتحاد ہے اور اسرائیل کی تیکنیکی مدد حاصل ہے ۔۔۔۔۔ اسکے لیے کرم اور ہنگو میں شیعہ سنی فسادات کروائے گئے اور وادی سوات میں نفاذ شریعت کے نام پر ایسے گروہ کو مسلط کیا گیا جنہوں نے وہاں عوام پر مظالم ڈھائے اور فساد برپا کیا جس کے لیے مجبوراً پہلی بار پاک فوج کو انکے خلاف ان وادیوں میں داخل ہونا پڑا ۔۔۔۔۔ پاک فوج نے عملی طور پر انکو پیچھے دھکیل دیا لیکن نظریاتی طور پر ابھی بھی انکو بہت سے حلقوں کی بھرپور سپورٹ حاصل ہے جسکی وجہ سے عوام اپنی آرمی کے ساتھ اس طرح نہیں کھڑی جیسا ہونا چاہئے اور اسکی وجہ تیسری جنگی ڈاکٹرائن ہے جس کے ذریعے امریکہ اور اسکے اتحادی پاک آرمی پر حملہ آور ہیں اسکو فورتھ جنرزیشن وار کہا جاتا ہے !!

فورتھ جنریشن وار (Fourth-generation warfare) ایک نہایت خطرناک جنگی حکمت عملی ہے جسکے تحت ملک کی افواج اور عوام میں مختلف طریقوں سے دوری پیدا کی جاتی ہے مرکزی حکومتوں کو کمزور کیا جاتا ہے صوبائیت کو ہوا دے جاتی ہے ، لسانی اور مسلکی فسادات کروائے جاتے ہیں اور عوام میں مختلف طریقوں سے مایوسی اور ذہنی خلفشار پھیلایا جاتا ہے ۔۔۔۔ اسکے ذریعے کسی ملک کا میڈیا خریدا جاتا ہے اور اسکے ذریعے ملک میں خلفشار ، انارکی اور بے یقینی کی کیفیت پیدا کی جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔ فورتھ جنریشن وار کی مدد سے امریکہ نے پہلے یوگوسلاویہ ، عراق اور لیبیا کا حشر کر دیا اب اس جنگی حکمت عملی کو پاکستان اور سریا پر آزمایا جا رہا ہے اور بدقسمتی سے انہیں اس میں کافی کامیابی حاصل ہو چکی ہے ۔۔۔ پاکستان کے خلاف فورتھ جنریشن وار کے لیے بھی امریکہ ، انڈیا اور اسرائیل اتحادی ہیں باراک اوباما نے اپنے منہ سے کہا تھا کہ وہ پاکستانی میڈیا میں 50 ملین ڈالر سالانہ خرچ کریں گے آج تک کسی نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ کس مقصد کے لیے اور کن کو یہ رقوم ادا کی جائنگی جبکہ انڈیا کا پاکستانی میڈیا پر اثرورسوخ دیکھا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان کی ساری قوم اس امریکن فورتھ جنریشن وار کی زد میں ہے ۔۔۔!!

یہ واحد جنگ ہوتی ہے جسکا جواب آرمی نہیں دے سکتی آرمی اس صلاحیت سے محروم ہوتی ہے ۔۔ چونکہ پاک آرمی کو امریکن ایف پاک ڈاکٹرائن کے مقابلے پر نہ عدالتوں کی مدد حاصل ہے نہ سول حکومتوں کی نہ ہی میڈیا کی اسلئے باوجود بے شمار قربانیاں دینے کے اس جنگ کو اب تک ختم نہیں کیا جا سکا ہے اور اسکو مکمل طور پر جیتا بھی نہیں جا سکتا جب تک پوری قوم مل کر اس امریکن فورتھ جنریشن وار کا جواب نہیں دیتی ۔۔۔۔۔۔ فورتھ جنریشن وار بنیادی طور پر ڈس انفارمیشن وار ہوتی ہے اور اسکا جواب سول حکومتیں اور میڈیا کے محب وطن عناصر دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ پاکستان میں لڑی جانے والی اس جنگ میں سول حکومتوں سے کوئی امید نہیں اسلئے عوام میں سے ہر شخص کو خود اس جنگ میں عملی طور پر حصہ لینا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔ اس حملے کا سادہ جواب یہی ہے کہ عوام ۔۔۔ 
"ہر اس چیز کو رد کر دے جو پاکستان ، نظریہ پاکستان اور دفاع پاکستان یا قومی سلامتی کے اداروں پر حملہ آور ہو" ۔۔۔۔۔۔۔۔

انڈین کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن کا انحصار بھی ایف پیک اور فورتھ جنریشن وار کی کامیابی پر ہے

تحریر شاہد خان

Saturday 15 June 2013

بولان میڈیکل اسپتا ل میں مسلح افرادموجود ،وقفے وقفے سے فائرنگ

کوئٹہ… بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتا ل میں مسلح افراد اورایف سی کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جا ری ہے، بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتا ل میں مسلح افراد اب بھی موجود ہیں جو لوگ اسپتال میں داخل ہونے کی کوشش کرتا ہے مسلح افراد اس پر فائرنگ کر دیتے ہیں۔صورت حال کے پیش نظررینجرز کی اضافی نفری بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتا ل روانہ کردی گئی ہے۔ اسپتال میں ویمن یونیورسٹی کی بس میں دھماکے کی20سے زائد طالبات زیر علاج ہیں جبکہ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ اسپتال میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔

کوئٹہ دہشت گردی کی زد میں،ڈپٹی کمشنر سمیت12جاں بحق

کوئٹہ…کوئٹہ میں ویمن یونی ورسٹی کی بس میں دھماکے سے 11 طالبات جاں بحق اور بائیس زخمی ہو گئیں۔ زخمی طالبات کو بولان میڈیکل اسپتال پہنچایا گیا جہاں ایک اور دھماکا ہوا اور نقاب پوش دہشت گردوں نے اسپتال پر قبضہ کرکے عملے کو یرغمال بنالیا۔ فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالمنصور کاکڑ بھی جاں بحق ہوگئے۔ پولیس اور سیکیورٹی اہل کاروں نے یرغمالیوں کی بازیابی کے لئے آپریشن شروع کردیا ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل نے جیو نیوز کو بتایا کہ سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں بس طالبات کو لے جانے کیلئے تیار کھڑی تھی, اچانک بس کے اندر زور دار دھماکا ہوا اور آگ لگ گئی۔ دھماکے اور آگ سے 11 طالبات جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئیں جن میں بعض کی حالت نازک ہے۔ لاشوں اور زخمیوں کو بولان میڈیکل اسپتال پہنچایا گیا جہاں طالبات اور دیگر مریضوں کے لواحقین سمیت پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ حکام بھی پہنچ گئے۔ اسی دوران اسپتال کے شعبہ حادثات میں بھی ایک دھماکا ہوا اور اس کے بعد شدید فائرنگ شروع ہوگئی۔ اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی ۔ اطلاعات کے مطابق اسپتال میں نقاب پوش دہشت گردوں نے اسپتال میں لوگوں کو یرغمال بنالیا جن میں بعض سرکاری افسران بھی شامل ہیں۔ دہشت گردوں نے اسپتال کی چھت اور دیگر مقامات پر مورچے بنارکھے ہیں۔ فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالمنصور کاکڑ جاں بحق اور اسسٹنٹ کمشنر صدر انور علی شر زخمی ہوگئے۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کیلئے پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری اسپتال طلب کرلی گئی۔ سیکیورٹی اہل کاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔