استنبول…ترکی کے شہر استنبول میں حکومت مخالف مظاہرین کو پولیس نے منتشرکردیا۔تقسیم اسکوائر
پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کی گئی اور پانی کی توپ چلائی گئی جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔استنبول کے تقسیم اسکوائر پرمظاہرین گذشتہ 3ہفتے قبل پولیس سے جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والے 4افراد کی یاد میں دھرنا دیے بیٹھے تھے کہ پولیس انہیں منتشر کرنے کیلیے وہاں پہنچی جس پر وہاں موجود مظاہرین اور پولیس میں جھڑپ ہوگئی۔ پولیس نے مظاہر ین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی توپ کا استعمال کیا۔Sunday, 23 June 2013
گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو معطل کر دیا ،چوہدری نثار
اسلام آباد… وفاقی وزیر داخلہچوہدری نثار کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی
گلگت بلتستان کو معطل کر دیا گیا ہے۔چیف سیکریٹری اور آئی جی گلگت بلتستان کی خلاف انکوائری ہو گی ۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رات 1 بجے فیری میڈوز میں نالے کے قریب بیس کیمپ میں شدت پسند آئے ۔فائرنگ سے 3 چینی،5 یوکرین اور ایک روسی کو قتل کیا گیا ۔ابتدائی معلومات کے مطابق شدت پسند سیکیورٹی فورسز یونیفارم میں آئے ۔ ایک چینی سیاح کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا ۔ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہاس چینی سیاح کو ہم نے با حفاظت نکال لیا ہے ۔چینی سفیر کی اطلاع کے مطابق ایک چینی سیاح زندہ ہے حملہ آوروں کا مقصد دنیاکو پیغام دیناتھا کہ پاکستان غیر محفوظ جگہ ہے چینی سفیر سے میری بات ہوئی،اس نے پوچھا کہ کیا چینی ٹارگٹ تھے میں نے کہا کہ ٹارگٹ پاکستان تھا ۔ چوہدری نثار نے کہا کہ اب کوئی فوجی بغیر چیکنگ کے ریڈ زون میں داخل نہیں ہوسکتا ۔اگر 6 دہشتگرد فوجی وردی میں پارلیمنٹ ہاوٴس آئیں تو انہیں کوئی نہیں روکتا ۔جی ایچ کیو پر حملہ ہوا اور حملہ آور فوجی وردی میں آئے۔ اسپیکر ایازصادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔
Labels:
Abbottabad News,
Gilgit News,
Gilgit News In urdu
گلگت بلتستان: نانگا پربت بیس کیمپ میں10 سیاح قتل
دیامر…گلگت بلتستان میں نانگا پربت بیس کیمپ ، بونر نالا میں 10 سیاح قتل کر دیے گئے۔مرنے والوں
کا تعلق چین، یوکرائن، اور روس سے ہے جبکہ ایک پاکستانی سیاح بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔دیامر کے علاقے فیری میڈو میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 9 غیر ملکی سیاح ہلاک ہوگئے ۔ڈی آئی جی گلگت رینج علی شیر کے مطابق سیاحوں پر حملے کا واقعہ ہفتہ اور اتوار کی رات ایک بجے کے قریب دیامر کے علاقے فیری میڈو میں پیش آیا۔جہاں نانگا پربت کے بیس کیمپ میں موجود 9 غیر ملکی سیاح نامعلوم افراد کی فائرنگ سے قتل ہوگئے۔لاشوں کوڈی ایچ کیو اسپتال چلاس اسپتال منتقل کیاجارہا ہے ۔واقعے کے بعد ایف سی ناردرن ایریا نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ادھر ذرائع کے مطابق واقعے میں ہلاک ہونے والے سیاحوں کی تعداد 11 ہے۔جن میں سے پانچ کا تعلق یوکرین، تین کا چین سے جبکہ ایک روسی اور ایک پاکستان کا سیاح شامل ہے۔Friday, 21 June 2013
پاکستان کے خلاف فورتھ جنریشن وار کے لیے بھی امریکہ ، انڈیا اور اسرائیل اتحادی ہیں باراک اوباما نے اپنے منہ سے کہا تھا کہ وہ پاکستانی میڈیا میں 50 ملین ڈالر سالانہ خرچ کریں گ
پاکستان دنیا کا واحد ملک ہےجسکی سب سے بڑی ایکٹیو جنگی سرحد ہے جو کہ 3600 کلو میٹر ہے اور بدقسمتی سے پاکستان ہی دنیا کا واحد
ملک ہے جو بیک وقت تین خوفناک جنگی ڈاکٹرائینز کی زد میں ہے جس کے بارے میں بہت تھوڑے لوگ جانتے ہیں آئیے آج ذرا اسکے بارے میں آپکو بتاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔!!
پہلے نمبر پر کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائین (Cold Start doctrine) ہے جو انڈین جنگی حکمت عملی ہے جسکے لیے انڈیا کی کل فوج کی 7 کمانڈز میں سے چھ پاکستانی سرحد پر ڈپلوئیڈ ہو چکی ہیں یہ انڈیا کی تقریباً 80 فیصد سے زیادہ فوج بنتی ہے اور اس ڈاکٹرائین کے لیے انڈین فوج کی مشقیں ، فوجی نقل و حمل کے لیے سڑکوں ،پلوں اور ریلوں لائنوں کی تعمیر اور اسلحے کے بہت بڑے بڑے ڈپو نہایت تیز رفتاری سے بنائے جا رہے ہیں اس ڈاکٹرائن کے تحت صوبہ سندھ میں جہاں انڈیا کو جغرفیائی گہرائی حاصل ہے وہ تیزی سے داخل ہوکر سندھ کو پاکستان سے کاٹتے ہوئے بلوچستان گوادر کی طرف بڑھیں گی اور مقامی طور پر انکو سندھ میں جسقم اور بلوچستان میں بی ایل اے کی مدد حاصل ہوگی ۔۔۔۔۔ پاکستان کو اصل اور سب سے بڑا خطرہ اسی سے ہے اور پاک آرمی انڈین فوج کی اسی نقل و حرکت کو مانیٹر کرتے ہوئے اپنی جوابی حکمت عملی تیار کر رہی ہے ۔۔۔۔۔۔ آپ نے سنا ہوگا پاکستان آرمی کی "عظم نو "مشقوں کے بارے میں جو پچھلے کچھ سال سے باقاعدگی سے جاری ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ یہ انڈیا کی کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائین کا جواب تیار کیا جا رہا ہے جسکے تحت پاک آرمی جارحانہ دفاع کی تیاری کر رہی ہے ۔۔۔۔۔ گو کہ اس معاملے میں طاقت کا توازن بری طرح ہمارے خلاف ہے انڈیا کی کم از کم دس لاکھ فوج کے مقابلے میں ہماری صرف دو سے ڈھائی لاکھ فوج دستیاب ہے باقی امریکن" ایف پاک " ڈاکٹرائین کی زد میں ہے ۔۔۔۔۔۔!!
امریکن ایف پیک ڈاکٹرائن ( Amrican afpak doctrine) باراک اوباما ایڈمنسٹریشن کی جنگی حکمت عملی ہے پاکستان کے خلاف جس کے تحت افغان جنگ کو بتدریج پاکستان کے اندر لے کر جانا ہے اور پاکستان میں پاک آرمی کے خلاف گوریلا جنگ شروع کروانی ہے ۔۔۔ درحقیقت یہی وہ ڈاکٹرائن کے جس کے تحت اس وقت پاکستان کی کم از کم دو لاکھ فوج حالت جنگ میں ہے اور اب تک ہم کم از کم اپنے 20 ہزار فوجی گنوا چکے ہیں جو پاکستان کی انڈیا کے ساتھ لڑی جانی والی تینوں جنگوں میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہے ۔۔۔۔ اس جنگ کے لیے امریکہ اور انڈیا کا آپس میں آپریشنل اتحاد ہے اور اسرائیل کی تیکنیکی مدد حاصل ہے ۔۔۔۔۔ اسکے لیے کرم اور ہنگو میں شیعہ سنی فسادات کروائے گئے اور وادی سوات میں نفاذ شریعت کے نام پر ایسے گروہ کو مسلط کیا گیا جنہوں نے وہاں عوام پر مظالم ڈھائے اور فساد برپا کیا جس کے لیے مجبوراً پہلی بار پاک فوج کو انکے خلاف ان وادیوں میں داخل ہونا پڑا ۔۔۔۔۔ پاک فوج نے عملی طور پر انکو پیچھے دھکیل دیا لیکن نظریاتی طور پر ابھی بھی انکو بہت سے حلقوں کی بھرپور سپورٹ حاصل ہے جسکی وجہ سے عوام اپنی آرمی کے ساتھ اس طرح نہیں کھڑی جیسا ہونا چاہئے اور اسکی وجہ تیسری جنگی ڈاکٹرائن ہے جس کے ذریعے امریکہ اور اسکے اتحادی پاک آرمی پر حملہ آور ہیں اسکو فورتھ جنرزیشن وار کہا جاتا ہے !!
فورتھ جنریشن وار (Fourth-generation warfare) ایک نہایت خطرناک جنگی حکمت عملی ہے جسکے تحت ملک کی افواج اور عوام میں مختلف طریقوں سے دوری پیدا کی جاتی ہے مرکزی حکومتوں کو کمزور کیا جاتا ہے صوبائیت کو ہوا دے جاتی ہے ، لسانی اور مسلکی فسادات کروائے جاتے ہیں اور عوام میں مختلف طریقوں سے مایوسی اور ذہنی خلفشار پھیلایا جاتا ہے ۔۔۔۔ اسکے ذریعے کسی ملک کا میڈیا خریدا جاتا ہے اور اسکے ذریعے ملک میں خلفشار ، انارکی اور بے یقینی کی کیفیت پیدا کی جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔ فورتھ جنریشن وار کی مدد سے امریکہ نے پہلے یوگوسلاویہ ، عراق اور لیبیا کا حشر کر دیا اب اس جنگی حکمت عملی کو پاکستان اور سریا پر آزمایا جا رہا ہے اور بدقسمتی سے انہیں اس میں کافی کامیابی حاصل ہو چکی ہے ۔۔۔ پاکستان کے خلاف فورتھ جنریشن وار کے لیے بھی امریکہ ، انڈیا اور اسرائیل اتحادی ہیں باراک اوباما نے اپنے منہ سے کہا تھا کہ وہ پاکستانی میڈیا میں 50 ملین ڈالر سالانہ خرچ کریں گے آج تک کسی نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ کس مقصد کے لیے اور کن کو یہ رقوم ادا کی جائنگی جبکہ انڈیا کا پاکستانی میڈیا پر اثرورسوخ دیکھا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان کی ساری قوم اس امریکن فورتھ جنریشن وار کی زد میں ہے ۔۔۔!!
یہ واحد جنگ ہوتی ہے جسکا جواب آرمی نہیں دے سکتی آرمی اس صلاحیت سے محروم ہوتی ہے ۔۔ چونکہ پاک آرمی کو امریکن ایف پاک ڈاکٹرائن کے مقابلے پر نہ عدالتوں کی مدد حاصل ہے نہ سول حکومتوں کی نہ ہی میڈیا کی اسلئے باوجود بے شمار قربانیاں دینے کے اس جنگ کو اب تک ختم نہیں کیا جا سکا ہے اور اسکو مکمل طور پر جیتا بھی نہیں جا سکتا جب تک پوری قوم مل کر اس امریکن فورتھ جنریشن وار کا جواب نہیں دیتی ۔۔۔۔۔۔ فورتھ جنریشن وار بنیادی طور پر ڈس انفارمیشن وار ہوتی ہے اور اسکا جواب سول حکومتیں اور میڈیا کے محب وطن عناصر دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ پاکستان میں لڑی جانے والی اس جنگ میں سول حکومتوں سے کوئی امید نہیں اسلئے عوام میں سے ہر شخص کو خود اس جنگ میں عملی طور پر حصہ لینا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔ اس حملے کا سادہ جواب یہی ہے کہ عوام ۔۔۔
"ہر اس چیز کو رد کر دے جو پاکستان ، نظریہ پاکستان اور دفاع پاکستان یا قومی سلامتی کے اداروں پر حملہ آور ہو" ۔۔۔۔۔۔۔۔
انڈین کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن کا انحصار بھی ایف پیک اور فورتھ جنریشن وار کی کامیابی پر ہے
تحریر شاہد خان
Saturday, 15 June 2013
بولان میڈیکل اسپتا ل میں مسلح افرادموجود ،وقفے وقفے سے فائرنگ
کوئٹہ… بولان
میڈیکل کمپلیکس اسپتا ل میں مسلح افراد اورایف سی کے درمیان فائرنگ کا
تبادلہ جا ری ہے، بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتا ل میں مسلح افراد اب بھی
موجود ہیں جو لوگ اسپتال میں داخل ہونے کی کوشش کرتا ہے مسلح افراد اس پر
فائرنگ کر دیتے ہیں۔صورت حال کے پیش نظررینجرز کی اضافی نفری بولان میڈیکل
کمپلیکس اسپتا ل روانہ کردی گئی ہے۔ اسپتال میں ویمن یونیورسٹی کی بس میں
دھماکے کی20سے زائد طالبات زیر علاج ہیں جبکہ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ
اسپتال میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔
کوئٹہ دہشت گردی کی زد میں،ڈپٹی کمشنر سمیت12جاں بحق
کوئٹہ…کوئٹہ میں
ویمن یونی ورسٹی کی بس میں دھماکے سے 11 طالبات جاں بحق اور بائیس زخمی ہو
گئیں۔ زخمی طالبات کو بولان میڈیکل اسپتال پہنچایا گیا جہاں ایک اور دھماکا
ہوا اور نقاب پوش دہشت گردوں نے اسپتال پر قبضہ کرکے عملے کو یرغمال
بنالیا۔ فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالمنصور کاکڑ بھی جاں بحق ہوگئے۔
پولیس اور سیکیورٹی اہل کاروں نے یرغمالیوں کی بازیابی کے لئے آپریشن شروع
کردیا ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل نے جیو نیوز کو بتایا کہ سردار بہادر
خان ویمن یونیورسٹی میں بس طالبات کو لے جانے کیلئے تیار کھڑی تھی, اچانک
بس کے اندر زور دار دھماکا ہوا اور آگ لگ گئی۔ دھماکے اور آگ سے 11 طالبات
جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئیں جن میں بعض کی حالت نازک ہے۔ لاشوں اور زخمیوں
کو بولان میڈیکل اسپتال پہنچایا گیا جہاں طالبات اور دیگر مریضوں کے
لواحقین سمیت پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ حکام بھی پہنچ گئے۔ اسی دوران
اسپتال کے شعبہ حادثات میں بھی ایک دھماکا ہوا اور اس کے بعد شدید فائرنگ
شروع ہوگئی۔ اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی ۔ اطلاعات کے مطابق اسپتال میں نقاب
پوش دہشت گردوں نے اسپتال میں لوگوں کو یرغمال بنالیا جن میں بعض سرکاری
افسران بھی شامل ہیں۔ دہشت گردوں نے اسپتال کی چھت اور دیگر مقامات پر
مورچے بنارکھے ہیں۔ فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالمنصور کاکڑ جاں بحق
اور اسسٹنٹ کمشنر صدر انور علی شر زخمی ہوگئے۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی
کیلئے پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری اسپتال طلب کرلی گئی۔ سیکیورٹی اہل
کاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
ویمن یونیورسٹی کی بس میں دھماکا،11طا لبا ت جاں بحق
کوئٹہ… کوئٹہ کے
علاقے بروری روڈ ویمن یونیورسٹی کی بس میں دھماکے کے باعث گیارہ طا لبا ت
جاں بحق جبکہ بائیس زخمی ہو گئیں۔ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل نے جیو نیوز
کو بتایاکہ ویمن یونیورسٹی میں بس طالبا ت کو لے کر جانے کیلئے تیار کھڑی
تھی کہ اچا نک زور دار دھماکا ہوا اور بس میں آگ لگ گئی جس سے اس میں سوار
تمام طا لبا ت بری طرح جھلس گئیں ،چھ طا لبا ت موقع پر ہی جاں بحق اور سولہ
زخمی ہو گئیں۔ واقعے کے بعد پولیس اور ریسکیو کے عملے نے ہلا ک اور زخمی
طالبات کو بولان میڈیکل اسپتا ل منتقل کر دیا۔ بولان میڈیکل اسپتا ل میں
ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
زیارت: قائد اعظم ریذیڈنسی راکٹوں اور بموں سے تباہ
زیارت: زیارت میں قائد اعظم ریذیڈنسی کی تاریخی عمارت کو راکٹوں اور بموں سے مکمل طور پرتباہ، ایک اہلکار جاں بحق، آتشزدگی کے باعث پوری تاریخی عمارت اور فرنیچر جل گیا۔ ڈپٹی کمشنر زیارت کے مطابق قائداعظم ریزیڈینسی کا تاریخی حیثیت کا فرنیچر بھی جل کر خاکستر ہوگیا ہے۔ آگ پر چار گھنٹے بعد قابو پالیا گیا ہے۔ ریزیڈینسی سے ملنے والے بم ڈھائی سے 3 کلو وزنی تھے، گر یہ بم پھٹ جاتے تو بڑے پیمانے پر تباہی آسکتی تھی، بی ڈی ایس کی ٹیم نے بموں کو ناکارہ بنایا۔ عمارت کے ارد گرد پولیس، ایف سی اور لیویز کی بڑی تعداد موجود ہے۔ ڈپٹی کمشنر طاہر ندیم کا کہنا ہے کہ حملہ آورں نے رات ڈیڑھ بجے قائداعظم ریزیڈینسی پر حملہ کیا، حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک اہلکار جبکہ جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔ لیویز کی گاڑیاں ملزمان کی تلاش کررہی ہیں۔ ڈی پی او کے مطابق عمارت کے ارد گرد 6 بم ملے ہیں جن کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ عمارت کا بیرونی حصہ کلیئر قرار، اندر کے حصے کا معائنہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریزیڈینسی پر ایک ریموٹ کنٹرول اور 3 ٹائم ڈیوائسز سے حملہ کیا گیا۔ ڈی پی او کے مطابق عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 4 سے 5 تھی۔ -
Labels:
Abbottabad News,
Daily hazara News In Urdu
Subscribe to:
Posts (Atom)