Sunday 17 February 2013

کوئٹہ دھماکہ، ملزموں کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کی مہلت

کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے کرانی روڈ پر ہزارہ ٹائون میں واٹر ٹینکر بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 85 ہوگئی۔ صوبہ بلوچستان اور سندھ میں سرکاری سوگ منایا گیا اور قومی پرچم سرنگوں رہا۔ شہرمیں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی۔ کوئٹہ شہر میں دہشت گردی کی بدترین کارروائی کے بعد فضا سوگوار رہی۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کیرانی روڈ سانحہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔ پولیس کے مطابق گذشتہ روز کرانی روڈ کے علاقے علی آباد میں واٹر ٹینکر کے ذریعے کئے جانے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 83 افراد کی میتیں ضروری کارروائی کے بعد بی ایم سی ہسپتال اور سی ایم ایچ سے ہزارہ ٹائون کے مختلف امام بارگاہوں میں منتقل کر دی گئیں ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی اور وحدت المسلمین کی کال پر کوئٹہ میں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی اور تین سے 7 یوم کے سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ پشتون خواء ملی عوامی پارٹی اور تاجران ایکشن کیمٹی نے بھی اظہار یکجہتی کے طور پر شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کو 8 سالہ زخمی بچہ بھی زندگی کی بازی ہار گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں سے 19 افراد کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کیرانی روڈ سانحہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔ یہ الٹی میٹم ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب چیئرمین عزیزاللہ ہزارہ نے کوئٹہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کیرانی روڈ سانحہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہیں اور اگر ملوث عناصر کو گرفتار نہ کیا گیا تو روزانہ بلوچستان ہائی کورٹ کے سامنے احتجاج کیا جائے گا جبکہ کوئٹہ میں ہزارہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک میں اور اقوام متحدہ کے صدر دفاتر کے سامنے بھی مظاہرے کئے جائیں گے، اس موقع پر انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ سانحہ کیرانی روڈ کے زخمیوں کو فوری طور پر کراچی اور بیرون ملک منتقل کرنے کے انتظامات کئے جائیں۔

0 comments:

Post a Comment