Thursday 31 January 2013

ہزارہ عوامی اسمبلی نے 3فروری سے صوبہ کے قیام تک علامتی بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا

ایبٹ آباد:ہزارہ عوامی اسمبلی نے 3فروری سے صوبہ کے قیام تک علامتی بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا اگر صوبہ نہ بنایا گیا تو شیڈو کابینہ بنا ئی جائے گی قاضی اظہر اور نصیر خان سمیت اسمبلی قائدین کا اعلان۔ بار کلب ایبٹ آباد میں ہزارہ قومی محاذ اور ہزارہ عوامی اتحاد سمیت مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کی طرف سے بلائی گئی عوامی اسمبلی میں نئے صوبوں پر قائم کئے گئے کمشن کی طرف سے ہزارہ صوبہ کو نظر انداز کئے جانے پر مقررین نے اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ان مقررین میں احمد نواز خان، ناہید گل عباسی، شوکت خان، محبت خان، مشتاق خان ایڈوکیٹ، جاوید خان، افتخار تنولی ایڈوکیٹ، پروفیسر عبد البصیر رازی ، عبدالرزاق عباسی ، طاہر جمال ، جمیل حسین، زبیر تنولی ، حاجی سعید ، اعجاز قریشی، ذوالقرنین خان ،سجاد عباسی اور نسیم اعوان نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ نئے صوبوں کے قیام کے لئے ہزارہ سے تحریک کا آغاز ہوا اور یہاں کے لوگوں نے اپنی جانیں قربان کرکے اپنے مطالبہ کو تقویت بخشی مگر متعدد شہداء اور سینکڑوں زخمی ہزارے والوں کی قربانی نظر انداز کرکے بہاولپور جنوبی پنجاب صوبے کا قیام عمل میں لایا جا رہا ۔ اس موقع پر ہزارہ قومی محاذ کے مرکزی چیئرمین قاضی محمد اظہر نے کہا کہ صوبہ ہزارہ کے لئے نئے سرے سے جدوجہد شروع کی جا رہی ہے اور تاجر ، ٹرانسپورٹر ، ملازمین اور طلباء سمیت عوام کے تمام مکاتب فکر کی انہیں حمایت حاصل ہے اور وہ پر امن رہ کر اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے تاہم حکومت یا انتظامیہ کی طرف سے تشدد کی راہ اختیار کرنے پر اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا ۔ نصیر خان جدون نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہزارہ سے منتخب ہونے والے ارکان اسمبلی اگر علاقہ اور عوام سے مخلص ہوتے تو صوبہ ہزارہ کے لئے اسمبلی میں ضرور آواز بلند کرتے مگر مفادات اور کمیشن نے ان کے منہ پر تالے ڈال رکھے ہیں دیگر مقررین نے صوبہ کے قیام تک ہر قربانی دینے کے جذبہ کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ انتخاب میں صوبہ ہزارہ کے قیام سے عاری سیاسی جماعتوں کو ووٹ نہ دینے کا اعلان بھی کیا عوامی اسمبلی کے اختتام پر شہداء ہزارہ چوک میں مختصر وقت کے لئے دھرنا بھی دیا گیا اور اس دوران صوبہ کے قیام کے لئے نعرے بازی کی گئی۔

0 comments:

Post a Comment