Saturday, 12 May 2012

ماں ، اولاد پر سب کچھ نچھاور کردينے والي ہستي

راولپنڈي …ماں ايک ايسي ہستي کانام ہے، جواولاد پرسب کچھ نچھاورکرديتي ہے اوربدلے ميں اسے کچھ نہيں چاہئے. بچوں کي خوشي اوران کاسنہري مستقبل اس کا مقصد حيات ہے، اپنا مقصد پانے کيلئے ماں کيا کيا جتن نہيں کرتي. راولپنڈي سے راشدہ شعيب کي رپورٹ کے مطابق ماں کي آغوش بچے کوزندگي کي تمام راحتيں فراہم کرنے کے ساتھ زمانے کے سردوگرم سے بھي محفوظ رکھتي ہے. ايسي ہي ايک بچي تنزيلہ بھي ہے جو ماں کي آغوش ميں پلي بڑھي، اب وہ خودماں ہے.اس کي ننھي پري اس بات سے بے خبرہے کہ دھاگے کے کام کايہ ہنران کاخانداني ورثہ ہے. تنزيلہ نے بتايا کہ ہم دھاگے کا کام کرتے ہيں جو نظر کا باريک کام ہوتا ہے، پہلے ہماري ماں ہمارے لئے يہ کام کرتي تھي، اب ہم اپنے بچوں کيلئے يہ کام کرتے ہيں. تنزيلہ کا کہنا ہے کہ وہ خود روکھي سوکھي کھا کر بچوں کو زمانے بھر کي خوشياں دے گي اور يہي سوچ اسے ايک دستکاري مرکز لے آئي جہاں اس جيسي اوربھي مائيں موجودہيں.حالات کيسے بھي ہوں ماں کڑي دھوپ ميں گھني چھاوں کي مانند ہے. آج کي ماں پربچوں کي تربيت کے ساتھ معاشي سہارے کي ذمہ داري بھي آن پڑي ہے جو وہ بخوبي نبھا رہي ہے.

0 comments:

Post a Comment