Wednesday, 25 April 2012
Tuesday, 24 April 2012
پاکستان کا حتف 4 بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
راولپنڈی: پاکستان نے ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت والے شاہین ون میزائل
کے مزید موثر اور بہتر بنائے گئے میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ اس
میزائل نے سمندر میں اپنے ہدف کو مکمل درست انداز میں نشانہ بھی بنایا۔ آئی
ایس پی آر کے مطابق حتف فور سیریز کے شاہین ون میزائل، نئے ون اے ویپن
نظام سے لیس ہے۔ اس کو آج کامیاب انداز میں فائر کیا گیا اور اس نے سمندر
میں واقع اپنے ہدف کو مکمل درستگی سے نشانہ بھی بنایا۔ میزائل لانچ کئے
جانے کے وقت ڈی جی اسٹریٹجک پلانز ڈویژن لیفٹنٹ جنرل ریٹائرڈ خالدقدوائی،
کمانڈر اسٹریٹجک فورس لیفٹنٹ جنرل طارق ندیم اور چیئرمین نیسکام عرفان برنی
بھی موجود تھے۔ یہ میزائل شاہین ون کا بہتر بنائے گئے درجے والا ہے۔ اس سے
شاہین ون میزائل کی رینج اور تکنیکی پیرامیٹرز کو بہتر بنایا گیا ہے۔ یہ
میزائل ایٹمی اور روایتی وار ہیڈ لیجانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ڈی جی، ایس پی
ڈی نے اس موقع پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ میزائل کا تجربہ ملکی دفاع
کیلئے ڈیٹرنس کو مزید موثر بنائے گا۔
Wednesday, 18 April 2012
بھارت: بین البراعظمی میزائل اگنی پانچ کا تجربہ
نئی دہلی: بھارت نے بیلسٹک میزائل اگنی فائیو کا تجربہ کیا ہے، بین
البراعظمی بیلاسٹک میزائل پانچ چین سمیت ایشیا اور یورپ کے بڑے حصے کو
نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلسٹک
میزائل اگنی فائیو اڑیسہ کے ساحل سے فائر کیا گیا۔ پانچ ہزار کلومیٹر فاصلے
تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے اس میزائل سے بھارت کو چین کے شمالی حصے
سمیت پورے ایشیا اور یورپ کے ایک بڑے حصے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت حاصل
ہوجائے گی۔ اگنی میزائل جوہر ی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے اور
ایک ٹن تک ایٹمی مواد ہدف تک لے جاسکتا ہے۔اس سے پہلے امریکا، روس فرانس
اور چین کے پاس اس نوعیت کے میزائل کی اہلیت تھی۔ اگنی فائیو ٹھوس ایندھن
سے بھرا ہے، سترہ میٹر لمبا، دومیٹر چوڑا اور پچاس ٹن وزنی ہے۔ اگنی میزائل
کا تجربہ گزشتہ روز کیا جانا تھا، تاہم خراب موسم کے باعث یہ تجربہ جمعرات
کے روز کیا گیا ہے۔ بیلسٹک میزائل اگنی فائیو آئندہ تین برسوں میں بھارتی
فوج کے حوالے کیا جائے گا۔
Tuesday, 17 April 2012
عراق اور فلپائن کے بعد پاکستان ميں صحافيوں کے قاتلوں کا پتا نہيں چل سکا
نيويارک ... صحافيوں کے تحفظ کي عالمي تنظيم کا کہنا ہے کہ عراق اور فلپائن
کے بعد پاکستان ميں بھي صحافيوں کے قاتلوں کا کوئي پتا نہيں چل
سکا،صحافيوں کے تحفظ کي عالمي تنظيم کا کہنا ہے کہ عراق اور فلپائن کے بعد
پاکستان ميں بھي صحافيوں کے قاتلوں کا کوئي پتا نہيں چل سکا، کميٹي ٹو
پروٹيکٹ جرنلسٹ کي جانب سے جاري بيان کے مطابق عراق اور فلپائن کے بعد
پاکستان ميں بھي صحافيوں کے قاتلوں کا کوئي پتا نہيں چل سکا، عراق ميں 93،
فلپائن ميں 55 اور پاکستان ميں 19صحافيوں کے قتل کے مقدمات حل نہ ہوسکے.
Labels:
journalist News,
Pakistan journalist
لندن اولمپک گیمز کے انعقاد میں 100 دن باقی رہ گئے
لندن: اولمپک کھیلوں کے انعقاد میں سو دن باقی رہ گئے ہیں۔ لندن میں کھیلوں
کے سب سے بڑے مقابلوں کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ لندن میں
اولمپک کھیلوں کے مقابلے تیس مختلف مقامات پر ہوں گے جن کی تیاریوں کا
تکنیکی جائزہ لینے کیلئے جانچ پڑتال جاری ہے۔ ٹینس مقابلے ویمبلڈن، فٹ بال
میچ ویمبلے سٹیڈیم جبکہ تیر اندازی کے مقابلے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں ہوں
گے۔ برطانوی کھلاڑیوں نے مقابلوں کی پریکٹس شروع کر دی ہے۔
Wednesday, 11 April 2012
کچھ حقائق !!!!لیکن معذرت کے ساتھ
12اپریل کا سورج اپنی آب تاب کے ساتھ چمک رہا تھا۔کسی کو کیا معلوم تھا کہ یہ دن ہزارہ کی تاریخ میں سیاہ ترین دن سے منسوب ہو جائے گا۔ شہر میں احتجاج کا سلسلہ کئی روز سے جاری تھا کہ اچانک9:45 پر پولیس کی جانب سے پر امن مظاہرین پر فوارہ چوک کے مقام پر پہلا آنسو گیس کا شیل فائر ہوا اور ساتھ ہی پولیس کے شیر جوان نہتے مظاہرین پر چڑ دوڑے اور جو قابو آیا اس کی درگت بنا ڈالی۔بہت سے مظاہرین نے بھاگ کر جان بچائی۔اس کے بعد پولیس اور مظاہرین میں وقفے وقفے سے چھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا اور سارا دن جاری رہا۔اس اثناء میں شہر کے وست سے فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہو گئی اور تمام صحافی اس طرف بھاگے۔بہت سے پولیس اہلکاروں کو نہتے مظاہرین پر سیدا فائر کرتے ہوئے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر لیا۔پولیس کے نوجوان دل کھول کر نہتے شہروں پر گولیاں چلا رہے تھے۔جس کے نتیجے میں 7افراد شہید ہوئے اور درجنوں زخمی ہوئے۔12اپریل کو پولیس کا وحشی پن کھل کر سامنے آیا اور جو لوگ زخمیوں کو اٹھا رہے تھے ان پر بھی بے دریخ فائرنگ کی۔12اپریل کو تمام کارکن ہی پولیس کی گولیوں کا نشانہ بنے لیکن کوئی کابل ذکر لیڈر انگلی تک کٹا کر اس دن شہیدوں کی فہرست میں شامل نہ ہو سکا۔اور نہ ہی اب تک ان شہیدوں کی FIRدرج ہو سکی۔FIRکا نہ درج ہونا بھی اپنے اندر کئی سوالات کو جہنم دیتا ہے۔
سانحے کے بعد بھی احتجاج کئی روز تک جاری رہا،ہزارہ کا رابطہ پورے پاکستان سے منقطع رہا۔ایبٹ آباد کے علاوہ مانسہرہ ،ہری پور ،کوہستان اور دیگر اضلاع میں بھی شدید احتجاج شروع ہو گیا اور حکومتی مشنیری کو مکمل طور پر مفلوج کر دیا گیا۔ تمام ہزارہ خصوصاََ ایبٹ آباد کا کنٹرول مکمل طور پر مظاہرین کے پاس تھا۔مظاہرین کے مطالبات کو مانتے ہوئے صوبائی حکومت نے کمیشن تشکیل دیا۔PMAکی پریڈ کی وجہ سے احتجاجی مظاہروں کی کال قائد تحریک بابا حیدر زمان نے واپس لے لی۔
صوبائی حکومت نے کمیشن بنانے میں آفیت جانی اور
کمیشن قائم کر دیا۔ کمیشن نے تاجر ،صحافی،احتجاج کرنے والوں کے بیانات قلم
بند کرنے شروع کر دیے۔یہاں ایک بات واضع کرتا چلوں کے آپ لوگ آج بھی
Youtubeپر تھانہ کینٹ کے SHOآصف گوہر جس کو ایک دن پہلے ہی تھانہ کینٹ میں
ٹرانسفر کیا گیا تھا وہ نہتے مظاہرین پر سیدھے فائر کرتا ہوا واضح دکھائی
دے رہا ہے۔ یہ کمیشن کو نظر نہیں آیا۔اسکے علاوہ اور بھی بہت کچھ نظر
نہیںآیا!!۔ ان کا فیصلہ صوبائی حکومت کو 7بے گناہوں کے ناحق خون سے بچانے
میں کامیاب ہو گیا۔صوبائی حکومت جو چاہتی تھی ویسا ہی فیصلہ اسکے کمیشن نے
صادر کر دیا۔
کمیشن نے ایک نادان صحافی کے بیان کو بنیاد بناتے ہوئے تمام حقائق کو پس پشت ڈال کر فیصلہ صوبائی حکومت اور پولیس کے حق میں دے دیا۔صحافی نے کہا کہ ’’کراس فائرنگ ہو رہی تھی‘‘ دراصل سے وہ کہنا چاہ رہا تھا کہ فائرنگ دونوں اطراف سے پولیس نہتے مظاہرین پر کر رہی تھی۔لیکن اس نادان صحافی کو کیا معلوم تھاکہ اسکا ایک جملہ 7شہیدوں کا خون راہگاں کر دے گا۔اس صحافی کے ایک جملے نے تمام نہتے لوگوں کو مجرم بنا ڈالا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ شہداء کی یاد منانے کے ساتھ ساتھ انکے اس ناحق خون کو راہگاں بھی نہ جانے دیا جائے اور اسکے اوپر مکمل طور پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور اصل حقائق منظر آم پر لائے جائیں۔
کمیشن نے ایک نادان صحافی کے بیان کو بنیاد بناتے ہوئے تمام حقائق کو پس پشت ڈال کر فیصلہ صوبائی حکومت اور پولیس کے حق میں دے دیا۔صحافی نے کہا کہ ’’کراس فائرنگ ہو رہی تھی‘‘ دراصل سے وہ کہنا چاہ رہا تھا کہ فائرنگ دونوں اطراف سے پولیس نہتے مظاہرین پر کر رہی تھی۔لیکن اس نادان صحافی کو کیا معلوم تھاکہ اسکا ایک جملہ 7شہیدوں کا خون راہگاں کر دے گا۔اس صحافی کے ایک جملے نے تمام نہتے لوگوں کو مجرم بنا ڈالا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ شہداء کی یاد منانے کے ساتھ ساتھ انکے اس ناحق خون کو راہگاں بھی نہ جانے دیا جائے اور اسکے اوپر مکمل طور پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور اصل حقائق منظر آم پر لائے جائیں۔
Tuesday, 10 April 2012
حمزہ شہباز کیخلاف مقدمہ درج کرنیکا حکم
لاہور: لاہور کی مقامی عدالت نے عائشہ احد ملک کی درخواست پر وزیراعلیٰ
پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز اور داماد انسپکٹر رضوان کیخلاف
مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔ لاہور کی مقامی عدالت میں وزیر اعلیٰ پنجاب
کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف کی اہلیہ ہونے کی دعویدار عائشہ احمد ملک نے
دائر پٹیشن میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے داماد
انسپکٹر رضوان نے ساتھیوں سمیت میرے گھر کا گیٹ توڑ کر گھر میں گھس آئے اور
خواتین سے بدتمیزی کی قتل کی دھمکیاں دی۔ انسپکٹر نے حمزہ شہباز اور عمران
یوسف کے کہنے پر کارروائی کی لہذا انسپکٹر رضوان اور حمزہ شہباز کیخلاف
مقدمہ درج کیا جائے۔ جس پر وفاقی عدالت کے جج صفدر بھٹی نے ان کیخلاف مقدمہ
درج کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔
Labels:
Abbottabad News,
Nawaz Sharif,
News,
PML (N),
Urdu News
Saturday, 7 April 2012
ليپ ٹاپ کي خريداري ميں گڑبڑ، پنجاب اسمبلي ميں تحريک التواء جمع
لاہور… پنجاب اسمبلي ميں مسلم ليگ ق کے تين اراکين نے پنجاب حکومت کي طرف
سے مبينہ طور پر ليپ ٹاپ خريداري ميں ايک ارب 65 کروڑ روپے کميشن کھانے کے
خلاف تحريک التواء پنجاب اسمبلي سيکريٹيريٹ ميں جمع کرادي ہے.عامر سلطان
چيمہ، قمر حيات کاٹھيہ اور سيمل کامران کي تحريک ميں دريافت کيا گيا ہے کہ
ہائير ايجوکيشن کي بجائے ليپ ٹاپ پلاننگ اينڈ ڈويلپمنٹ کے ذريعے کيوں خريدے
گئے دلچسپي رکھنے والي کمپنيوں کے لئے 30 ملين زر ضمانت کيوں رکھاگيا،
ايڈوانس رقم کيوں ادا کي گئي، براہ راست ڈيل کمپني کي بجائے ايجنٹ کمپني کے
ذريعے کيوں خريدے گئے. 20 ہزار والا ليپ ٹاپ 37 ہزار روپے ميں خريد کر
کمپني کو ايک ارب 65 کروڑ روپے کا فائدہ کيوں پہنچايا گيا. حکومت پنجاب
ہائي کورٹ کے سينيئر جج کي سربراہي ميں آئي ٹي ماہرين پر مشتمل کميٹي ان
اعتراضات کي تحقيقات کروانا پسند کرے گي.
Labels:
Abbottabad News,
Gilgit News In urdu,
Hazara News
inquiry about fake vaccination campaign in OBL compound
ABBOTTABAD: The Khyber Pakhtunkhaw (KP) health department has closed a few days a different inquiry to test the actualities regarding the fake inoculation battle in Osama Bin Laden (OBL) compound and recorded comments of number of health workers.
Consistent with health causes. The inquiry was directed by a few parts board comprising Dr. Muhammad Zaman Afridi and Dr. Arshad Ahmed Khan and spent several days in nearby health business settings on 21-22 Walk 2012. The Inquiry board has moved toward getting written comments of every last trace of the suspended representatives , origin told this journalist putting that concurring in which number of newfangled exposures have been found. It was told by one of the denounced worker in her comments that the immunization battle was made by the directives of common organizer who has independently passed on through phone call. Likewise the council was told that Organizer National System Abbottabad Dr. Mushtaq Ahmed Khan was opportune briefed concerning the directives and was well mindful concerning the whole battle. Female Facilitator Mst Shaheena in her comment stated that a few immunization crusades were arranged in the midst of walk & April 2011 in opposition to which one Iltaf Afridi has made the specialists installments. She stated that Dr Shakeel afridi himself furnished infusions, syringes and handouts and so forth around the same time as the exercises. She approached that how it is feasible Facilitator and Official Locale coordination officer were uninformed regarding the crusade in spite of the way that both officers unfailingly introduce in office around the same time as Saturday and Sunday siestas.
In the interim Woman health specialists who were evacuated from their utilities “because of inclusion in fake immunization battle in opposition to national investment” have chosen to test the determination in court of law. Amina Bibi who spent simply one day and than won't go with Dr Shakeel regardless of the directives of concerned officials has asserted that Fake Polio fight was carried on for very nearly one month in Nawansher and its surrounding dominion and each one in the health department was knowing every and every little item. The official vehicle of National project was utilized by Dr. Shakeel. She communicated her concern that their particular department has leveled tough charge upon them and uprooted them from utility . They were constantly requested not to head over to court from law and giving affirmation that they could be restored , she told uniting that they have counseled the legitimate master to test it in applicable court of law.
A different Woman Health Laborer Mst Naseem told that she is unable to support the costs to challenge it in court of law but the health department has leveled tough assertions over them . She promote told that their termination letter were not transported to them actually to stop them for their legitimate power to challenge it in fitting discussion. She asked the Abbottabad Requisition to initiate movement in opposition to those persons who are attempting to shroud the certainties and change their responsibilities on abject Woman Health specialists.
It could be reviewed here that the common health department at present evacuated twenty representatives combining commonplace organizer National Programme for Tribe Arranging and Essential Dr. Ihsan-ullah Turabi close to primary blamed Dr. Shakeel Afridi while four others were suspended to encounter the inquiry. The terminated workers incorporate Rehana Bibi, Farzana, Naseem Akhtar, Kosar Waheed, Yasmeen, Razia, Amrezan, Rukhsana, Mumtaz Bibi, Gulfraz Bibi, Chand Bibi, Farhat Naheed, Nabeela, Naseem Tariq, Mukhtiar Bibi, Yasmeen Bibi, Rukhsana Perveen and Amina Bibi. Those suspended combine Dr Umair Hussain Restorative officer / incharge Essential Health unit Nawansher, Mst Shaheena Partner Area Facilitator National Project Abbottabad , Mazhar Mehmood Technician and Mst Khushniaz Technician BHU Nawansher.
Consistent with health causes. The inquiry was directed by a few parts board comprising Dr. Muhammad Zaman Afridi and Dr. Arshad Ahmed Khan and spent several days in nearby health business settings on 21-22 Walk 2012. The Inquiry board has moved toward getting written comments of every last trace of the suspended representatives , origin told this journalist putting that concurring in which number of newfangled exposures have been found. It was told by one of the denounced worker in her comments that the immunization battle was made by the directives of common organizer who has independently passed on through phone call. Likewise the council was told that Organizer National System Abbottabad Dr. Mushtaq Ahmed Khan was opportune briefed concerning the directives and was well mindful concerning the whole battle. Female Facilitator Mst Shaheena in her comment stated that a few immunization crusades were arranged in the midst of walk & April 2011 in opposition to which one Iltaf Afridi has made the specialists installments. She stated that Dr Shakeel afridi himself furnished infusions, syringes and handouts and so forth around the same time as the exercises. She approached that how it is feasible Facilitator and Official Locale coordination officer were uninformed regarding the crusade in spite of the way that both officers unfailingly introduce in office around the same time as Saturday and Sunday siestas.
In the interim Woman health specialists who were evacuated from their utilities “because of inclusion in fake immunization battle in opposition to national investment” have chosen to test the determination in court of law. Amina Bibi who spent simply one day and than won't go with Dr Shakeel regardless of the directives of concerned officials has asserted that Fake Polio fight was carried on for very nearly one month in Nawansher and its surrounding dominion and each one in the health department was knowing every and every little item. The official vehicle of National project was utilized by Dr. Shakeel. She communicated her concern that their particular department has leveled tough charge upon them and uprooted them from utility . They were constantly requested not to head over to court from law and giving affirmation that they could be restored , she told uniting that they have counseled the legitimate master to test it in applicable court of law.
A different Woman Health Laborer Mst Naseem told that she is unable to support the costs to challenge it in court of law but the health department has leveled tough assertions over them . She promote told that their termination letter were not transported to them actually to stop them for their legitimate power to challenge it in fitting discussion. She asked the Abbottabad Requisition to initiate movement in opposition to those persons who are attempting to shroud the certainties and change their responsibilities on abject Woman Health specialists.
It could be reviewed here that the common health department at present evacuated twenty representatives combining commonplace organizer National Programme for Tribe Arranging and Essential Dr. Ihsan-ullah Turabi close to primary blamed Dr. Shakeel Afridi while four others were suspended to encounter the inquiry. The terminated workers incorporate Rehana Bibi, Farzana, Naseem Akhtar, Kosar Waheed, Yasmeen, Razia, Amrezan, Rukhsana, Mumtaz Bibi, Gulfraz Bibi, Chand Bibi, Farhat Naheed, Nabeela, Naseem Tariq, Mukhtiar Bibi, Yasmeen Bibi, Rukhsana Perveen and Amina Bibi. Those suspended combine Dr Umair Hussain Restorative officer / incharge Essential Health unit Nawansher, Mst Shaheena Partner Area Facilitator National Project Abbottabad , Mazhar Mehmood Technician and Mst Khushniaz Technician BHU Nawansher.
Labels:
Abbottabad News
Friday, 6 April 2012
تحریک صوبہ ہزارہ یوتھ ونگ کی جانب سے آج ایک عظیم الشان موٹر سائیکل ریلی
ایبٹ آباد ( ) تحریک صوبہ ہزارہ یوتھ ونگ کی جانب سے آج ایک عظیم الشان
موٹر سائیکل ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں درجنوں موٹر سائکل سواروں نے
حصہ لیا۔یہ ریلی تحریک کے مرکزی سیکڑیٹ سے شورع ہو کر تھانہ کینٹ چوک میں
اختتام پزیر ہوئی،ریلی کی قیادت تحریک صوبہ ہزارہ یوتھ ونگ کے صدر عدیل شیخ
نے کی،ریلی کے شرکاء نے شہداء تحریک ہزارہ چوک میں رک کر شہداء کے لیے
فاتحہ پڑھی اورشرکاء نے یہ عہد کیا کہ شہداء کا خون راہگاں نہیں جانے دیں گے اور ان کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ پھر کینٹ چوک میں اختتام پذیر ہو گئی۔
Labels:
Abbottabad News,
Hazara News,
tehreek suba hazara
Thursday, 5 April 2012
History : - Abbottabad police started shooting to recovery associates' exists, Senate told
History : -
Following utilizing tear gas and elastic projectiles and cudgel charging dissidents, police had to turn to flying firing with a specific end goal, which is to safeguard the lives of the constables attacked at the police station and on administration property in Abbottabad, the NWFP commonplace police officer (PPO) updated the Senate Standing Board on Inner part on Saturday.
Preparation the panel about final Monday's (April 5) violence in Abbottabad, where four individuals lost their lives the same time as shows in opposition to renaming the NWFP Khyber Pakhtoonkhwa, he expressed after police acted in ‘self-defence’ which is veiled by the law – violation of Segment 144 of the Code of Criminal System (CrPC) – no activity in opposition to the policemen concerned has been started.
Nonetheless, he expressed the commonplace legislature has requested a legal request into the matter and if needed, movement could be taken in the light of the request report.
The PPO expressed the dissenters set the police station and police vehicles consumed with flame, started shooting at the on-obligation policemen and were going to walk towards the Region Police Lines. He stated 11 policemen were harmed by the demonstrators – a few of them manage gun wounds – and police had no alternative but to fall back on airborne firing.
Recompense: The Senate Standing Trustees on Inside mandated the administration pay the most extreme plausible remuneration to the houses of the uproar victims. It in addition mandated that the executive mediate, with a specific end goal, which is to placate the bothered individuals by paying Rs 1 million to the houses of the expired.
The board was going to start thoughts on the explanations that headed to the uproars, but some of its parts sharp out the matter had come to be sub judice, as a legal requisition had been made to test into it. Henceforth, the trustees conceded considerations on the issue.
Representative Kazim Khan criticised the media for ‘irresponsible reporting’, misrepresenting the contrast among the reported and real passing toll of the Abbottabad violence.
Following utilizing tear gas and elastic projectiles and cudgel charging dissidents, police had to turn to flying firing with a specific end goal, which is to safeguard the lives of the constables attacked at the police station and on administration property in Abbottabad, the NWFP commonplace police officer (PPO) updated the Senate Standing Board on Inner part on Saturday.
Preparation the panel about final Monday's (April 5) violence in Abbottabad, where four individuals lost their lives the same time as shows in opposition to renaming the NWFP Khyber Pakhtoonkhwa, he expressed after police acted in ‘self-defence’ which is veiled by the law – violation of Segment 144 of the Code of Criminal System (CrPC) – no activity in opposition to the policemen concerned has been started.
Nonetheless, he expressed the commonplace legislature has requested a legal request into the matter and if needed, movement could be taken in the light of the request report.
The PPO expressed the dissenters set the police station and police vehicles consumed with flame, started shooting at the on-obligation policemen and were going to walk towards the Region Police Lines. He stated 11 policemen were harmed by the demonstrators – a few of them manage gun wounds – and police had no alternative but to fall back on airborne firing.
Recompense: The Senate Standing Trustees on Inside mandated the administration pay the most extreme plausible remuneration to the houses of the uproar victims. It in addition mandated that the executive mediate, with a specific end goal, which is to placate the bothered individuals by paying Rs 1 million to the houses of the expired.
The board was going to start thoughts on the explanations that headed to the uproars, but some of its parts sharp out the matter had come to be sub judice, as a legal requisition had been made to test into it. Henceforth, the trustees conceded considerations on the issue.
Representative Kazim Khan criticised the media for ‘irresponsible reporting’, misrepresenting the contrast among the reported and real passing toll of the Abbottabad violence.
Wednesday, 4 April 2012
فیصلہ جج کا نہیں عوام کا مانا جاتا ہے، صدر زرداری
گڑھی خدا بخش۔ صدر آصف علی زردار ی کا کہنا ہے کہ عوام کا فیصلہ مانا جاتا
ہے جج کا فیصلہ مانا نہیں جاتا۔ نوڈیرو میں ذوالفقار بھٹو کی برسی کے موقع
پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ذوالفقار بھٹو کی برسی ہے ہم
انہیں خراج تحسین پیش کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ میں نے ہمیشہ یہی کہا
میرے پاس شہیدوں کی امانت ہے۔ جس دن بینظیر کو شہید کیا گیا اس دن پاکستان
کا کیا عالم تھا۔ لگتا تھا پاکستان ٹوٹ جائیگا مگر عوام نے پاکستان کو
بچایا۔ میں نے ہر قسم کی پارٹی سے ہاتھ ملایا۔ یہ پالیسی بھی مجھے بے نظیر
بھٹو نے دی تھی۔ ہم شہید ذوالفقار بھٹو کی بوئی فصل کا پھل کھا رہے ہیں۔
عدلیہ کو بھٹو پر ظلم کی تکلیف نہیں ہوتی، سپریم کورٹ نے بھٹو ریفرنس کیس
کا فیصلہ ابھی تک نہیں سنایا۔ عوام کا فیصلہ مانا جاتا ہے جج کا فیصلہ نہیں
مانا جاتا۔ رینٹل پاور منصوبوں سے غریبوں کو بجلی مل رہی ہے۔ سپریم کورٹ
اس بات کا تو نوٹس لے گڑھی خدا بخش میں بجلی کیوں آرہی ہے۔ اعتزاز احسن اور
میں آپ کے حق کیلئے لڑ رہے ہیں۔ جس قوم کو صحیح لیڈر نہیں ملتے وہ دنیا کا
مقابلہ نہیں کر سکتی۔ ہمیں جمہوریت کی طاقت سے دنیا کا مقابلہ کرنا ہے۔ ہر
سطح پر عوام کی جنگ لڑیں گے۔ میرے پاس ہر حملے کا توڑ ہے۔ ہمیں ابھی بہت
سے کام کرنے ہیں۔ عوام کیلئے ہمارے پاس بہت سے پروگرام ہیں۔ ہم شفاف
انتخابات کروائیں گے۔ قوم کو اندرونی اور بیرونی بہت سے مشکلات ہیں۔ کوئی
چاہتا ہے ہم اردو بولنے والے سندھیوں سے لڑ پڑیں اور کوئی ہمیں پنجابیوں
اور کوئی بلوچوں سے لڑانا چاہتا ہے مگر ہم غربت سے لڑیں گے۔ آج بھی
اسٹبلشمنٹ عوام کیخلاف کام کر رہی ہے۔ قوم مشکل میں ہے اپوزیشن کو مل کر
کام کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ نئے سیاستدانوں سے کہتا ہوں آئو میدان میں آ کر
مقابلہ کرو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی مجھ سے وفا کی نہیں
تخت لاہور کی مخالفت کی سزا پا رہے ہیں ان کا قصور ریہ ہے کہ وہ تخت لاہور
کو پنجاب سے الگ کرنا چاہتے ہیں۔
Labels:
Abbottabad News,
Butto News,
Hazara News,
PPP News
خط لکھنے میں حرج نہیں، نہ لکھنا جرم نہیں، اعتزاز
گڑھی خدا بخش۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور معروف قانون دان اعتزاز احسن کا
کہنا ہے کہ سوئس مجسٹریٹ کو خط لکھنے میں کوئی حرج نہیں اور نہ لکھنا جرم
نہیں۔ نوڈیرو میں ذوالفقار بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے
ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر زرداری آئین کے مطابق منتخب ہوئے، آج زرداری صدر
ہیں کل کوئی اور ہوگا۔ سوئس مجسٹریٹ نے صدر زرداری کو طلب نہیں کیا۔ اگر
صدر کوطلب کیا گیا تو سوئٹزر لینڈ سے تمام رشتے توڑ دیں گے۔ ذوالفقار بھٹو
نے غریب کو وڈیرے کیساتھ بٹھایا ہم یہاں بھٹو کو سلام کرنے آتے ہیں اور ہر
سال نیا ولولہ اور جوش لے کر آتے ہیں۔
Labels:
Abbottabad News,
aitzaz,
Hazara News
بھٹو کے عدالتی قتل پر سپریم کورٹ معافی مانگے، بلاول
نوڈیرو۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ
کو ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل پر معافی مانگنی چاہیے۔ بھٹو کیس
سپریم کورٹ کے پاس انصاف فراہم کرنے کا اہم موقع ہے۔ امید ہے سپریم کورٹ
ہمارے راستے میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔ نوڈیرو میں پیپلز پارٹی کی سنٹرل
ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ
ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا۔ بھٹو قتل کیس کا فیصلہ جلد سنایا
جائے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ دہشت گردوں کو کڑی سزا دے۔ مختاراں مائی کے
کیس کو بھی دوبارہ سنا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو کے قتل پر سپریم کورٹ کو
ادارے کے طور پر معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر کی قبر کا
ٹرائل نہیں ہونے دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ کے
وزیراعظم کو پھانسی اور پنجاب کے وزیر اعظم کو رہا کر دیا جاتا ہے۔ انہوں
نے کہا مجھے پورا یقین ہے کہ سپریم کورٹ ہمیں مکمل انصاف دے گی۔
Labels:
Abbottabad News,
Bilawal Bhutto Zardari,
Hazara News,
PPP
Monday, 2 April 2012
گلگت میں کشیدہ حالات کیوجہ سے کرفیو نافذ
گلگت: گلگت بلتستان میں ریلی پر فائرنگ کے الزام میں گرفتار افراد کی رہائی
نہ ہونے کے باعث حالات کشیدہ، مختلف علاقوں میں فائرنگ سے چالیس کے قریب
افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ہڑتال کے باعث دکانیں اور مارکیٹیں
بند، نظام زندگی معطل ہوگیا اور عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ذرائع کے
مطابق پولیس نے ریلی پر فائرنگ کے الزام میں کچھ افراد کو گرفتار کیا تھا
جن کی رہائی نہ ہونے کے باعث علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ مشتعل افراد کی
جانب سے سڑکوں کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا گیا۔ واقعہ کے فوری بعد پولیس
اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی۔ فائرنگ کے
مختلف واقعات میں زخمی افراد کو طبی امداد کیلئے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا
گیا جبکہ دوسری جانب پرتشدد واقعات اور کشیدگی کے باعث عوام گھروں میں
محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ انتظامیہ حالات کو کنٹرول کرنے کی کوششوں میں
مصروف ہے۔ گلگت بلتستان میں غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
Labels:
Gilgit News,
Gilgit News In urdu,
gilgit police
گلگت: فائرنگ اور دستی بم حملہ، 5 افراد ہلاک
گلگت: گلگت کے مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ اور دستی بم کے حملے میں پانچ
افراد ہلاک اور ستائیس زخمی ہوگئے جبکہ علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا
ہے۔ شہر کی مختلف سڑکوں کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا گیا ہے، لوگوں کا کہنا
ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکارسڑکوں سے
غائب ہیں اور مسلح افراد شہر کے مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کر رہے ہیں
جس سے لوگوں میں سخت خوف و حراس پھیل گیا ہے اور نظام زندگی بری طرح مفلوج
ہے۔ اس دوران نامعلوم افراد نے اتحاد چوک پر دستی بم بھی پھینک دیا۔
فائرنگ، دستی بم اور پتھروں سے کئے گئے حملوں میں پانچ افراد ہلاک اور
ساتئیس زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور
لوگوں سے گھروں میں رہنے کا کہا جا رہا ہے تاہم کرفیو کے نفاذ کے باوجود
بعض جگہوں سے تاحال فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
Labels:
Gilgit News,
Gilgit News In urdu,
gilgit police
Sunday, 1 April 2012
ہر تعلیمی ادا راہ کم ازکم پانچ مستحق بچوں کو مفت تعلیم دینے کا بیڑا ٹھائے- ملک نورید اعوا ن
نورید اعوان نےابتدا ئی مرحلے میں شہر کے 155 مستحق طلبا ء و طا لبات میں امدا دی چیک تقسیم کر دیے
تاجروں کے لیے 50 جنریٹروں،مسیحی قبرستان کے لیے چاردیوا ری کی تعمیر، 4عدد ایمبولینس سروس کا اعلان
ایبٹ آباد:ممتاز سما جی و سیا سی شخصیت ملک نو رید اعوان نے اصلاح نوجوان فلاح پاکستان تنظیم کے قیام کا با قا عدہ اعلان کر تے ہو ئے ابتدا ئی مرحلے میں ضلع ایبٹ آباد کے 155 مستحق طلبا ء و طا لبات میں خطیر ما لیت کے امدا دی چیک تقسیم کر دیے ہیں جبکہ شہر کے لیے چار عددمفت ایمبولینس سروس کے علا وہ تا جروں کے لیے 50 جنریٹروں اور مسیحی برا دری کے قبر ستان کے لیے چار دیوا ری کی تعمیر کی یقین دہا نی کرا ئیہے۔علا وہ ازیں ایم ایم اے گروپ کے پلیٹ فارم سے بے رو زگارنو جوا نوں کے لیے ملا زمتوں کے اعلان سمیت شہر کی تعمیر
و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے عزم کا اظہار کیاہے۔اصلاح نوجوان فلاح پاکستان کی افتتاحی تقریب اتوار کو ضلع کو نسل ہا ل میں منعقد ہو ئی جس کے مہمان خصوصی ڈی سی او ایبٹ آباد سید امتیاز حسین شا ہ تھے جبکہ اس موقع پرتنظیم کے چیئر مین ملک نو رید اعوان ،ڈی ایس پی ایلیٹ فورس سعید خان ،خطیب ہزا رہ مو لا نا شفیق الرحمان ،اصلاح نوجوان فلاح پاکستا ن کے وا ئس
Labels:
Abbottabad News,
Naureed Awan Abottabad
Subscribe to:
Posts (Atom)