Sunday, 11 November 2012

ماہ محرم کو پر امن بنانے کے لئے سیکورٹی کے فول پروف اور سخت انتظامات نا گزیر ہو گئے ہیں

ایبٹ آباد : محرم الحرام کے دوران ہزارہ ڈویژن کے تمام اضلاع میں سخت سیکورٹی انتظامات کے ذریعے شر پسند وں اور دھشت گردوں کا راستہ روک کر ماہ محرم کو پر امن بنانے اور عاشورہ کے تمام پروگراموں کو محفوظ بنانے کے اقدامات پر غور کے لئے انتظامیہ ، پولیس اور خفیہ اداروں کا ایک اعلی سطحی اور غیر معمولی اجلاس آج یہاں کمشنر ہزارہ ڈویژن محمد خالد خان عمر زئی کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران پورے ہزارہ ڈویژن اور خصوصاً ہری پور ،ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں محرم الحرام کے دوران سیکورٹی انتظامات، مختلف مسالک کے معتقدین کے مابین تعلقات اور محرم کو پر امن رکھنے کے لئے انتظامیہ و پولیس کی حکمت عملی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اس سلسلے میں انتظامیہ ،حساس اداروں اور پولیس کے درمیان موئثر اور مسلسل رابطے اور اطلاعات کے تبادلہ پر اتفاق کرتے ہوئے بعض اہم فیصلے کئے گئے ۔اجلاس میں ڈی آئی جی پولیس ہزارہ ڈویژن ڈاکٹرمحمد نعیم خان، ہری پور ، ایبٹ آباد اور مانسہرہ کے ڈی سی او ، ڈی پی او ، اے سی او اور ٹی ایم او صاحبان، انٹیلی جنس و سیکورٹی اداروں کے افسران اور واپڈا کے ریجنل سربراہ نے شرکت کی۔ کمشنر ہزارہ نے اجلاس کو انتظامیہ کے سیکورٹی پلان کی اہمیت اور تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں بعض تنظیموں نے اپنی سرگرمیاں تیز کر رکھی ہیں جبکہ کراچی کے حالات کے تناظر میں بھی سیکورٹی کے فول پروف اور سخت انتظامات نا گزیر ہو گئے ہیں اور اس صورتحال کے باعث آئندہ محرم ماضی سے مختلف اور زیادہ مشکل ہونے کا امکان ہے۔انہوں محرم کے حوالے سے ہر ی پور ،مانسہرہ اور ایبٹ آباد کے اضلاع کو زیادہ حساس قرار دیتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ تمام سیکورٹی و خفیہ ایجنسیوں ، انتظامیہ اور پولیس کو سیکورٹی کے حوالے سے اطلاعات کا آپس میں تبادلہ کر کے ملک دشمن اور سماج شمن عناصر کی کارروائیوں کے خلاف جامع حکمت عملی اختیار کرنی چائیے۔انہو ں نے کہا کہ ہزارہ کے موجودہ ڈی آئی جی اور اضلاع کی سطح پر ان کی ٹیمیں یہاں کے حالات سے بخوبی واقف ہیں اور وہ محرم کے دوران امن و امان ہر حال میں بر قرار رکھنے کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ خفیہ اداروں ، پولیس اور انتظامیہ کا مشترکہ اجلاس اس لئے بلایا گیا کہ سیکورٹی انتخابات میں کسی بھی سطح پر کوئی کمی یا خامی ہو تو اسے دور کیا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ ضلع ہری پور میں محرم کے 71 ، ایبٹ آباد میں چھ او ر مانسہرہ میں 10 پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں جن کے لئے فول پروف سیکورٹی انتظامات اور سہولیات فراہم کرنا ہوں گی۔خالد خان عمر زئی نے بتایا کہ اس سلسلے میں تینوں اضلاع میں جامع حفاظتی پلان مرتب کر لیا گیا ہے جبکہ تمام مسالک کے علماء ، تاجر تنظیموں اور انتظامیہ پر مشتمل امن کمیٹیاں بھی اپنے اپنے اضلاع میں احسن طریقے سے کام کر رہی ہیں۔عز اداروں کے جلوسوں کے راستوں پرپینے کے پانی، صفائی ،روشنی ، فائر فائیٹنگ ، میڈیکل کور، سول ڈیفنس اور دیگر ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔واپڈا حکام عشرہ محرم کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں گے جبکہ ٹی ایم ایز جنریٹرز وغیرہ کی صورت میں بجلی کا متبادل انتظام بھی کریں گے جس کے لئے ضروری وسائل فراہم کر دئیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کی سطح پرکنٹرول روم قائم کئے جائیں گے ، ہسپتالوں اور پولیس کو محرم کے دوران الرٹ رکھا جائے گا، طبی عملے، پولیس ، انتظامیہ اور محکمہ مال کے افسران و متعلقہ اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی جائیں گی ۔انہو ں نے بتایا کہ جلوسوں کے تمام روٹس کی سکینگ بھی کی جائے گی جبکہ دھشت گردی اور اشتعال انگیزی کی روک تھام کے دیگر اقدامات کے تحت عشرہ محرم کے دوران افغان مہاجرین کی نقل و حرکت ، وال چاکنگ ، آذان کے سوا لاؤڈ سپیکر کے استعمال، موٹرسائیکل پر ڈبل سواری ، ہوائی فائرنگ ، اسلحہ کی نمائش اور اشتعال انگیز تقاریر پر ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت مکمل پابندی ہو گی۔ ڈی آئی جی ڈاکٹر نعیم خان نے اجلاس کو پولیس کی حکمت عملی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور خفیہ اداروں کی نشاندہی پر جہاں پر بھی امن و امان کے لئے معمولی خطرہ بھی محسوس کیا گیا وہاں پولیس نفری تعینات کر دی جائے گی۔جلوسوں کے روٹس پر واقع مساجد کے لاؤڈسپیکر صرف آذان کے لئے استعمال کرنے کی اجازت ہو گی۔محرم کے پروگراموں کے مقامات پر مکمل سکیننگ ہو گی اور گٹرزاور نالیوں کو بھی چیک کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی پروگرام کے منتظم سے اس امر کی تحریری ضمانت لی جائے گی کہ وہ پروگرام کے دوران کسی قسم کی اشتعال انگیزی یا بد امنی کا وہ خود ذمہ دار ہو گا اور ایسی صورت میں دھشت گردی ایکٹ کے تحت منتظم کے خلاف براہ راست مقدمہ درج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ طلباء کے ہاسٹلوں میں مذہبی تنظیموں کی سرگرمیوں کا بھی نوٹس لیا جائے گا اور بیرونی اضلاع کے طلباء کو عشرہ محرم کے دوران ہاسٹلوں میں قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔

0 comments:

Post a Comment