ہماری استقامت اور طاقت کا سرچشمہ کچھ اور – یعنی عشقِ خدا، عشقِ رسول (ص) اور کربلا-- ہے۔ قائد حزب اللہ
اربعینِ
امام حسین علیہ السلام کے جلوسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اللہ سید
حسن نصراللہ نے فرمایا کہ ہم پوری دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں جو یہ سمجھتا
ہے کہ ہمارے اوپر کسی بھی قسم کی کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ
ٹھیک ہے، یہ بتائیں کہ 1985 میں حزب اللہ کے پاس کیا اسلحہ، اوزار اور
تعداد تھی؟ لیکن اس سب کے باوجود حزب اللہ نے خطے کی سب سے مضبوط فوج
اسرائیل کو شکست سے دوچار کیا۔ 2000 میں میں حزب اللہ کے پاس کیا اسلحہ،
اوزار اور تعداد تھی؟ لیکن اس کے باوجود حزب اللہ نے اسرائیل کو شکست دی۔
اور پھر 2006 میں، یہ درست ہے کہ اسباب پہلے سے زیادہ تھے لیکن وہ اسرائیل
کے فوجی اسباب سے قابلِ مقائسہ نہیں تھے، لیکن ا سکے باوجود اسرائیل کو
شکست ہوئی۔ تم غلطی کرتے ہو جب تم ہماری طاقت کا اندازہ اسلحہ، تعداد اور
میزائلوں سے لگاتے ہو۔ بے شک ہماری اصل طاقت ہمارے ایمان، ارادے ، عزم
ہمارے خداوند تعالیٰ سے عشق، رسول اکرم ﷺ سے عشق اور امام حسین علیہ السلام
سے عشق میں پوشیدہ ہے اور ہمارے اس ارادے میں پوشیدہ ہے کہ ہم نے ایک
باعزت زندگی گزارنی ہے۔۔۔
انہوں نے مزید فرمایا
کہ میں اپنے دشمنوں، دوستوں اور ان سب لوگوں کو جو ہم سے محبت کرتے ہیں
اور ہمارے بارے میں فکر مند رہتے ہیں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مزاحمتِ اسلامی
کے بارے میں خوفزدہ نہ ہوں کیوں کہ ہماری استقامت اور طاقت کا سرچشمہ کچھ
اور – یعنی عشقِ خدا، عشقِ رسول (ص) اور کربلا-- ہے۔
اربعینِ امام
حسین علیہ السلام کے جلوسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اللہ سید حسن
نصراللہ نے فرمایا کہ ہم پوری دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں جو یہ سمجھتا ہے
کہ ہمارے اوپر کسی بھی قسم کی کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ
ٹھیک ہے، یہ بتائیں کہ 1985 میں حزب اللہ کے پاس کیا اسلحہ، اوزار اور
تعداد تھی؟ لیکن اس سب کے باوجود حزب اللہ نے خطے کی سب سے مضبوط فوج
اسرائیل کو شکست سے دوچار کیا۔ 2000 میں میں حزب اللہ کے پاس کیا اسلحہ،
اوزار اور تعداد تھی؟ لیکن اس کے باوجود حزب اللہ نے اسرائیل کو شکست دی۔
اور پھر 2006 میں، یہ درست ہے کہ اسباب پہلے سے زیادہ تھے لیکن وہ اسرائیل
کے فوجی اسباب سے قابلِ مقائسہ نہیں تھے، لیکن ا سکے باوجود اسرائیل کو
شکست ہوئی۔ تم غلطی کرتے ہو جب تم ہماری طاقت کا اندازہ اسلحہ، تعداد اور
میزائلوں سے لگاتے ہو۔ بے شک ہماری اصل طاقت ہمارے ایمان، ارادے ، عزم
ہمارے خداوند تعالیٰ سے عشق، رسول اکرم ﷺ سے عشق اور امام حسین علیہ السلام
سے عشق میں پوشیدہ ہے اور ہمارے اس ارادے میں پوشیدہ ہے کہ ہم نے ایک
باعزت زندگی گزارنی ہے۔۔۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ میں اپنے
دشمنوں، دوستوں اور ان سب لوگوں کو جو ہم سے محبت کرتے ہیں اور ہمارے بارے
میں فکر مند رہتے ہیں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مزاحمتِ اسلامی کے بارے میں
خوفزدہ نہ ہوں کیوں کہ ہماری استقامت اور طاقت کا سرچشمہ کچھ اور – یعنی
عشقِ خدا، عشقِ رسول (ص) اور کربلا-- ہے۔
0 comments:
Post a Comment