Sunday, 24 February 2013

طور غراور کوہستان میں طالبات کیلئے1500روپے وظیفے کا اعلان

پشاور…وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ حکومت تعلیم کے فروغ کو بھرپور اہمیت دے رہی ہے اور اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں،عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ خالصتا ًمیرٹ کی بنیاد پر ذہین طالب علموں کو دیئے جارہے ہیں اور اس میں کوئی سیاسی مداخلت یااقرباپروری نہیں ہوگی۔ اپنے دور میں 74 نئے کالج قائم کئے اور جن دور دراز علاقوں میں سرکاری اسکول نہیں بنے ہیں وہاں پرائیویٹ اسکول بنا رہے ہیں ۔ ان اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کی فیس حکومت برداشت کرے گی۔ضلع طورغر اور کوہستان تعلیم کے لحاظ سے پسماندہ ہیں جو والدین اپنی لڑکیوں کو اسکول بھیجنے پر آمادہ ہوں گے انہیں ماہانہ 15 سو روپے وظیفہ دیا جائے گا اور جو لڑکیاں پانچویں سے میٹرک تک تعلیم حاصل کررہی ہیں ان کے والدین کو دو ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا۔

ہریپور، 371اساتذہ مردانہ 242اساتذہ زنانہ کی سکیل نمبر سولہ میں پروموشن کا نوٹیفیکشن جاری

ہری پور،ضلع ہریپور کے مختلف کیڈرز کے 371اساتذہ مردانہ 242اساتذہ زنانہ کی سکیل نمبر سولہ میں پروموشن کا نوٹیفیکشن جاری ، ڈائریکٹر ایجوکیشن اور انکی ٹیم سمیت ڈی او ایجوکیشن زنانہ و مردانہ ہریپور اور انکے سٹاف کو پروموشن کا عمل مکمل کرنے پر خراج تحسین ، تفصیلات کے مطابق ضلع ہریپور کے 188سی ٹی اساتذہ کے مردانہ 104سٹی تی اساتذہ زنانہ ، ڈی ایم 52مردانہ ، 36زنانہ، پی ای ٹی 48مردانہ ، 28زنانہ ، اے ٹی 48مردانہ ، 37زنانہ ٹی ٹی 35مردانہ اور 37زنانہ اساتذہ کو سکیل نمبر سولہ میں پروموشن کا باضابطہ نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا ہے تنظیم اساتذہ کے رہنما شاہد محمود گوہر نے صوبائی محکمہ تعلیم کے زمہ داران کی جانب سے پروموشن کے عمل کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنا احسن اقدام قرار دیا ہے نئے پروموشن پانے والے اساتذہ کو ہائی اور ہائیر سکینڈری سکولوں میں ہی ایڈجسمنٹ کیا جائے گا جبکہ مڈل سکولوں میں پروموشن پانے والے اساتذہ کو قریب ترین ہائی ہائیر سکینڈری سکولوں میں ایڈجسمنٹ کیا جائے گا ضلع ہریپور کے 510پی ایس ٹی اساتذہ کو سکیل نمبر 15اور پی ایس ٹی 559اساتذہ کو سکیل نمبر 14میں پروموشن کا نوٹیفیکشن اگلے چند روز میں جاری کر دیا جائے گا ، اور قاری اساتذہ کی پروموشن کو نوٹیفیکشن بھی فروری کے آخر تک جاری ہو گا ۔

ونڈ فال کے نام پر جنگلات کا صفایا کیا جا رہا ہے

ایبٹ آباد، ونڈ فال کے نام پر نگری بالا میں قیمتی درختوں کی کٹائی کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا۔ رینج آفیسر سے لیکر چوکیدار تک درختوں کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث نکلے۔ تفصیلات کے مطابق نگری بالا کے مکینوں نے ”آئی این بی“ کو بتایا کہ بگنوتر رینج کے عہدیداروں کی ملی بھگت سے ونڈ فال کے نام پر جنگلات کا صفایا کیا جا رہا ہے۔ نگری بالا کمپارٹ نمبر تین میں صرف بیس درخت گرے تھے۔ جبکہ ٹمبر مافیا کے ساتھ مل کر ان لوگوں نے سینکڑوں درختوں کی کٹائی شروع کررکھی ہے۔ جس کی وجہ سے قیمتی جنگلات کا صفایا ہو چکا ہے۔ چھوٹے درختوں کو بھی بیدردی سے کاٹا جا رہا ہے۔ نگری بالا کے مکینوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ درختوں کی کٹائی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی کرکے انکو قرار واقعہ سزا دی جائے۔

ہری پو ر پولیس با بر زیب کی گرفتاری کیلئے اسلام آباد پہنچ گئی

ہری پور،ہری پو ر پولیس با بر زیب کی گرفتاری کیلئے اسلام آباد پہنچ گئی ،ناکام واپس لو ٹ آئی ،،تفصیلا ت کے مطابق گذشتہ ہری پو ر پولیس کی چھاپہ مار ٹیم نے سرمایہ کار ی کے نام پر اربوں روپے کے مبینہ غبن کے مرکزی کر دار با بر زیب کی گرفتاری کیلئے اسلام آباد میں مختلف مقاما ت پر چھاپے مار ے ،اس چھاپہ مار ٹیم کی قیادت ASIعمر خطاب کر رہے تھے ،واضح رہے کہ با بر زیب کیخلا ف تھانہ سٹی میں نصف درجن سے زائد فراڈ کے مقدمات درج کئے جا چکے ہیں جبکہ اس کے کنٹری منیجر سمیت متعدد ساتھی گرفتار ہو کر جیل پہنچ چکے ہیں تا ہم پولیس تا حال اس کیس کے مرکزی ملزم با بر زیب کو گرفتار کر نے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے

Sunday, 17 February 2013

دہشت گرد گردکارروائیاں ایک ہی گروہ کررہا ہے، علامہ عباس کمیلی

کراچی…جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی کا کہنا ہے کہ معلوم ہوتا ہے انتخابات ملتوی کرانے کے لئے دانستہ طور پر ملک میں خانہ جنگی کرانے کی کوشش کی جارہی ہے ،دہشت گرد گردکارروائیاں ایک ہی گروہ کررہا ہے۔کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں کوئٹہ اور کراچی میں شیعوں کی نسل کشی عروج پر پہنچ چکی ہے ،سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں اورقانون نافذ کرنے والے ادارے پوری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔اُن کا کہناتھاکہ سوات کی طرح کوئٹہ اور کراچی میں فوج کے ذریعے کارروائی نہ کی گئی تو پھر ایسا نہ ہو کہ ملک مزید ٹکڑوں میں بٹ جائے ، انہوں نے کہا دہشت گرد نہ شیعہ ہیں نہ سنی۔علامہ عباس کمیلی نے مزید کہا کہ معلوم ہوتا ہے انتخابات ملتوی کرانے کے لئے دانستہ طور پر ملک میں خانہ جنگی کرانے کی کوشش کی جارہی ہے اگر انتخابات وقت پر کرانا مقصود ہے تو دہشت گردی کا خاتمہ فی الفور ضروری ہے علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ دہشت گردی کا سلسلہ نہ رُکا تو ملت جعفریہ کی نسل کشی کے خلاف اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے رجوع کرنے پر بھی مجبور ہوں گے ۔

سانحہ کوئٹہ پر ملک کے مختلف شہروں میں ہڑتال ، دھرنے اورریلیاں

کراچی…سانحہ کوئٹہ پر ملک کے مختلف شہروں میں ہڑتال،دھرنے اور احتجاجی ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔حیدرآبادمیں شیعہ علما کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے تحت ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے باہردھرنا دیاگیا جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں نامعلوم افرادنے ہوائی فائرنگ کرکے دُکانیں اور کاروباری مراکز بند کرادیئے۔ضلع نواب شاہ کے چھوٹے بڑے شہروں میں ہڑتال کی جارہی ہے۔جبکہ پریس کلب کے سامنے احتجاج اور دھرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔اوباڑو، ڈہرکی اور گھوٹکی میں بھی احتجاج کیا گیا اور سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق افراد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔خیرپورمیں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔مظاہرین نے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ کیا۔جیکب آباد میں پریس کلب کے سامنے دھرنادیاگیا۔مٹھی میں جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے ،ٹنڈو باگومیں شیعہ علماکونسل اورمجلس وحدت مسلیمن کی اپیل پر ہڑتال کی جارہی ہے۔ملتان میں کربلا شاہ شمس سے نواں چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔سرگودھا میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔اسکردومیں انجمن امامیہ اوروحدت مسلیمن کی اپیل پر ہڑتال کی جارہی ہے اس دوران کیے گئے احتجاج میں مظاہرین نے کوئٹہ کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔

سانحہ کوئٹہ پر ملک کے مختلف شہروں میں ہڑتال ، دھرنے اورریلیاں

کوئٹہ… بلوچستان شیعہ کانفرنس کے سربراہ سید داوٴد آغا کے کہا ہے کہ ہمارے لوگوں کے ناحق خون کر کے ملک کی سا لمیت سے کھیلا جارہا ہے، ہم جانون کا نذرانہ دیں گے لیکن ملک کی سا لمیت پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔یہ بات انہوں نے کوئٹہ کے ولی عصر امام بار گاہ میں پریس کانفرنس میں کہی، انہوں نے کہا کہ اس ملک اور صوبے کی تعمیر میں ہمارے آباو آجداد کا حصہ رہا ہے لیکن ہمیں کچھ عرصے سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

کوئٹہ دھماکہ، ملزموں کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کی مہلت

کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے کرانی روڈ پر ہزارہ ٹائون میں واٹر ٹینکر بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 85 ہوگئی۔ صوبہ بلوچستان اور سندھ میں سرکاری سوگ منایا گیا اور قومی پرچم سرنگوں رہا۔ شہرمیں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی۔ کوئٹہ شہر میں دہشت گردی کی بدترین کارروائی کے بعد فضا سوگوار رہی۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کیرانی روڈ سانحہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔ پولیس کے مطابق گذشتہ روز کرانی روڈ کے علاقے علی آباد میں واٹر ٹینکر کے ذریعے کئے جانے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 83 افراد کی میتیں ضروری کارروائی کے بعد بی ایم سی ہسپتال اور سی ایم ایچ سے ہزارہ ٹائون کے مختلف امام بارگاہوں میں منتقل کر دی گئیں ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی اور وحدت المسلمین کی کال پر کوئٹہ میں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی اور تین سے 7 یوم کے سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ پشتون خواء ملی عوامی پارٹی اور تاجران ایکشن کیمٹی نے بھی اظہار یکجہتی کے طور پر شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کو 8 سالہ زخمی بچہ بھی زندگی کی بازی ہار گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں سے 19 افراد کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کیرانی روڈ سانحہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔ یہ الٹی میٹم ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب چیئرمین عزیزاللہ ہزارہ نے کوئٹہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کیرانی روڈ سانحہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہیں اور اگر ملوث عناصر کو گرفتار نہ کیا گیا تو روزانہ بلوچستان ہائی کورٹ کے سامنے احتجاج کیا جائے گا جبکہ کوئٹہ میں ہزارہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک میں اور اقوام متحدہ کے صدر دفاتر کے سامنے بھی مظاہرے کئے جائیں گے، اس موقع پر انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ سانحہ کیرانی روڈ کے زخمیوں کو فوری طور پر کراچی اور بیرون ملک منتقل کرنے کے انتظامات کئے جائیں۔

Friday, 1 February 2013

ہنگو :مسجد کے باہر خودکش دھماکا، 22افراد جاں بحق، 50سے زائد زخمی

ہنگو …ہنگو میں مسجد کے باہر خود کش دھماکہ میں22افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔ڈی پی او ہنگو ڈاکٹر میاں سعید احمد کے مطابق دھماکا مرکزی پٹ بازار میں جامع مسجد کے باہر اس وقت ہوا جب نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد لوگ مسجد سے باہر آرہے تھے۔ ڈی پی او کا کہنا ہے کہ دھماکا خودکش تھا۔ بم ڈسپوزل اسکوارڈ کے مطابق دھماکے میں 7 سے 8 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، موقع سے ایک ہاتھ بھی ملا ہے جو ممکنہ طور پر حملہ آور کا ہوسکتا ہے۔ دھماکے میں زخمی ہونیوالے افراد کو ڈی ایچ کیو اسپتال ہنگو، باب المدینہ میڈیکل سینٹر اور باب السلام میڈیکل سینٹر میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں صورتحال کشیدہ تھی تاہم پولیس نے حالات پر قابو پالیا۔ پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔