اسلام آباد…سپریم
کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ2حلقوں
میں انگوٹھوں کے نشان کی تصدیق کے حوالے سے 15 روز میں رپورٹ پیش کرے۔
عمران خان نے اس پر چیف جسٹس پاکستان اور سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا ہے۔
چیف جسٹس تصد ق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے تحریک انصاف کی
جانب سے4 حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ تحریک
انصاف کے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو دو بار
درخواست دی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی، دھاندلی کے معاملے کی انکوائری
کے لیے 140 دن کا وقت دیا جاتا ہے، پانچ ماہ گزر گئے، اب تک کوئی شنوائی
نہیں ہوئی۔چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ یہ صرف چار حلقو ں کا
معاملہ نہیں، اگر چار حلقوں کا فیصلہ سنا دیا تو کل سارے کھڑے ہو جائیں گے
اور بولیں گے کہ آپ نے ایک ہی پارٹی کی کیوں سنی، ایسی درخواستوں کو روکنا
ناممکن ہو جائیگا۔ اس پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ عدالت
فیصلہ نہیں دے سکتی تو کیا دھاندلی کی غلط روایات بھی ختم نہیں کرا سکتی ،
ووٹ ہر انسان کا بنیادی حق ہے،یہاں ساری پارٹیاں روتی رہیں کہ دھاندلی ہو
رہی ہے، پاکستانی شہری ہوں اور انہی کے لیے عدالت آیا ہوں۔عدالت نے
سیکریٹری الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ این اے 125 لاہور اور این اے 154
لودھراں کے بارے میں الیکشن ٹریبونل میں درخواستوں کی تفصیلات پیش کی جائیں
۔الیکشن کمیشن بتائے کہ اس نے اپیلیں خود کیوں نہیں سنیں ، عدالت نے اپنے
حکم میں کہا ہے کہ وہ اس مرحلے پر نشان انگوٹھا کی مخصوص مدت میں نشاندہی
کے حوالے سے کوئی آبزرویشن نہیں دینا چاہتی ،انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے
لیے سیکریٹری الیکشن کمیشن 15 روز میں پیراوائز جواب داخل کریں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment