سان فرانسیسکو: فیس بک کے معاون بانی مارک زوکر برگ نے فیس بک کے 500 ملین
ڈالر مالیت کے حصص سیلیکون ویلی نامی خیراتی ادارے کے نام وقف کر دیئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مارک زوکر برگ اور ان کی اہلیہ پرسیلا نے تعلیم وصحت
کیلئے کام کرنے والے فلاحی ادارے کو کرسمس کے تحفے میں فیس بک کے 18 ملین
حصص دیدئیے ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ میں فیس بک کے فی حصص کی مالیت 27.6 ڈالر ہے۔
مائیکروسافٹ کے بل گیٹس کے قائم کردہ فنڈ ''دا گیوینگ پلیج'' سائن کیا تھا
جس کے تحت انہوں نے چیرٹی کیلئے عطیہ دیا ہے۔ زوکر برگ نے نیویارک
(نیوجرسی) میں ضلعی سطح پر اسکولوں کا نظام بہتر کرنے کیلئے 100 ملین ڈالر
کا فنڈ بھی دیا تھا۔
Saturday, 22 December 2012
پاکستان کیخلاف سیریز: بھارتی ٹیم کا اعلان آج ہوگا
نئی دہلی :بھارتی کرکٹ اینڈ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی ) کی سلیکشن کمیٹی
کا اجلاس آج ہو گا جس میں پاکستان کے خلاف ہوم سیریز کیلئے ٹی ٹونٹی اور ون
ڈے ٹیموں کا اعلان کیا جائے گا۔ پاکستانی ٹیم پانچ سال بعد بھارتی سرزمین
پر باہمی کرکٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کیلئے پہنچ چکی ہے اور وہ 25 دسمبر کو
پہلے ٹی ٹونٹی میچ سے دورے کا آغاز کرے گی۔ بی سی سی آئی کی طرف سے جاری
کردہ بیان کے مطابق سندیپ پٹیل کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی آج پاکستان کے
خلاف سیریز کیلئے ٹیم کا اعلان کرے گی۔ دنیائے کرکٹ کے بے تاج بادشاہ سچن
ٹنڈولکر کو متواتر ناکامیوں کی وجہ سے سکواڈ سے ڈراپ کرنے کا امکان ہے تاہم
مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلنے والی
بھارتی ٹیم میں زیادہ تبدیلیاں نہیں کی جائیں گی۔ بھارت اور پاکستان کے
درمیان دو ٹی ٹونٹی اور تین ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی سیریز
کھیلی جائے گی
Labels:
Abbottabad News
لاہور: بھارت سے سیریز: قومی کرکٹ ٹیم نئی دہلی روانہ ہوگئی
لاہور … بھارت
کیخلاف سیریز کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم لاہور سے نئی دہلی روانہ ہوگئی، کپتان
سمیت کسی بھی کھلاڑی یا آفیشل نے میڈیا سے گفتگو نہیں کی۔ پاکستان کی ٹی
20 کرکٹ ٹیم کپتان محمد حفیظ کی قیادت میں لاہور سے دہلی روانہ ہوگئی، ون
ڈے اسکواڈ 3 دن بعد بھارت جائے گا۔ اس سے قبل کھلاڑی نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے
انتہائی سخت سیکیورٹی میں لاہور ایئرپورٹ پہنچے جہاں کسی بھی کھلاڑی یا
آفیشل نے میڈیا سے گفتگو نہیں کی۔ بھارت روانہ ہونے والا ٹی 20 اسکواڈ ان
کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ کپتان محمد حفیظ، ناصر جمشید، احمد شہزاد، کامران
اکمل، عمر اکمل، شاہد آفریدی، شعیب ملک، عمر امین، عمر گل، سہیل تنویر،
سعید اجمل، جنید خان، اسد علی، محمد عرفان، ذوالفقار بابر۔بھارت روانگی سے
قبل نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بولنگ کوچ محمد
اکرم نے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ پاکستانی بولرز بھارت کے خلاف اچھی
پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے،ہر کھلاڑی نے دورے کیلئے بہت محنت کی ہے اور
بولرز اچھے نتائج دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک انتہائی پریشر والی
سیریز ہے اور کسی ٹیم کو فیورٹ قرار دینا قبل از وقت ہوگا۔ پاکستانی کرکٹرز
ڈھائی بجے قومی ایئر لائنز کی پرواز کے ذریعے نئی دہلی روانہ ہوگئے جہاں
سے وہ چارٹر ڈ پرواز کے ذریعے آج رات بنگلور پہنچیں گے۔ قومی ٹیم پہلے ٹی
20 میچ میں 25 دسمبر کو بھارت سے مقابلہ کرے گی جبکہ سیریز کا دوسرا اور
آخری میچ احمد آباد میں 28 دسمبر کو ہوگا۔ بھارت کیخلاف 3 میچوں کی ون ڈے
سیریز کا آغاز 30 دسمبر کو چنائے میں ہوگا جبکہ دوسرا معرکہ 3 جنوری 2013ء
کو کولکتہ اور تیسرا مقابلہ 6 جنوری کو نئی دہلی میں ہوگا۔
Labels:
Abbottabad News
لاہور:مینار پاکستان پر تحریکِ منہاج القرآن کے جلسے کی تیاریاں مکمل
لاہور…تحریکِ
منہاج القرآن کے زیر انتظام مینارِ پاکستان پر جلسہ عام کی تیاریاں مکمل کر
لی گئی ہیں،شرکاء کے قافلے رات سے ہی پہنچنا شروع ہو گئے تھے،جلسہ گاہ
ابھی سے کھچا کھچ بھرا نظر آ رہا ہے،خواتین کی بڑی تعداد بھی جلسہ گاہ پہنچ
چکی ہے۔ مینارِ پاکستان گراوٴنڈ میں پنڈال کو خوبصورتی سے سجایا گیا
ہے،خواتین اور مردوں کے لئے الگ الگ اسٹیج تیار کیے گئے ہیں ،ہفتے کی شام
سے ہی قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔جلسہ گاہ میں داخلے کے لیے تین
دروازے مردوں اورتین خواتین کیلئے مختص کئے گئے ہیں، ایک دروازہ میڈیا اور
وی وی آئی پیز کیلیے بنایا گیا ہے۔عہدیداروں کے لیے کرسیاں جبکہ کارکنوں
کیلیے فرشی نشستیں لگائی گئی ہیں،،شرکاء کاجوش وخروش دیدنی ہے،وہ نظم وضبط
کامظاہرہ کررہے ہیں اور مسلسل قومی پرچم لہرا کروطن سے محبت کااظہار کر رہے
ہیں،جلسہ کیلئے سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
Labels:
Abbottabad News,
lahor news
طالبان نے بلور پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی
پشاور: خیبر پختون خوا کے سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور پر خود کش حملے
کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کر لی ہے۔ پشاور کے علاقے ڈھکی
نعلبندی میں ہونے والے خود کش حملے میں بشیر بلور کے سیکریٹری اورایس ایچ
او تھانہ کابلی سمیت 8 افراد جاں بحق ہو ئے۔ ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک
طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے مختلف صحافیوں کو ٹیلی فون کر کے
واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
Labels:
Abbottabad News,
Peshawar blast news
مستحق افراد کامفت علاج کیا جائیگا: بشیر بلور کا آخری خطاب
پشاور : اے این پی کے شہید ہونے والے سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور نے
اپنی شہادت سے کچھ دیر قبل اپنے آخری خطاب میں کہا کہ مستحق افراد کا مفت
علاج کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ سیکنڈری سکول کے مستحق طلباء کو بیس ہزار
روپے وظیفہ دینگے اور علاج معالجے کیلئے ایک ارب روپے کا فنڈ رکھا گیا ہے
ملالہ کے تعلیم عام کرنے کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں عمر بھر کی جدوجہد کی
وجہ ہمارے جھنڈے کا رنگ سرخ ہے پاکستان کے ہر فرد کو تعلیم دینا ہمارا مشن
ہے ۔
Labels:
Abbottabad News,
Peshawar blast news
اے این پی کے رہنما بشیر احمد بلور کی نماز جنازہ آج دو پہر ادا کی جائے گی
پشاور…خودکش حملہ
میں شہید اے این پی کے رہنما بشیر احمد بلور کی نماز جنازہ آج دو پہر ادا
کی جائے گی۔ آبائی گھر پر رہنماوٴں اور کارکنوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ جمع
ہے جبکہ آخری دیدار کے لیے بشیر بلور کے بڑے صا حبزادے بھی پشاور پہنچ
گئے۔ وزیر بشیر احمد بلور کی شہادت پر ملک بھر میں سوگ کا اعلان کیاگیا ہے
جبکہ قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔صدر زرداری نے کہا ہے کہ بشیر بلور کی شہادت
قومی سانحہ ہے، وہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے،افغان صدر کرزئی کا کہنا ہے کہ
بشیر بلور نے دہشت گردی کے خلاف لازوال قربانی دی ۔ گزشتہ روز خیبر پختون
خوا کے سینئر وزیر بشیر احمد بلور عوامی نیشنل پارٹی کے ایک جلسہ کے بعد
گھر سے جونہی باہر نکلے، ایک خود کش حملہ آور نے اُن کے قریب آکر خود کو
اُڑالیا،دھماکے میں ایس ایچ او تھانہ رازق خان اور بشیر احمد بلور کے
پرسلنل سیکریٹری موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ بشیر احمد بلور کو انتہائی
تشویشناک حالت میں لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا،جہاں آپریشن تھیٹرز میں
ڈاکٹرز نے ان کی حرکت قلب اور سانسیں بحال کرنے کی بھرپور کوششیں کی،لیکن
بشیر احمد بلور ڈیڑھ گھنٹہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد
خالق حقیقی سے جاملے۔ بشیر بلور کے انتقال سے اسپتال میں موجود عوامی نیشنل
پارٹی کے عہدے دار،اور کارکن اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے،اور انتہائی
رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے،لوگ ایک دوسرے سے لپٹ کر روتے رہے اور
تسلیاں دیتے رہے۔ بشیر احمد بلور کی میت سخت حفاظتی انتظامات میں ان کے بڑے
بھائی غلام احمد بلور کے گھر پہنچا دی گئی۔ رات گئے ان کے بڑے صا حبزادے
ہارون بلور بھی آخری دیدار کے لیے آبائی گھر پہنچ گئے۔بشیربلورکی نمازجنازہ
آج دوپہر 2بجیکرنل شیرخان آرمی اسٹیڈیم میں اداکی جائے گی اور ان کی تدفین
سیدحسن پیربادشاہ بیری باغ کے قبرستان میں ہوگی۔،خیبر پختون خوا کے سینئر
وزیر شہادت پر حکومت نے ملک بھر میں ایک روزہ سوگ،جبکہ صوبائی حکومت نے تین
روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
Labels:
Abbottabad News,
Peshawar blast news,
Peshawar News
بشیر بلور کی شہادت پرآج ملک بھر میں یوم سوگ
اسلام آباد…خیبر
پختونخوا کے سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور کی شہادت پر وزیراعظم نے آج
ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے،چاروں صوبائی حکومتوں اور مختلف سیاسی
جماعتوں نے بھی سوگ کا اعلان کیا ہے۔وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے بشیر
بلور کی شہادت پر آج ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔ خیبر پختونخواہ
اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں نے تین روزہ جبکہ پنجاب اور سندھ حکومت نے
ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے گورنر مسعود کوثر نے فاٹا
میں بھی ایک روہ سوگ کا علان کیا ہے۔ سوگ کے دوران سرکاری عمارتوں پر قومی
پرچم سرنگوں رہے گا۔ اے این پی نے اپنے مرکزی رہنما کی شہادت پر دس روز سوگ
کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ پیپلز پارٹی سندھ نے 2 روزہ اور ایم کیوایم نے تین
روز سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اے این پی بلوچستان نے تین روزہ سوگ کے علاوہ آج
کوئٹہ میں شٹر ڈاوٴن ہڑتال کی اپیل کی ہے جس کی تاجروں نے حمایت کی ہے۔
Labels:
Abbottabad News,
Peshawar blast news
پشاور: ڈھکی نعلبندی میں خود کش حملہ، بشیر بلورسمیت8 افرادجاں بحق
پشاور … پشاور کے
علاقے ڈھکی نعلبندی میں خود کش حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے سینئر
وزیر خیبر پختونخوا بشیر احمد بلور دوران علاج جاں بحق ہو گئے جس کے بعداس
حملے میں جاں بحق ہو نے والے افراد کی تعداد8ہو گئی ہے۔ قصہ خوانی بازار کے
قریب ڈھکی نعلبندی کے علاقے میں اے این پی کے اجلاس کے بعد بشیر بلور باہر
آرہے تھے کہ خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں
بشیر احمد بلور ان کے پرسنل سیکریٹری نور محمد بابو اور ایس ایچ او تھانہ
کابلی عبد الستار سمیت 8 افراد جاں بحق ہوئے ۔ بشیر احمد بلورکوحملے کے بعد
شدید زخمی حالت میں اسپتال لایا گیا جہاں انہیں آپریشن تھیٹر منتقل کیا
گیا تاہم دوران علاج ہی وہ جاں بحق ہو گئے ، ان کے سینے اور سر پر شدید
چوٹیں آئیں ، دہشت گردی کیخلاف جدوجہد کرنے والے بشیر احمد بلور خود بھی
دہشت گردی کا نشانہ بن گئے۔ سینئر وزیر خیبرپختونخوا بشیر بلور کی شہادت کی
اطلاع آتے ہی اسپتال میں موجود اے این پی کے کارکنوں میں غم کی لہر دوڑ
گئی اور کارکنان دھاڑیں مار مار کر رونے لگے۔ڈھکی نعلبندی میں خود کش حملے
میں 18 افرادبھی زخمی ہوئے ہیں جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے اور اسپتال
کا عملہ ان کی جان بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
Labels:
Peshawar blast news,
Peshawar News
Wednesday, 19 December 2012
سپریم کورٹ: سی این جی معاملہ ، آج ہی کوئی حکم جاری کرینگے، جسٹس جواد
اسلام آباد …
جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ 5 سال ہو گئے مگر سی این جی مالکان نے
شرائط پوری نہیں کیں، آج کوئی حکم جاری کیا جائے گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ
کی سربراہی میں سپریم کور ٹ کا 2 رکنی بینچ سی این جی کی قیمتوں سے متعلق
کیس کی سماعت کر رہا ہے ۔ سیکریٹری پیٹرولیم نے عدالت کو بتایا کہ ای سی سی
کے اجلاس میں وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے اور
حکومت کو بھی قیمتوں پر تشویش ہے۔ سی این جی ایسوسی ایشن سندھ کے وکیل وسیم
سجاد نے کہا کہ اوگرا کو حکم دیا جائے کہ وہ سی این جی کی مناسب قیمت کا
تعین کرے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ عدالت نے سی این جی سے متعلق کوئی
حکم امتناعی جاری نہیں کیا، اوگرا کو کہا ہے کہ وہ اپنا کام کرے، عدالت اس
کے کام میں مداخلت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں سی این جی کے
معاملے پر بحث چھڑ گئی اور بیان بازی جاری ہے ، عدالت کسی بیان سے متاثر
ہو کر کوئی فیصلہ نہیں کرے گی بلکہ حقائق کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا جائے
گا۔اس موقع پر سیکریٹری پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ سی این جی کی قیمتوں کے
بارے میں ہمیں بھی تشویش ہے، ای سی سی اجلاس میں وزیر قانون کی سربراہی میں
کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
Labels:
Daily hazara News In Urdu,
Hazara News
پشاور : گزشتہ روز فائرنگ سے زخمی پولیو ورکر دم توڑ گیا
پشاور … پشاور
میں گزشتہ روز فائرنگ سے زخمی ہونے والا پولیو ورکر لیڈی ریڈنگ اسپتال میں
دم توڑ گیا۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر گوہر نے زخمی پولیو
ورکر ہلال کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ زخمی ہلال کو
بچانے کی ہرممکن کوشش کی گئی، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا اور آج چل بسا۔ گزشتہ
روز علاقہ داوٴد زئی میں انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ٹیم پر نامعلوم
افراد کی فائرنگ سے ہلال شدید زخمی ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق ہلال کو سرمیں
گولی لگی تھی، زخمی ہلال کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور منتقل کیا گیا جہاں ان
کا ہنگامی بنیادوں پر آپریشن کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔ گزشتہ دو
روز میں پشاور میں پولیو ٹیموں پر فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ٹیم ورکرز
کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔
Labels:
Abbottabad News
گلگت میں حالات معمول پر آنا شروع، پک اپ چلانے پر پابندی ختم
گلگت … گلگت میں 2
روز سے جاری کشیدگی کے بعد حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں، کاروباری
مراکز اور بازار کھل رہے ہیں جبکہ پک اپ چلانے پر عائد پابندی ہٹالی گئی
ہے۔ گلگت میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث تیسرے روز بھی موٹر
سائیکل چلانے پر پابندی ہے جبکہ پک اپ چلانے پر پابندی ہٹا دی گئی ہے۔
شاہراہ قراقرم کا گلگت راولپنڈی سیکشن ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا
ہے اور حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں۔ گلگت میں 3روز قبل فائرنگ کے
واقعات میں 2 افراد ہلاک اور 4زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد شہر کی صورتحال
کشیدہ تھی ۔
Labels:
Gilgit News
شام میں گذشتہ تین ہفتوں میں 10 ہزار دہشت گرد ہلاک, شامی ذرائع
شامی
ذرائع کے مطابق گذشتہ تین ہفتوں میں شام میں دس ہزار مسلح دہشت گرد ہلاک
ہوگئے ہیں جن میں آدھے دہشت گردغیر شامی ہیں جن میں القاعدہ کے دہشت گرد
بھی شامل ہیں۔
پیام ٹی وی ون کی اطلاعات کے مطابق شامی ذرائع نے
اعلان کیا ہے کہ گذشتہ تین ہفتوں میں شام میں دس ہزار مسلح دہشت گرد ہلاک
ہوگئے ہیں جن میں آدھے غیر شامی دہشت گرد شامل ہیں۔ شامی ذرائع کے مطابق
حالیہ چند دنوں میں شام میں مسلح دہشت گردوں کو سخت جانی نقصان اٹھانا پڑا
ہے۔
الجزيرہ، العربیہ، بی بی سی، ترک ذرائع ابلاغ، امریکی و صہیونی
ذرائع ابلاغ سبھی شام میں مسلح دہشت گردوں کی بھر پور حمایت کررہے ہیں لیکن
ان کی حمایت کے باوجود گذشتہ تین ہفتوں میں دہشت گردوں کو شدید جانی نقصان
اٹھانا پڑا ہے اور ان کے قبضہ سے بھاری مقدار میں ہتھیار بھی برآمد ہوئے
ہیں۔شامی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں سعودی عرب، ترکی،
قطری، افغانی، لیبیائی دہشت گرد شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق 20 ہزار دہشت گرد
زخمی بھی ہوئے ہیں دہشت گردوں میں القاعدہ کے دہشت گرد بھی شامل ہیں۔
Labels:
Abbottabad News
Thursday, 22 November 2012
ڈی ایٹ کانفرنس اہم سنگ میل ثابت ہوگی،صدر زرداری
اسلام آباد…صدر
مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈی ایٹ کانفرنس کا انعقاد
اعزاز ہے، ڈی ایٹ کانفرنس اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔وہ ڈی ایٹ کے چےئرمین کا
عہدہ سنبھالنے کے بعد سربراہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر پاکستان نے
کہا کہ ہمیں لازمی طورپرخودمختارہوناہوگا، ہمیں معاشی ترقی کی طرف توجہ
رکھنی ہوگی، ڈی ایٹ صرف 8 ممالک نہیں بلکہ آٹھ جمہوریتیں ہیں، آج 8جمہوری
ریاستیں ایک جگہ ہیں،ڈی ایٹ ممالک کے تجارتی اور ترقیاتی بینک بھی قائم
ہونے چاہئیں، ڈی ایٹ ممالک کو اشیا، افراد اور سرمائے کی آزادانہ ترسیل کی
ضرورت ہے۔ صدر زرداری نے کہا کہ مصرمیں جمہوریت مضبوط ہوئی ہے، ڈی ایٹ میں
اتنی صلاحیت ہے کہ وہ اپنے ایجنڈے پرکام کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان
امن عمل کی حمایت کرتا رہے گا، پاکستانی معیشت کو ترقی کرنی چاہیے، فلسطین
پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہیں، بنگلا دیش کے ساتھ ہمارے تعلقات غیر
معمولی ہیں،نجی شعبے کوآگے بڑھانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے
کہا کہ اپنے اقدار اور پیغمبر اسلام کے مذہب کے لیے لڑتے رہیں گے،اسلام
کوہائی جیک کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،ہم افغان امن ومفاہمت کے روڈ میپ کی
حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہر دن دہشت گردوں سے لڑرہے ہیں،
ملالہ یوسف زئی نے دہشت گردوں کوشکست دی، ملالہ یوسف زئی ہر بچی کی تعلیم
کے حق کے لیے کھڑی ہوئی، دہشت گردوں کو مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے
دیں گے، جمہوریت ہماری رگوں میں ہے،میری شریک حیات کودہشت گردوں نے
شہیدکیا، ہم اپنی اقداراوراپنے عظیم دین کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔
امریکا طاقتور نہیں، ہماری کمزوری ہمارا نفاق ہے،احمد ی نژاد
اسلام آباد. .. .
ایران کے صدر احمدی نژاد نے کہا ہے کہ امریکا طاقتور نہیں، ہماری کمزوری
ہمارا نفاق ہے۔ پاکستان، افغانستان، ایران اکٹھے ہوں تو کوئی قوت ہمارا
مقابلہ نہیں کرسکتی۔اسلام آباد میں پاکستانی دانشوروں اور سیاستدانوں سے
خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان میں آکر ایسا محسوس کررہا ہوں
جیسے ایران میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم متحد اور یکجا ہوکر اپنی مشکلات
پر قابو پالیں گے۔ پاکستان کو ایرانی حالات کی فکر ہے اور ہمیں یہاں
کی۔اسلام آباد سے تعلقات کو آخری حد تک لے جاوٴں گا۔
عاشورہ پر سیکیورٹی کی ذمہ داری فوج کو سونپی جائے ،شیعہ علماء کونسل
اسلام آباد…شیعہ
علماء کونسل پاکستان نے کہا ہے کہ حکومت محرم الحرام میں عزاداروں کو تحفظ
فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، عاشورہ پر سیکیورٹی کی ذمہ داری فوج کو
سونپی جائے ، کل نماز جمعہ کے بعد ملک گیر احتجاج کیا جائے گا ۔اسلام آباد
میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شعیہ علماء کونسل پاکستان کے سیکریٹری جنرل
علامہ عارف حسین واحدی نے کہا حکومت کہتی ہے کہ عدالت دہشت گردوں کو رہا کر
دیتی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکومت انتہائی کمزور کیس عدالت میں پیش کرتی
ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر زرداری کی میز پر سزا یافتہ مجرموں کی فائلیں
پڑی ہیں جن پر فیصلہ نہیں ہو رہا۔ علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ چیف
جسٹس دہشت گردی کے واقعات کا نوٹس لیں، ملک سے دہشت گردی اس وقت تک ختم
نہیں ہو گی جب تک دہشت گروں کو تختہ دار پر نہ لٹکایا جائے۔
پشاورمیں سرکاری اسکول کل سے تین دن کیلئے بندکردیئے گئے
پشاور…ضلعی
انتظامیہ نے پشاور کے تمام سرکاری اسکول کل سے تین دنوں کے لئے بند کرنے کا
اعلان کر دیا ہے۔ڈی سی او پشاور جاوید مروت نے نیوز کو بتایا کہ
سرکاری اسکولوں کی بندش کا فیصلہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
تمام سرکاری تعلیمی ادارے کل سے اتوار تک بند رہیں گے۔ دوسری طرف پشاور
یونی ورسٹی بھی کل سے بند رہے گی۔ یونی ورسٹی ترجمان کے مطابق تین دن
چھٹیوں کے بعد پشاور یونی ورسٹی پیر کو کھلے گی۔
Labels:
Peshawar News
اورنگی ٹاوٴن دھماکے، ٹائمنگ تبدیل ہونے سے بڑی تباہی نہ ہوسکی
کراچی…ایس پی، سی
آئی ڈی مظہر مشوانی کا کہناہے کہ ،خوش قسمتی سے اورنگی ٹاوٴن میں ہونے
والے بم دھماکوں کی ٹائمنگ تبدیل ہونے سے بڑی تباہی نہ ہوسکی۔ ایس پی ، سی
آئی ڈی مظہر مشوانی کا کہنا تھا کہ ،اورنگی ٹاوٴن میں ہونے والے دھماکے ،
عباس ٹاوٴن دھماکے سے مماثلت رکھتے ہیں،دونوں دھماکے پلانٹڈ تھے، خودکش
نہیں۔اورنگی ٹاوٴن دھماکے کے نتیجے میں ملنے والی لاش کے ٹکڑے، خودکش حملہ
آور نہیں بلکہ وہاں موجود پنکچر کی دکان پر کام کرنے والے شخص کے تھے۔ مظہر
مشوانی نے کہا کہ ماضی میں بھی کراچی میں اس نوعیت کے دھماکے ہوئے ہیں، جن
میں بڑا دھماکہ بعد میں ہونے سے بہت جانی نقصان ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا
کہ ، تحقیقاتی ادارے دہشت گردوں کو ٹریس کرچکے ہیں ، اور ان کے خلاف
کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔دوسری جانب آج قصبہ کالونی کے علاقے میں
امام بارگاہ کے عقب میں واقع گراوٴنڈ میں زیر تعمیر کمرے سے بم برآمد ہوا،
جسے بعد ازاں، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنادیا۔اس موقعے پر پولیس اور
رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر زیر تعمیر کمرے میں موجود مزدور کو
حراست میں لے لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ بم ریموٹ کنٹرول تھا۔ اور اس
میں ڈیٹونیٹر ، بیٹری اور تاریں لگی ہوئی تھیں۔ دوسری جانب سے رینجرز حکام
کے مطابق ، اورنگی ٹاوٴن، گلشن اقبال اور ملیر گوٹھ میں رینجرز کی جانب سے
ٹارگٹڈ کارروائیاں کی گئی ہیں جن میں پانچ ملزمان گرفتار کرکے ان کے قبضے
سے دھماکہ خیز مواد، اور اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ رینجرز حکام کے مطابق،
اِن ملزمان کااورنگی ٹاوٴن اور عباس ٹاوٴن میں ہونے والے بم دھماکوں میں
ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
Labels:
Abbottabad News,
Karachi Blast
پشاور میں جی ٹی روڈ پر دو بم ناکارہ بنا دیئے گئے
پشاور…پشاور میں
جی ٹی روڈ پر گل بہار پولیس اسٹیشن کے قریب سے دو بموں کو ناکارہ بنا دیا
گیا۔ پولیس کے مطابق جی ٹی روڈ پر گل بہار پولیس اسٹیشن کے قریب نو تعمیر
شدہ فلائی اور کے نیچے دو بم نصب کئے گئے تھے۔ پولیس کے مطابق بموں کی
موجودگی کی اطلاع ملنے پر بم ڈسپوزل یونٹ کے اہل کار وں کو طلب کیا گیا۔
جنہوں نے بموں کو دھماکے سے اڑا کر ناکارہ بنادیا۔ بم ڈسپوزل یونٹ کے اہل
کار وں کے مطابق دونوں بموں کا مجموعی وزن تین سے چار کلوگرام تھا۔
Labels:
Abbottabad News
Saturday, 17 November 2012
غزہ پر حملے کے بعد پہلی مرتبہ تل ابیب اور قدسی سٹی کے لوگوں کو سائرن سنائی دیے
اسرئیلی
قبضے کے بعد تقریبا چھتالیس سال کا عرصہ ہوا ہے کہ کبھی بھی تل ابیب اور
مقبوضہ علاقے قدس سٹی کے لوگوں کو کبھی بھی کسی جنگ میں بینکروں میں چھپنا
نہیں پڑا اور نہ ہی کبھی انہوں نے خطرے کے سائرن سنے لیکن اسرائیل کی جانب
سے غزہ پر حملے کے بعد پہلی مرتبہ تل ابیب اور قدسی سٹی کے لوگوں کو سائرن
سنائی دیے اور اس کے بعد انہوں نے زوردار دھماکے سنے کچھ ہی دیر میں خوف کے
سبب چہخ و پکار سنائی دینے لگی غزہ کے مجاہدین کی جانب سے فائر کئے گئے
راکٹ نے آبادی کے کسی حصے کو نشانہ نہیں بنایا تھا اور نہ ہی یہ راکٹ کسی
ایسی جگہ گرے تھے جہاں بڑی تباہی ہولیکن آرام طلب اور بے جا اعتماد و
اطمنان کے عادی کئے گئے اسرائیل عوام معمولی سی بھی تکلیف کو برداشت نہ کر
سکےاگرچہ بعد میں گرایے جانے والے راکٹوں سے غزہ کے قریب ترین علاقوں میں اچھی تباہی پھیلائی اور اسرائیلوں کو سبق سکھا دیا ۔
فجر پانچ نامی یہ راکٹ ایرانی ساخت کے ہیں جو پچھتر کلومیٹر تک فائر
ہوسکتے ہیں جبکہ ان کا وزن نو سو پندہ کلوگرام ہے جبکہ نوے کلوگرام بارود
یہ دھماکہ خیز مواد اپنے اندر رکھتا ہے ان اعداد و شمار کو امریکی ایک
ادارے نے جاری کئے ہیں لیکن کہا جاتا ہے کہ ایران نے فجر پانچ کر علاوہ بھی
کچھ ٹیکٹکی راکٹ بھی ،اینٹی ائر گرافٹ،اور لینس دیے ہیں
جبکہ اس سے قبل حماس کے دفاعی ونگ ،عزالدین قسام برگیڈ کے پاس جو راکٹ تھے وہ راکٹ صرف پندرہ کلومیٹر تک مار کر سکتے تھے
کہا جاتا ہے کہ ایران نے ایسے سینکڑوں راکٹ شام کے توسط سے غزہ کی مظلوم عوام کے دفاع کے لئے پہنچائے ہیں
Labels:
Fajr 5 rocket
اسرائیلی وحشیانہ حملے جاری، 4 روز میں 33 فلسطینی شہید
غزہ: مقبوضہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید چھ فلسطینی شہید، چار
دنوں میں ہونے والی شہادتوں کی تعداد تینتیس ہوگئی۔ اسرائیل نے کارروائیوں
میں مزید شدت لانے کا فیصلہ کر لیا، کابینہ نے پچھتہر ہزار فوجی بھرتی کرنے
کی منظوری دے دی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کشیدہ صورت حال کا جائزہ
لینے کے لئے جلد غزہ کا دورہ کریں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مقبوضہ غزہ کی
وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے مغازی، ڈھیر
البلاح میں دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چھ بے گناہ فلسطینی
شہید اور چار زخمی ہوگئے۔ تمام شہداء کی میتوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا
ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق شہید ہونے والوں میں حماس کی مسلح ونگ عزا دین
القاسم بریگیڈئر کے فیلڈ کمانڈر احمد ابو جلال بھی شامل ہیں۔ چار روز سے
جاری اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تینتیس
ہوگئی ہے جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ اسرائیل نے فضائی حملوں
کے بعد اب غزہ پر بڑے پیمانے پر زمینی حملے کرنے اور کارروائیوں میں شدت
لانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلہ میں پچھتہر ہزار ریزرو فوجیوں کو
تیار رہنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق کابینہ نے
پچھہتر ہزار ریزرو فوجیوں کو بھرتی کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے اور حکومت
کا موقف ہے کہ یہ فیصلہ حماس کی جانب سے یروشلم پر راکٹ حملوں میں اضافے کے
بعد کیا گیا ہے اس سلسلہ میں اسرائیل نے غزہ کے اطراف کی تمام مرکزی
شاہراہیں بند کردی ہیں۔ فوجی آپریشن تیز کرنے کے لیے زمینی فوجی دستے،
ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ امریکی صدرباراک اوباما نے
خطے میں کشیدگی کم کرنے کے بجائے اسرائیل کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا ہے
کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ ادھر عرب رہنما اور اقوام متحدہ
اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔ سیکریٹری جنرل بان کی
مون نے ایک بیان میں حماس اور اسرائیل سے خطے امن قائم رکھنے کی اپیل کی
اور جلد ہی غزہ کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر مصر کے وزیر اعظم نے
دونوں فریقین نے جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ پر
اسرائیلی جارحیت روکنے کے لئے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جنگ بندی کے
معاہدے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ دورہ غزہ کے موقع پر گفتگو کرتے
ہوئے مصر کے وزیر اعظم نے کہا کہ مصر ، فلسطینیوں کے خلاف جارحیت روکنے کے
لیے ہر ممکن اقدام کرے گا اور اس کی یہ کوشش ہوگی کہ جنگ بندی کا معاہدہ
روبہ عمل رہے تاکہ ایک ایسی فلسطینی ریاست کا قیام ممکن ہو سکے، جس کا
دارالحکومت یروشلم ہو۔ خطے میں امن کے استحکام کا یہ واحد راستہ ہے جبکہ
فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کا مقصد فلسطینی
ریاست کی خود مختاری کو ختم کرنا ہے۔ رام اللہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے
محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ جس کا
مقصد فلسطین کو اقوم متحدہ کے ساتھ امن کی کوششوں سے دور رکھنا ہے۔ محمود
عباس نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطینی عوام اور قومی ایجنڈے کو کمزور کرنے کا
منصوبہ بنا رکھا ہے۔
Labels:
Gaza News,
Israel News
مقبوضہ بیت
المقدس . . .. .اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملے کی تیاریاں شروع کر دیں۔غیر
ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے75ہزارریزرو فوجیوں کو بھرتی
کرنے کی منظوری دے دی۔اسرائیل ان فوجیوں کو غزہ میں کسی بھی ممکنہ زمینی
کارروائی میں استعمال کرسکتا ہے،جو پہلے ہی غزہ پر فضائی حملے جاری رکھے
ہوئے ہے۔گزشتہ روز اسرائیلی طیاروں کی غز ہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں
بمباری سے خواتین اوربچوں سمیت 7 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔اسرائیل نے غزہ
کیاطراف تمام مرکزی شاہراہیں بند کردی ہیں۔غزہ میں فوجی آپریشن تیز کرنے کے
لیے اسرائیل نے زمینی فوجی دستے ، ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو الرٹ
کردیا ہے۔فلسطینی صدر محمود عباس نے عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کو غزہ کا
دورہ کرنے کی دعوت دی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جلد غزہ کا
دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
Friday, 16 November 2012
ججوں نے ڈر کے مارے دہشتگرد رہا کردیئے
وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت نے سینکڑوں دہشت گرد گرفتار کیے
لیکن ججوں نے اپنے اہل خانہ کو لاحق خطرات کی وجہ سے تین ماہ کے اندر سب کو
رہا کر دیا۔ یہ بات انہوں نے چودہ نومبر کو کراچی میں امن و امان کے بارے
میں کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتائی۔ ان کے بقول کراچی اور کوئٹہ میں قتل
کی وارداتوں میں کالعدم لشکر جھنگوی ملوث ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے
اپنے ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ وزیر داخلہ نے کابینہ کو بتایا کہ
انہوں نے پنجاب کے وزیراعلی کو خط لکھا تھا کہ انتہائی مطلوب دہشتگرد ملک
اسحق کو گرفتار کیا جائے مگر انہوں نے اسے ایک معمولی کیس میں گرفتار کیا
اور پھر ان کی ضمانت ہوگئی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے زور دے کر کہا کہ
لاقانونیت کی سب سے بڑی وجہ دہشتگرد تنظیموں کو کچھ اہم شخصیات کی پشت
پناہی حاصل ہونا ہے۔ ان کے بقول محرم کے دوران کراچی میں قتل کی وارداتیں
بڑھنے کا خدشہ ہے۔ سرکاری ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں
ملک بھر بالخصوص کراچی میں قتل عام پر دو گھنٹے سے زائد دیر تک گرما گرم
بحث ہوئی۔ جس میں وزیر قانون فاروق نائیک سمیت کئی وفاقی وزرا وزیر داخلہ
پر برس پڑے۔ فاروق نائیک نے وزیر داخلہ سے تین سوال کیے کہ ٹارگٹ کلنگ کا
ذمہ دار کون ہے؟ انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا؟ کراچی کا امن بحال کرنے
اور ٹارگٹ کلنگ بند کرنے کا طریقہ کیا ہے؟۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بعض
وزرا نے وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ خود یا صدرِ پاکستان کراچی کی صورتحال
پر اجلاس بلائیں اور اس میں متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، اور
جماعت اسلامی کو بھی مدعو کریں۔ کچھ وزرا نے کہا کہ سندھ میں لاقانونیت
انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی ہے۔ کابینہ میں یہ تجویز بھی دی گئی کہ ایک
وزارتی کمیٹی بنائی جائے جو انسداد دہشتگردی کے قوانین، خصوصی عدالتوں اور
ان کے اختیارات اور فوری سماعت کے بارے میں قانون سازی کی سفارشات مرتب
کرے۔ لیکن اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ وفاقی کابینہ میں بلوچستان
کی صورتحال پر بعض وزرا نے بات کی اور وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ ملک کی
اعلی قیادت کو کور کمانڈر کوئٹہ، بلوچستان کی صوبائی قیادت اور انٹیلی جنس
ایجنسیوں کے سربراہوں کو بلا کر فوری طور پر معاملہ حل کرنا چاہیے۔
Labels:
Abbottabad News
Thursday, 15 November 2012
محرم کا چاند نظر آگیا، اسلامی سال کل شروع ہوگا
اسلامی کیلنڈر کے پہلے مہینے محرم کا آغار ہوگیا ہے، چاند نظر آنے کے بعد
اسلامی ہجری کیلنڈر کے سال 1434 کا پہلا دن 16نومبر 2012 ہوگا۔ یکم محرم
خلیفہ دوم حضرت عمر کا یوم شہادت ہے جبکہ دس محرم کو اسلامی دنیا میں حضرت
محمدۖ کے نواسے حضرت حسین کا یوم شہادت یاد رکھا جاتا ہے اور ان عظیم
ہستیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔
Labels:
Abbottabad News,
Hazara News
Wednesday, 14 November 2012
کراچی کے خراب حالات ریاست کی ناکامی نہیں ،صدرزرداری
منڈی بہاالدین
…صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کے خراب حالات ریاست کی ناکامی
نہیں ہے،کراچی میں حالات خراب کرنادہشت گردوں کی حکمت عملی کاحصہ ہے،تاکہ
دہشت گردی کے خلاف جنگ کوکمزور کیا جاسکے۔ منڈی بہا الدین کے علاقے ملک وال
میں عیدملن پارٹی کے موقع پرجلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ
دہشت گردکراچی میں حالات خراب کرکے ہمیں الجھاناچاہتے ہیں،کراچی میں ملک
دشمن عناصرانتشارپھیلارہے ہیں۔اِس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ انتخابات
اپنے وقت پرہوں گے،انتخابات صاف اورشفاف ہونگے،ووٹرفہرستیں ایسی بنائی ہیں
کہ کوئی دھاندلی نہ ہوسکے،۔انہوں نے کہاکہ ہرجگہ سے طاقت لاکرپاکستان
کومستحکم کرناچاہتے ہیں،ملک5سال کی فلاسفی پرنہیں چل سکتے،اس سے آگے
بڑھناہوگا،ہم چاہتے ہیں ساری سیاسی قوتیں مل کرپاکستان کی خدمت کریں،ہمارے
مخالفین بھی مانتے ہیں کہ ہمارے ہوتے ہوئے پارلیمنٹ مدت مکمل کررہی ہے،ہم
نے کسی ایک جماعت کیلئے نہیں ہمیشہ پاکستان کیلئے کام کیا،ملک آگے بڑھے
گاتوہم سب بڑھیں گے ورنہ ہم سب ڈوب جائیں گے۔صدر کا یہ بھی کہنا تھاکہ
انہوں نے اپنی جوانی کے دن پنجاب کی جیلوں میں گزارے،لڑنے والانہیں دردسہنے
والابہادرہوتاہے،عوام سے بڑی طاقت کسی کی نہیں ہے،پاکستان کوایسامہذب ملک
بنائیں گے کہ دنیاکاہم پرسے شک ختم ہوجائیگا،آج جوکام کررہے ہیں وہ آیندہ
نسلوں کیلئے کررہے ہیں،ملک اورعوام کوضرورت پڑی تواپنے پیٹ پرپتھرباندھیں
گے۔
Labels:
Abbottabad News
اہرسے آنے والی کالز پراضافی ٹیکس نہ لینے کے حکم میں توسیع
لاہور…لاہورہائی
کورٹ نے بیرون ملک سے پاکستان کی جانے والی ٹیلی فون کالز پراضافی ٹیکس کی
وصولی روکنے کے عبوری حکم میں 30نومبرتک توسیع کردی،عدالت نے اس کیس میں
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کوبھی فریق بننے کی اجازت دیدی ،بیرون ملک مقیم
پاکستانیوں کے نمائندے سعد سلیم کی جانب سے عدالت کوبتایاگیاکہ پاکستان کی
جانیوالی کالز پر اضافی ٹیکس لاگوکرنے سے پاکستانیوں کومشکلات
کاسامناہے،لہذاعدالت اضافی ٹیکس کوکالعدم قراردے۔عدالت نے فریق بننے کی
درخواست منظور کرتے ہوئے اضافی ٹیکس کی وصولی روکنے کے عبوری حکم میں توسیع
کردی ،ایک کمپنی نے بیرون ملک سے آنیوالی کالز پر اضافی ٹیکس کوچیلنج
کررکھاہے۔
Labels:
Abbottabad News
آئی ایس آئی سے پیسے لینے والوں کو سیاست سے روکاجائے،عمران خان
اسلام
آباد…چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ
آئی ایس آئی سے مبینہ طور پر پیسے لینے والے سیاست دانوں کو سیاسی سرگرمیوں
میں حصہ لینے سے روکا جائے۔ اصغر خان کیس سے متعلق نیوز کانفرنس میں عمران
خان کا ہدف ایک بار پھر مسلم لیگ ن تھی۔انہوں نے نواز شریف سمیت تمام
متعلقہ سیاست دانوں کو الزامات سے بری ہونے تک سیاست سے دور رہنے کا مشورہ
دیا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ایف آئی اے نے ابھی تک اصغر خان کیس کی
انکوائری شروع نہیں کی جس کی وجہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں مک مکا
ہے۔عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف پر آئی ایس آئی سے مدد لینے کا صرف
الزام ہے جب کہ مسلم لیگ ن پر یہ الزام ثابت ہو چکا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کے صدر جاوید ہاشمی پر 1990ء کے
الیکشن میں آئی ایس آئی سے پیسے لینے کا الزام نہیں۔جاوید ہاشمی اس الزام
کو غلط ثابت کر کے انتخابات میں حصہ لیں گے۔
Labels:
Abbottabad News,
Asghir Khan,
Hazara News
Sunday, 11 November 2012
کوئٹہ :ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کاٹارگٹ کلنگ کے خلاف مظاہرہ
کوئٹہ …کوئٹہ میں
ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے زیراہتمام ہزارہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف
احتجاجی مظاہرہ کیا اور مظاہرین نے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی فوری
گرفتاری کا مطالبہ کیا۔پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کی قیادت ایچ ڈی
پی کے مرکزی نائب چیئرمین مرزا حسین ہزارہ نے کی مظاہرے میں پارٹی کے
کارکنان شریک تھے،شرکا نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور ہزارہ افراد کی
ٹارگٹ کلنگ اور صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی، اس موقع پر پارٹی
کے رہنماوں نے کہا کہ شہر میں روزانہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہورہے ہیں اور
ان واقعات میں ہزارہ برادری کے افراد کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے اس کی بھرپور
مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام میں یکسر ناکام
ہوگئی ہے اور موجودہ حکمرانوں کو بدامنی کے واقعات کی روک تھام میں ناکامی
پر حکومت میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے بلکہ فوری مستعفی ہوجائے۔ انہوں
نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ٹارگٹ کلنگ کی روک تھا م میں
موثر کارروائی کرے۔
Labels:
Hazara News
ماہ محرم کو پر امن بنانے کے لئے سیکورٹی کے فول پروف اور سخت انتظامات نا گزیر ہو گئے ہیں
ایبٹ آباد : محرم الحرام کے دوران ہزارہ
ڈویژن کے تمام اضلاع میں سخت سیکورٹی انتظامات کے ذریعے شر پسند وں اور
دھشت گردوں کا راستہ روک کر ماہ محرم کو پر امن بنانے اور عاشورہ کے تمام
پروگراموں کو محفوظ بنانے کے اقدامات پر غور کے لئے انتظامیہ ، پولیس اور
خفیہ اداروں کا ایک اعلی سطحی اور غیر معمولی اجلاس آج یہاں کمشنر ہزارہ
ڈویژن محمد خالد خان عمر زئی کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران پورے
ہزارہ ڈویژن اور خصوصاً ہری پور ،ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں محرم الحرام کے
دوران سیکورٹی انتظامات، مختلف مسالک کے معتقدین کے مابین تعلقات اور محرم
کو پر امن رکھنے کے لئے انتظامیہ و پولیس کی حکمت عملی کا تفصیلی جائزہ
لیا گیا۔اس سلسلے میں انتظامیہ ،حساس اداروں اور پولیس کے درمیان موئثر اور
مسلسل رابطے اور اطلاعات کے تبادلہ پر اتفاق کرتے ہوئے بعض اہم فیصلے کئے
گئے ۔اجلاس میں ڈی آئی جی پولیس ہزارہ ڈویژن ڈاکٹرمحمد نعیم خان، ہری پور ،
ایبٹ آباد اور مانسہرہ کے ڈی سی او ، ڈی پی او ، اے سی او اور ٹی ایم او
صاحبان، انٹیلی جنس و سیکورٹی اداروں کے افسران اور واپڈا کے ریجنل سربراہ
نے شرکت کی۔ کمشنر ہزارہ نے اجلاس کو انتظامیہ کے سیکورٹی پلان کی اہمیت
اور تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں بعض تنظیموں نے اپنی
سرگرمیاں تیز کر رکھی ہیں جبکہ کراچی کے حالات کے تناظر میں بھی سیکورٹی کے
فول پروف اور سخت انتظامات نا گزیر ہو گئے ہیں اور اس صورتحال کے باعث
آئندہ محرم ماضی سے مختلف اور زیادہ مشکل ہونے کا امکان ہے۔انہوں محرم کے
حوالے سے ہر ی پور ،مانسہرہ اور ایبٹ آباد کے اضلاع کو زیادہ حساس قرار
دیتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ تمام سیکورٹی و خفیہ ایجنسیوں ، انتظامیہ
اور پولیس کو سیکورٹی کے حوالے سے اطلاعات کا آپس میں تبادلہ کر کے ملک
دشمن اور سماج شمن عناصر کی کارروائیوں کے خلاف جامع حکمت عملی اختیار کرنی
چائیے۔انہو ں نے کہا کہ ہزارہ کے موجودہ ڈی آئی جی اور اضلاع کی سطح پر ان
کی ٹیمیں یہاں کے حالات سے بخوبی واقف ہیں اور وہ محرم کے دوران امن و
امان ہر حال میں بر قرار رکھنے کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔
انہو ں نے کہا کہ خفیہ اداروں ، پولیس اور انتظامیہ کا مشترکہ اجلاس اس
لئے بلایا گیا کہ سیکورٹی انتخابات میں کسی بھی سطح پر کوئی کمی یا خامی ہو
تو اسے دور کیا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ ضلع ہری پور میں محرم کے 71 ،
ایبٹ آباد میں چھ او ر مانسہرہ میں 10 پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں جن کے
لئے فول پروف سیکورٹی انتظامات اور سہولیات فراہم کرنا ہوں گی۔خالد خان عمر
زئی نے بتایا کہ اس سلسلے میں تینوں اضلاع میں جامع حفاظتی پلان مرتب کر
لیا گیا ہے جبکہ تمام مسالک کے علماء ، تاجر تنظیموں اور انتظامیہ پر مشتمل
امن کمیٹیاں بھی اپنے اپنے اضلاع میں احسن طریقے سے کام کر رہی ہیں۔عز
اداروں کے جلوسوں کے راستوں پرپینے کے پانی، صفائی ،روشنی ، فائر فائیٹنگ ،
میڈیکل کور، سول ڈیفنس اور دیگر ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے
گی۔واپڈا حکام عشرہ محرم کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی
بنائیں گے جبکہ ٹی ایم ایز جنریٹرز وغیرہ کی صورت میں بجلی کا متبادل
انتظام بھی کریں گے جس کے لئے ضروری وسائل فراہم کر دئیے گئے ہیں ۔ انہوں
نے کہا کہ ضلع کی سطح پرکنٹرول روم قائم کئے جائیں گے ، ہسپتالوں اور پولیس
کو محرم کے دوران الرٹ رکھا جائے گا، طبی عملے، پولیس ، انتظامیہ اور
محکمہ مال کے افسران و متعلقہ اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی جائیں گی
۔انہو ں نے بتایا کہ جلوسوں کے تمام روٹس کی سکینگ بھی کی جائے گی جبکہ
دھشت گردی اور اشتعال انگیزی کی روک تھام کے دیگر اقدامات کے تحت عشرہ محرم
کے دوران افغان مہاجرین کی نقل و حرکت ، وال چاکنگ ، آذان کے سوا لاؤڈ
سپیکر کے استعمال، موٹرسائیکل پر ڈبل سواری ، ہوائی فائرنگ ، اسلحہ کی
نمائش اور اشتعال انگیز تقاریر پر ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت مکمل
پابندی ہو گی۔ ڈی آئی جی ڈاکٹر نعیم خان نے اجلاس کو پولیس کی حکمت عملی سے
آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور خفیہ اداروں کی نشاندہی پر جہاں پر بھی
امن و امان کے لئے معمولی خطرہ بھی محسوس کیا گیا وہاں پولیس نفری تعینات
کر دی جائے گی۔جلوسوں کے روٹس پر واقع مساجد کے لاؤڈسپیکر صرف آذان کے لئے
استعمال کرنے کی اجازت ہو گی۔محرم کے پروگراموں کے مقامات پر مکمل سکیننگ
ہو گی اور گٹرزاور نالیوں کو بھی چیک کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی
پروگرام کے منتظم سے اس امر کی تحریری ضمانت لی جائے گی کہ وہ پروگرام کے
دوران کسی قسم کی اشتعال انگیزی یا بد امنی کا وہ خود ذمہ دار ہو گا اور
ایسی صورت میں دھشت گردی ایکٹ کے تحت منتظم کے خلاف براہ راست مقدمہ درج
کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ طلباء کے ہاسٹلوں میں مذہبی تنظیموں کی
سرگرمیوں کا بھی نوٹس لیا جائے گا اور بیرونی اضلاع کے طلباء کو عشرہ محرم
کے دوران ہاسٹلوں میں قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔
Labels:
Abbottabad News,
Hazara News
Monday, 29 October 2012
سینڈی امریکی ساحلوں پر، ورجینیا میں سڑکیں ڈوب گئیں
نیویارک…سمندری
طوفان سینڈی امریکی ساحلوں تک پہنچ گیا ہے، ورجینیا کے کئی علاقوں میں پانی
داخل ہوگیا ہے۔ متعدد ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ اور
اسکول بند کردیے گئے ہیں۔ سینڈی کے امریکی ساحلوں تک پہنچتے ہی ورجینیا کے
شہر norfolk کی سڑکیں زیر آب آگئی ہیں، کئی عمارتوں میں پانی بھر گیا ہے
،ٹرانسپورٹ معطل ہیجبکہ طوفانی ہواوٴں سے بجلی کا نظام بھی متاثر ہوا
ہے۔مشرقی ساحلی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔طوفان سے سردی بڑھنے کے ساتھ
بارش اور سیلاب کا خدشہ بھی ہے۔ کئی ریاستوں میں اسکول اور ٹرانسپورٹ بند
ہے۔ ہزاروں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں جبکہ نچلے ساحلی علاقوں سے لاکھوں
افراد نقل مکانی کررہے ہیں۔نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار بندر ہے
گا، نیویارک میں کھانے پینے اور دیگربنیادی اشیا کی خریداری کے لیے لوگوں
کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ ایک اندازے کے مطابق 6 کروڑ امریکی شہری طوفان سے
متاثر ہو سکتے ہیں۔ سینڈی سے چھ نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات
بھی متاثر ہونے کا خطرہ ہے کیونکہ اہم انتخابی ریاستیں فلوریڈا، اوہایو
بھی طوفان کے راستے پر ہیں۔ اس کے ساتھ طوفان سے جو ریاستیں متاثر ہوسکتی
ہیں ان میں نیو یارک، نیو جرسی، میساچوسٹس، پینسلوینیا، نارتھ کیرولائنا
اور کنیٹ یکٹ شامل ہیں۔ میری لینڈ اور واشنگٹن ڈی سی بھی طوفان کی زد میں
آسکتے ہیں۔ صورتحال کی نگرانی کے لیے صدر اوباما اوہایو میں انتخابی
سرگرمیاں ترک کر کے واپس واشنگٹن پہنچ رہے ہیں۔
Labels:
Hazara News
ہری پور حادثہ: 7زخمی طلبہ کی حالت تشویش ناک
ہری پور…ہری پور
میں طالب علموں سے بھری وین درخت سے ٹکرا گئی۔ حادثے میں 4طالب علم موقع پر
جاں بحق اور 20زخمی ہوگئے ،زخمیوں میں سات کی حالت ناز ک ہے۔اسلام آباد سے
مانسہرہ جانے والی وین ٹائر نکل جانے کے باعث ڈرائیور سے بے قابو ہوکر
درخت سے ٹکرا گئی۔ حادثہ ہری پور کے علاقے نکاپاہ میں پیش آیا۔وین میں
مدرسے کے طالبعلم سوار تھے جن میں سے 4 موقع پر جاں بحق اور 20زخمی ہوگئے۔ز
خمیوں کو ڈی ایچ کیو ہری پور اور ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد منتقل
کردیا گیا ہے۔ جہاں اسپتال حکام کے مطابق 7بچوں کی حالت نازک ہے۔ جاں بحق
ہونے والوں میں جمیل ، فیضان اور منور سمیت چاروں بچوں کا تعلق مانسہرہ کے
علاقوں جبوڑی اور شنکیاری سے ہے۔
Labels:
Abbottabad News,
Hazara News
Monday, 22 October 2012
اصغر خان کیس،الیکشن کمیشن کے پاس کارروائی کی گنجائش نہیں ،فخرالدین
اسلام آباد… چیف
الیکشن کمیشنر جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ اصغر خان
کیس میں الیکشن کمیشن کے پاس کسی سیاستدان کے خلاف کاروائی کی کوئی آئینی
گنجائش نہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ
دُہری شہریت میں رحمان ملک کی اہلیت سے متعلق چیئرمین سینٹ کا ریفرنس ملنے
پر ہی الیکشن کمیشن کارروائی کر سکتا ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے
ملاقات کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ کہ انہوں نے چیف جسٹس سے انتخابات
میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز تعینات کرنے کی استدعا کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ
چیف جسٹس نے معاملے پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
Labels:
Hazara News
پاکستان کا ملا فضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ
پاکستان نے افغانستان سے ملالہ یوسف زئی پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث
ملا فضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ کردیا ہے۔ سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ
ملافضل اللہ افغانستان میں روپوش ہے، ذرائع نے مزید بتایا کہ حوالگی کا
مطالبہ وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے گزشتہ روز امریکی خصوصی نمائندہ برائے
پاکستان اور افغانستان مارک گراسمین سے ملاقات میں کیا، امریکی خصوصی
نمائندے کو بتایا گیا کہ ملالہ پرحملے میں فضل اللہ ملوث ہے، اور امریکا
ملافضل اللہ کی حوالگی میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے، فضل اللہ اپنے
ساتھی دہشتگردوں کے ہمراہ افغان صوبہ کنٹرمیں موجودہے، پاکستان نے کئی
مرتبہ ایساف اورافغان حکام کوفضل اللہ کی سرگرمیوں سے آگاہ کیا، ذرائع نے
بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں فضل اللہ نے سرحد پار سے15مرتبہ پاکستان میں
حملہ کیا، یہ حملے پاکستانی سرحدی چوکیوں اور دیہات پر کیے۔
Labels:
Hazara News
سپریم کورٹ کا فیصلہ، بھاری مینڈیٹ والوں کی قلعی کھل گئی، شرجیل میمن
کراچی…سندھ کے
وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہناہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے بھاری مینڈیٹ
والوں کی قلعی کھول دی ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے اپنے ایک
بیان میں کہا کہ سیاسی یتیموں اور ٹانگہ پارٹیوں نے جمہوریت کی پیٹھ میں
خنجر گھونپا ،1990 کے جعلی انتخابات میں حکمران بننے والوں کا اصل گھر جیل
ہے۔انھوں نے کہا آئی جے آئی کا محاسبہ ملکی سا لمیت کے لئے ناگزیر ہوچکا ہے
اگر جعلی مینڈیٹ والوں کا احتساب نہیں ہوا تو یہ ملکی تاریخ کے ماتھے پر
کلنک کا ٹیکہ بن جائے گا۔
Labels:
Abbottabad News
Friday, 19 October 2012
نواز شریف کو چاہیے کہ اب وہ سیاست چھوڑدیں،شرجیل میمن
کراچی…وزیراطلاعات
سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ آج یہ بات ثابت ہوگئی کہ پیپلز پارٹی 1990
کے انتخابات میں کامیاب ہوئی تھی۔سیاست دانوں میں فوج کی جانب سے رقوم کی
تقسیم کے مقدمے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد جیو نیوز سے بات کرتے
ہوئے شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ نواز شریف نے آئی
جے آئی بنانے کے لیے پیسے دیئے تھے،نواز شریف کو چاہیے کہ اب وہ سیاست
چھوڑدیں، سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ ایک جماعت کو کامیاب کرانے کے لیے
رقوم دی گئیں۔
Labels:
PPP News
آئی جے آئی کیس میں سپریم کورٹ کا اچھا فیصلہ آیا ہے،اصغرخان
اسلام
آباد…اصغرخان نے کہا ہے آئی جے آئی کیس میں سپریم کورٹ کا اچھا فیصلہ آیا
ہے۔ 90میں سیاست دانوں کے درمیان فوج کی جانب سے تقسیم رقوم کیس کے فیصلے
کے بعد سپریم کورٹ کے باہر جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے اصغرخان کا کہناتھا
کہ سبق سکھانے کے لئے یہ اچھی چیزہے، اُمید ہے کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا اور
اگر کوئی آئندہ ایسا کرگے تو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے،میں نے16سال پہلے
یہ کیس دائر کیا تھاجس کا اب اچھا فیصلہ آیا ہے۔
Labels:
Abbottabad News,
Asghir Khan,
Hazara News
اصغر خان کیس، اسلم بیگ اور اسد درانی کیخلاف کارروائی کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس سے متعلق مختصر فیصلہ سنا دیا۔
فیصلہ چیف جسٹس نے لکھا اور انہوں نے ہی پڑھ کر سنایا، فیصلہ میں کہا گیا
ہے کہ یہ عوامی اہمیت کا حامل کیس ہے۔ آرمی چیف جنرل اسلم بیگ اور ڈی جی
آئی ایس آئی اسد درانی غیر قانونی سرگرمیوں میں شریک ہوئے۔ یہ انفرادی عمل
تھا اداروں کا نہیں، فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ 90 کے انتخابات
میں دھاندلی کی گئی۔ فوج سیاست میں حصہ نہیں لے سکتی، یونس حبیب نے 140
ملین روپے دئیے۔ سات ملین روپے سیاستدانوں میں تقسیم ہوا۔ فیصلہ میں کہا
گیا ہے کہ ایم آئی والوں نے غیر قانونی کام کیا ایوان صدر میں انتخابی سیل
قائم ہوا جو کہ انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔ صدر حلف سے وفا نہ
کرے تو یہ آئین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوتا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ
ایوان صدر میں اگر کوئی سیاسی سیل ہے تو اسے فوری بند کیا جائے۔ اسلم بیگ
اور اسد درانی فوج کی بدنامی کا باعث بنے لہذا حکومت ان کے خلاف کارروائی
کرے۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا ہے کہ ایف آئی اے معاملے کی تحقیقات کرے اور
جن سیاسی رہنمائوں نے رقم وصول کی تھی ان سے منافع سمیت رقم واپس لیا جائے۔
سپریم کورٹ میں اصغر خان کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی
صدارت میں تین رکنی بینچ نے کی۔ اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل مکمل کر لیے جس
کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ کیس کی سماعت شروع ہوتے ہی
اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدلیہ پر تنقید شروع کر دی۔ اٹارنی جنرل نے کہا
کہ عدالت اس کیس کا سارا ملبہ موجودہ حکومت پر ڈال کر اسے غیر مستحکم کرنا
چاہتی ہے۔ چیف جسٹس نے جواب دیا کہ عدالت نے بلوچستان کیس اور کراچی بدامنی
کیس میں حکومت کو غیر مستحکم نہیں ہونے دیا۔ اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے
ہوئے کہا کہ اصغرخان کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری وفاق پر نہیں چیف جسٹس
اورعدلیہ پر عائد ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شہادتوں کے مطابق رقم ایوان
صدر میں بیٹھے شخص کے ایما پر تقسیم ہوئی۔ کیا عدالت ایوان صدر کے ملوث
ہونے کو نظر انداز کر دے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ صدر کا منصب سیاسی نوعیت
کا ہے۔ ان کے حلف میں سیاسی سرگرمیوں پر حصہ نہ لینے کی پابندی کا ذکر
نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر کے منصب کو ریگولیٹ کرنا سپریم کورٹ کا کام
نہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ صدر کے منصب کو ریگولیٹ کرنا آئین کا کام
ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ انہیں یہ کہنے میں ہچکچاہٹ نہیں کہ بینچ میں
تعصب ہے۔ انہوں نے اصغر خان کیس کی سماعت کے لیے لارجر بینچ بنانے کی
استدعا کر دی۔ انہوں نے کیس نیب کو بھیجنے یا کمیشن بنانے کی بھی تجویز دی
اور اس کے ساتھ ہی اپنے دلائل مکمل کر لیے۔ وزارت دفاع کے وکیل ونگ کمانڈر
عرفان نے عدالت کو بتایا کہ آٹھ کروڑ روپے کی تفصیل آئی ایس آئی اور ایم
آئی سے طلب کی ہے۔ کیس پرانا ہونے کے باعث ریکارڈ کے حصول میں مشکل درپیش
ہے۔
Labels:
Hazara News,
Supreme Court Of Pakistan
عید الاضحی کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عید الاضحی کے موقع پر 4 سرکاری تعطیلات
دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عید کے موقع پر تمام سرکاری دفاتر 26 اکتوبر
سے 29 اکتوبر تک بند رہیں گے جس کے بعد 30 اکتوبر سے سرکاری دفاتر کھول
دیئے جائیں گے۔
Labels:
Abbottabad News,
Daily hazara News In Urdu
لاہور ہائی کورٹ کے سینئر وکیل فائرنگ سے جاں بحق
لاہور: لاہور ہائی کورٹ کے معروف وکیل اور عالم دین شاکر علی رضوی
نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے، ملزمان فرار ہونے میں
کامیاب۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ملزمان کی گرفتاری کی ہدایت کر
دی جبکہ وکلاء نے ماتحت عدلیہ کی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر دیا۔ میڈیا
رپورٹس کے مطابق واقعہ جمعہ کی صبح اس وقت پیش آیا جب سینئر وکیل شاکر علی
رضوی لاہور ہائیکورٹ میں قتل کے کیس کی سماعت کیلئے جارہے تھے کہ ناکہ
لگائے چار نامعلوم مسلح افراد نے لاہور ہائی کورٹ کے قریب ان کی گاڑی روکی
اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کے بعد شاکر علی رضوی شدید زخمی
ہوگئے جس کے بعد ریسکیو حکام نے انہیں گنگا رام ہسپتال منتقل کیا جہاں
انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں طبی امداد دی گئی تاہم شاکر علی رضوی زخموں
کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ ڈاکٹروں کے مطابق انہیں چار گولیاں
لگی تھیں جس کے باعث ان کے جسم کا زیادہ تر خون بہہ گیا تھا۔ واقعہ کے بعد
پولیس اور سینئر وکلاء کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی جہاں وکلاء نے شدید
احتجاج کیا اور دھمکی دی کہ اگر شاکر علی رضوی کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا
گیا تو احتجاج کا ایک سلسلہ شروع ہوجائیگا جو قاتلوں کی گرفتاری تک ختم
نہیں ہوگا۔ ادھر وکلاء نے لاہور ہائی کورٹ میں تمام سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر
دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں تحفظ فراہم کیا جائے جبکہ وزیر اعلی
پنجاب میاں شہباز شریف نے بھی سینئر وکیل شاکر علی رضوی کے قتل پر شدید
افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پولیس حکام کو قاتلوں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی
اور کہا کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور انہیں کیفر کردار تک
پہنچایا جائے جبکہ وکلاء کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جائے۔ یاد رہے کہ
سینئر وکیل شاکر علی رضوی پر اس سے قبل بھی 2 مرتبہ قاتلانہ حملہ ہو چکا
ہے۔ دریں اثناء چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عمر عطاء بندیال نے سینئر وکیل
شاکر علی کے قتل کا فوری نوٹس لیتے ہوئے حکومت پنجاب سے اس واقعہ کی وضاحت
طلب کر لی ہے۔ عدالتی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت یہ واضح کرے کہ وکلاء
اور ججوں کی حفاظت کیلئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ
قابل افسوس بات ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے قریب ایک سینئر وکیل کو دن
دیہاڑے قتل کر دیا گیا جس سے سکیورٹی بارے تحفظات جنم لے رہے ہیں۔ انہوں نے
وکلاء اور ججوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے چیمبرز میں کیسوں کی پیروی
کریں۔
Labels:
Hazara News
Thursday, 18 October 2012
Religious parties have decided to restore the Muttahida Majlis Amal (MMA)
The political alliance was formed during the tenure of the last government and a meeting was held in Islamabad to decide if the MMA would be restored.
Following the meeting, the decision to restore the MMA due to the current situation in the country was announced.
When asked about the JI’s decision not to join the MMA, JUI-F chief Mualana Fazlur Rehman replied that there was no discussion regarding this in the meeting.
Rehman claimed that elections would not be delayed according to information he had received.
Labels:
Daily hazara News In Urdu
Son in law of Punjab Chief Minister Shahbaz Sharif, sent on 14-day remand.
LAHORE: Son
in law of Punjab Chief Minister Shahbaz Sharif, Ali Imran has been sent
to jail on 14 days judicial remand in the beating case of a bakery
employee on Thursday while hearing on his bail plea has been postponed
till Friday, Geo News reported.
According to sources, Ali Imran appeared in the police station on Wednesday where police arrested him under Section 109.
Today, police presented him before the area magistrate where the magistrate remanded Ali Imran in the police custody for 14 days after brief hearing of the case.
A notice was also issued to the Station house officer (SHO) in connection with Ali Imran’s bail plea while the hearing on the same has been adjourned till Friday.
The CM Punjab’s son in law will be sent to camp jail.
Shahbaz Sharif on Wednesday had directed the administration to also include his son-in-law in the investigation of the bakery beating case in Defense, Lahore.
Labels:
Muhammad Nawaz Sharif,
PML (N)
صحافی انسانی زخموں کے تاجر ہوتے ہیں
ملالہ معصوم ہے، بہت ہی معصوم۔ اس وقت وہ جس حالت میں ہے اسے کچھ معلوم نہیں کہ اس کے نام پر سفاک سیاست کیا کر رہی ہے۔
وہ سفاک سیاست جو وادی سوات سے اسلام آباد، اور لندن سے واشنگٹن تک پھیلی ہوئی ہے، وہ اپنی غلاظت ملالہ کے معصوم چہرے کے پیچھے چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اے این پی سوات میں ہے، پی پی پی اسلام آباد، ایم کیو ایم کا الطاف لندن میں ہے اور باراک اوباما واشنگٹن میں۔ مگر ان سب کی سیاست اب معصوم ملالہ کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ بدنام سیاست اور بے لگام میڈیا نے اپنے اپنے مفاد کیلئے ملالہ کو استعمال کرنے کی کوشش کی۔ اور پھر جیسے کہ کہا جاتا ہے ہر عمل کا ایک ردعمل ہوتا ہے۔ یہاں بھی ردعمل ہوا، شدید ردعمل۔ بدقسمتی ہے کہ اس ردعمل کا شکار بھی وہ معصوم ملالہ بن رہی ہے جس کو کچھ معلوم نہیں۔
پاکستان کے نابالغ الیکٹرانک میڈیا نے ملالہ کو ہیرو بنانے کی کوشش کی، ایسی کوشش کہ باقی ہر خبر پیچھے رہ گئی۔ چھ سات دن تک یہ مہم جاری تھی۔ پھر سوشل میڈیا کے جنگجو تلواریں سونت کر سامنے آگئے اور ایسے آئے کہ پہلی بار معلوم ہورہا ہے کہ '' مین اسٹریم میڈیا'' کو اپنی ساکھ بچانا مشکل ہوجائے گی۔ اب سوشل میڈیا پر ملالہ غدار بن چکی ہے اور امریکی ایجنٹ بھی۔ انتہا پسند سرگرم ہیں، دونوں جانب۔ میڈیا کو تو ڈالر مل رہے ہیں مگر سوشل ویب سائٹس کے جہادی شاید بغیر معاوضے کے بھی خدمات جاری رکھنے کو تیار ہیں۔ مگر نشانہ بن رہی ہے معصوم ملالہ۔ شاید اب یہ بھی کہا جائے کہ ملالہ کو معصوم لکھنا بھی غلط ہے۔ لیکن مجھے معلوم ہے کہ سوات کی بچی کا کوئی قصور نہیں۔
گل مکئی کی ڈائری کے خلاف اب ایک طبقہ اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ لوگوں کی بڑی اکثریت اس ڈائری کو سراہتی بھی ہے مگر کتنے لوگ جانتے ہیں کہ یہ ڈائری بی بی سی اردو سروس کا رپورٹر عبدالحئی کاکڑ لکھتا تھا ؟؟ گیارہ برس کی پٹھان بچی کو اگر یہ معلوم بھی ہو کہ فرعون کی داڑھی تھی یا نہیں، اور برقعہ پتھر کے دور کی یادگار ہے یا قبل از مسیح کی تاریخ کا، مگر یقینا اس کو اتنی کم عمری میں بی بی سی کو ایک ڈائری لکھ کر بھیجنے کا طریقہ نہیں معلوم ہوگا۔ اسلام آباد کا کوئی پڑھا لکھا بچہ بھی برطانوی نشریاتی ادارے تک اپنی تحریر پہنچانے اور اسے چھپوانے کے لائق نہیں۔ برطانوی حکومت کے فنڈز سے پروپیگنڈہ کے مقصد کیلئے شروع کئے گئے اس ادارے نے گل مکئی کے کردار کو تخلیق کیا۔ اور یہ اس کے اپنے کوڈ آف ایتھکس کے خلاف تھا۔
سوات میں حالات خراب ہوئے تو میڈیا کو وہاں کے حالات رپورٹ کرنے کیلئے ایسے افراد کی ضرورت تھی جو طالبان کے خلاف بات کریں۔ بی بی سی پشاور کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ وہ سوات سے کوئی ایسا کردار تلاش کرے۔ عبدالحئی کاکڑ نے سوات کے صحافیوں سے رابطہ کیا اور آخر کار نظر انتخاب ضیاء الدین یوسفزئی پر جا ٹھہری۔ پرائیویٹ اسکول چلانے والے ضیاء الدین نے اپنی بیٹی سے رپورٹر کی بات کرائی۔ عبدالحئی کاکڑ ملالہ سے روزانہ آدھا گھنٹہ فون پر بات کرتا، اس گفتگو کے تین صفحات کے نوٹس بناتا اور پھر اس میں سے تین پیراگراف اپنے من پسند طریقے سے ڈائری بنا کر چھاپ دیئے جاتے۔
صحافتی قوانین اور اصول کسی انٹرویو کو ڈائری کے طور پر پیش کرکے قارئین کو گمراہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ؟ بی بی سی اس کا جواب نہیں دے رہا۔ ہمارے دوست مطیع اللہ جان نے اس حوالے سے ٹی وی پروگرام کیا اور برطانوی نشریاتی ادارے کے ذمہ داران سے مئوقف لینے کی کوشش کی مگر کسی کو ہمت نہ ہوئی کہ دنیا کو کیمرے کے سامنے لانے والے خود اس کا سامنا کرتے۔ ایک معصوم بچی کی جان کو خطرے میں ڈالنے سے اقوام متحدہ کے عالمی چارٹر میں بھی منع کیا گیا ہے مگر بی بی سی نے جنگ زدہ علاقے سے تعلق رکھنے والی ملالہ کا اصل نام بھی ظاہر کردیا، ہرچند کہ اب عبدالحئی کاکڑ یہ دعوی کرتے ہیں کہ ہم نے بچی کا نام استعمال نہیں کیا بلکہ اس کے والد نے گل مکئی کو سامنے لانے کا فیصلہ کیا۔
ایوارڈ ملنے کے بعد ملالہ یوسفزئی کو میڈیا کوریج ملنا اس کا حق تھا اور وہ اس کو ملا۔ یوں وہ عام لوگوں کیلئے ایک جانی پہچانی شخصیت بن گئی۔ ملالہ نے بولنا شروع کیا اور وہ اچھا بولی۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی اس کو صحت دے، زندگی عطا کرے تاکہ وہ مزید بولے، اپنی رائے کا اظہار اس کا حق ہے۔ تعلیم حاصل کرنا بھی ہر انسان کا بنیادی حق تسلیم کیا جاتاہے، ہر عورت اورمرد کا یہ حق بھی تسلیم کیا جانا چاہئے۔ طالبان نے سوات میں بچیوں کے اسکول بند کرائے، غلط کیا۔ ملالہ یوسفزئی پر حملہ کرکے ذمہ دار ی قبول کی، یہ بھی انتہائی شرمناک فعل ہے۔
معاملہ خراب کہاں سے ہوا۔؟ ملالہ پر حملے کے بعد بی بی سی اور پاکستانی الیکٹرانک میڈیا کے کردار نے ہر چیز تلپٹ کردی۔ کہتے ہیں کہ زیادتی خواہ کسی بھی چیز کی ہو، اچھی نہیں ہوتی۔ یہی کچھ ہمارے میڈیا نے ملالہ کے ساتھ بھی کیا۔ معصوم بچی کو طالبان کے خلاف جنگجو بنا کر پیش کرنے، جرات اور بہادری کی علامت بنانے کے لئے اپنی حد سے زیادہ زور لگانے سے بی بی سی اور پاکستانی ٹی وی چینلز نے ہر ضابطہ اور اصول روند ڈالا۔ سات دن تک برطانوی نشریاتی ادارے نے کسی دوسری خبر کو اہمیت نہ دی اور اسی طرح ٹی وی چینلز بھی خاص ایجنڈے پر چل پڑے، دن رات ملالہ، ملالہ کے ذکر نے ان لوگوں کے زخم ہرے کردیئے جن کے پیارے خودکش حملوں اور ڈرون میزائلوں کا نشانہ بنے۔
سوشل میڈیا استعمال کرنے والے کوئی ان پڑھ، جاہل یا طالبان نہیں بلکہ انگریزی سمجھتے اور کمپیوٹرسے کھیلتے ہیں۔ میڈیا کا کردار دیکھنے کے بعد یہ لوگ میدان میں کود پڑے اور پھر یہاں بھی ملالہ، ملالہ ہوگیا مگر دوسرے انداز میں۔ غم وغصے کے بھرے لوگوں نے پھر وہ تصاویر بھی اپ لوڈ کردیں جس میں معصوم ملالہ امریکی خصوصی ایلچی ہالبروک سے ملاقات کر رہی ہیں۔ اب بہت سارے لوگوں کیلئے ملالہ امریکی ایجنٹ ہے اور اس پر حملہ ایک سازش۔ وجہ آپ کے سامنے ہے، جب بی بی سی ہمارے لئے ہیرو تراشنے کی کوشش کرے گا تو پھر ردعمل تو ہوگا۔ پاکستانی الیکٹرانک میڈیا ایک مخصوص انداز سے جب مہم چلائے گا تو پھر اس میڈیا پر یہودی ایجنٹ ہونے کا الزام تو لگے گا۔ اعتدال بہت ضروری ہے مگر عوام کے شعور کی توہین کو وطیرہ بنانے والے ٹی وی چینل مالکان کو یہ بات سمجھ نہیں آتی۔
ہمارے امیچور میڈیا نے اس سے قبل بھی کئی ایسی حرکتیں کی ہیں مگر سبق تاحال نہیں سیکھا۔ شعیب ملک اور ثانیہ کی شادی کو لوگ ابھی نہیں بھولے۔ تشہیر ضر وری ہے مگر خبر کو خبر ہی رہنے دیں۔ حملہ کسی پر بھی ہوقابل مذمت ہے اور خبر بھی۔ جو شخصیت جتنی اہم ہوگی اس کو اتنی ہی کوریج ملے گی، یہ بھی حقیقت ہے۔ لیکن کہا تو یہ بھی جا رہا ہے کہ جتنی تشہیر ملالہ کے واقعے کی ہوئی اتنا تو بے نظیر بھٹو قتل کو بھی ٹی وی پر ٹائم نہیں ملا تھا، مسلسل تین سو گھنٹے کی کوریج۔
خلیل جبران نے کہا تھا کہ صحافی انسانی زخموں کے تاجر ہوتے ہیں۔ شکر ہے خدا نے جبران کو ہمارے دور میں جینے کی سزا نہیں دی ورنہ وہ زخم زخم ملالہ کو بیچنے والے میڈیا کو دیکھتا تو خودکشی کرلیتا۔
وہ سفاک سیاست جو وادی سوات سے اسلام آباد، اور لندن سے واشنگٹن تک پھیلی ہوئی ہے، وہ اپنی غلاظت ملالہ کے معصوم چہرے کے پیچھے چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اے این پی سوات میں ہے، پی پی پی اسلام آباد، ایم کیو ایم کا الطاف لندن میں ہے اور باراک اوباما واشنگٹن میں۔ مگر ان سب کی سیاست اب معصوم ملالہ کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ بدنام سیاست اور بے لگام میڈیا نے اپنے اپنے مفاد کیلئے ملالہ کو استعمال کرنے کی کوشش کی۔ اور پھر جیسے کہ کہا جاتا ہے ہر عمل کا ایک ردعمل ہوتا ہے۔ یہاں بھی ردعمل ہوا، شدید ردعمل۔ بدقسمتی ہے کہ اس ردعمل کا شکار بھی وہ معصوم ملالہ بن رہی ہے جس کو کچھ معلوم نہیں۔
پاکستان کے نابالغ الیکٹرانک میڈیا نے ملالہ کو ہیرو بنانے کی کوشش کی، ایسی کوشش کہ باقی ہر خبر پیچھے رہ گئی۔ چھ سات دن تک یہ مہم جاری تھی۔ پھر سوشل میڈیا کے جنگجو تلواریں سونت کر سامنے آگئے اور ایسے آئے کہ پہلی بار معلوم ہورہا ہے کہ '' مین اسٹریم میڈیا'' کو اپنی ساکھ بچانا مشکل ہوجائے گی۔ اب سوشل میڈیا پر ملالہ غدار بن چکی ہے اور امریکی ایجنٹ بھی۔ انتہا پسند سرگرم ہیں، دونوں جانب۔ میڈیا کو تو ڈالر مل رہے ہیں مگر سوشل ویب سائٹس کے جہادی شاید بغیر معاوضے کے بھی خدمات جاری رکھنے کو تیار ہیں۔ مگر نشانہ بن رہی ہے معصوم ملالہ۔ شاید اب یہ بھی کہا جائے کہ ملالہ کو معصوم لکھنا بھی غلط ہے۔ لیکن مجھے معلوم ہے کہ سوات کی بچی کا کوئی قصور نہیں۔
گل مکئی کی ڈائری کے خلاف اب ایک طبقہ اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ لوگوں کی بڑی اکثریت اس ڈائری کو سراہتی بھی ہے مگر کتنے لوگ جانتے ہیں کہ یہ ڈائری بی بی سی اردو سروس کا رپورٹر عبدالحئی کاکڑ لکھتا تھا ؟؟ گیارہ برس کی پٹھان بچی کو اگر یہ معلوم بھی ہو کہ فرعون کی داڑھی تھی یا نہیں، اور برقعہ پتھر کے دور کی یادگار ہے یا قبل از مسیح کی تاریخ کا، مگر یقینا اس کو اتنی کم عمری میں بی بی سی کو ایک ڈائری لکھ کر بھیجنے کا طریقہ نہیں معلوم ہوگا۔ اسلام آباد کا کوئی پڑھا لکھا بچہ بھی برطانوی نشریاتی ادارے تک اپنی تحریر پہنچانے اور اسے چھپوانے کے لائق نہیں۔ برطانوی حکومت کے فنڈز سے پروپیگنڈہ کے مقصد کیلئے شروع کئے گئے اس ادارے نے گل مکئی کے کردار کو تخلیق کیا۔ اور یہ اس کے اپنے کوڈ آف ایتھکس کے خلاف تھا۔
سوات میں حالات خراب ہوئے تو میڈیا کو وہاں کے حالات رپورٹ کرنے کیلئے ایسے افراد کی ضرورت تھی جو طالبان کے خلاف بات کریں۔ بی بی سی پشاور کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ وہ سوات سے کوئی ایسا کردار تلاش کرے۔ عبدالحئی کاکڑ نے سوات کے صحافیوں سے رابطہ کیا اور آخر کار نظر انتخاب ضیاء الدین یوسفزئی پر جا ٹھہری۔ پرائیویٹ اسکول چلانے والے ضیاء الدین نے اپنی بیٹی سے رپورٹر کی بات کرائی۔ عبدالحئی کاکڑ ملالہ سے روزانہ آدھا گھنٹہ فون پر بات کرتا، اس گفتگو کے تین صفحات کے نوٹس بناتا اور پھر اس میں سے تین پیراگراف اپنے من پسند طریقے سے ڈائری بنا کر چھاپ دیئے جاتے۔
صحافتی قوانین اور اصول کسی انٹرویو کو ڈائری کے طور پر پیش کرکے قارئین کو گمراہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ؟ بی بی سی اس کا جواب نہیں دے رہا۔ ہمارے دوست مطیع اللہ جان نے اس حوالے سے ٹی وی پروگرام کیا اور برطانوی نشریاتی ادارے کے ذمہ داران سے مئوقف لینے کی کوشش کی مگر کسی کو ہمت نہ ہوئی کہ دنیا کو کیمرے کے سامنے لانے والے خود اس کا سامنا کرتے۔ ایک معصوم بچی کی جان کو خطرے میں ڈالنے سے اقوام متحدہ کے عالمی چارٹر میں بھی منع کیا گیا ہے مگر بی بی سی نے جنگ زدہ علاقے سے تعلق رکھنے والی ملالہ کا اصل نام بھی ظاہر کردیا، ہرچند کہ اب عبدالحئی کاکڑ یہ دعوی کرتے ہیں کہ ہم نے بچی کا نام استعمال نہیں کیا بلکہ اس کے والد نے گل مکئی کو سامنے لانے کا فیصلہ کیا۔
ایوارڈ ملنے کے بعد ملالہ یوسفزئی کو میڈیا کوریج ملنا اس کا حق تھا اور وہ اس کو ملا۔ یوں وہ عام لوگوں کیلئے ایک جانی پہچانی شخصیت بن گئی۔ ملالہ نے بولنا شروع کیا اور وہ اچھا بولی۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی اس کو صحت دے، زندگی عطا کرے تاکہ وہ مزید بولے، اپنی رائے کا اظہار اس کا حق ہے۔ تعلیم حاصل کرنا بھی ہر انسان کا بنیادی حق تسلیم کیا جاتاہے، ہر عورت اورمرد کا یہ حق بھی تسلیم کیا جانا چاہئے۔ طالبان نے سوات میں بچیوں کے اسکول بند کرائے، غلط کیا۔ ملالہ یوسفزئی پر حملہ کرکے ذمہ دار ی قبول کی، یہ بھی انتہائی شرمناک فعل ہے۔
معاملہ خراب کہاں سے ہوا۔؟ ملالہ پر حملے کے بعد بی بی سی اور پاکستانی الیکٹرانک میڈیا کے کردار نے ہر چیز تلپٹ کردی۔ کہتے ہیں کہ زیادتی خواہ کسی بھی چیز کی ہو، اچھی نہیں ہوتی۔ یہی کچھ ہمارے میڈیا نے ملالہ کے ساتھ بھی کیا۔ معصوم بچی کو طالبان کے خلاف جنگجو بنا کر پیش کرنے، جرات اور بہادری کی علامت بنانے کے لئے اپنی حد سے زیادہ زور لگانے سے بی بی سی اور پاکستانی ٹی وی چینلز نے ہر ضابطہ اور اصول روند ڈالا۔ سات دن تک برطانوی نشریاتی ادارے نے کسی دوسری خبر کو اہمیت نہ دی اور اسی طرح ٹی وی چینلز بھی خاص ایجنڈے پر چل پڑے، دن رات ملالہ، ملالہ کے ذکر نے ان لوگوں کے زخم ہرے کردیئے جن کے پیارے خودکش حملوں اور ڈرون میزائلوں کا نشانہ بنے۔
سوشل میڈیا استعمال کرنے والے کوئی ان پڑھ، جاہل یا طالبان نہیں بلکہ انگریزی سمجھتے اور کمپیوٹرسے کھیلتے ہیں۔ میڈیا کا کردار دیکھنے کے بعد یہ لوگ میدان میں کود پڑے اور پھر یہاں بھی ملالہ، ملالہ ہوگیا مگر دوسرے انداز میں۔ غم وغصے کے بھرے لوگوں نے پھر وہ تصاویر بھی اپ لوڈ کردیں جس میں معصوم ملالہ امریکی خصوصی ایلچی ہالبروک سے ملاقات کر رہی ہیں۔ اب بہت سارے لوگوں کیلئے ملالہ امریکی ایجنٹ ہے اور اس پر حملہ ایک سازش۔ وجہ آپ کے سامنے ہے، جب بی بی سی ہمارے لئے ہیرو تراشنے کی کوشش کرے گا تو پھر ردعمل تو ہوگا۔ پاکستانی الیکٹرانک میڈیا ایک مخصوص انداز سے جب مہم چلائے گا تو پھر اس میڈیا پر یہودی ایجنٹ ہونے کا الزام تو لگے گا۔ اعتدال بہت ضروری ہے مگر عوام کے شعور کی توہین کو وطیرہ بنانے والے ٹی وی چینل مالکان کو یہ بات سمجھ نہیں آتی۔
ہمارے امیچور میڈیا نے اس سے قبل بھی کئی ایسی حرکتیں کی ہیں مگر سبق تاحال نہیں سیکھا۔ شعیب ملک اور ثانیہ کی شادی کو لوگ ابھی نہیں بھولے۔ تشہیر ضر وری ہے مگر خبر کو خبر ہی رہنے دیں۔ حملہ کسی پر بھی ہوقابل مذمت ہے اور خبر بھی۔ جو شخصیت جتنی اہم ہوگی اس کو اتنی ہی کوریج ملے گی، یہ بھی حقیقت ہے۔ لیکن کہا تو یہ بھی جا رہا ہے کہ جتنی تشہیر ملالہ کے واقعے کی ہوئی اتنا تو بے نظیر بھٹو قتل کو بھی ٹی وی پر ٹائم نہیں ملا تھا، مسلسل تین سو گھنٹے کی کوریج۔
خلیل جبران نے کہا تھا کہ صحافی انسانی زخموں کے تاجر ہوتے ہیں۔ شکر ہے خدا نے جبران کو ہمارے دور میں جینے کی سزا نہیں دی ورنہ وہ زخم زخم ملالہ کو بیچنے والے میڈیا کو دیکھتا تو خودکشی کرلیتا۔
Labels:
Abbottabad News,
Hazara News,
Malala Yousafzai
مانسہرہ میں کالعدم تنظیموں کے جلسے صوبائی و مرکزی حکومت کو بے
مانسہرہ(بیورورپورٹ) مانسہرہ میں کالعدم تنظیموں کے جلسے انتظامیہ نے صوبائی مرکزی حکومت کو بے خبر رکھا تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے کالعدم شدت پسند تنظیمیں قرار دینے اور علاقے میں داخلے پر پابندی کے باوجود ضلع مانسہرہ میں ان تنظیموں کے جلسے جاری ہیں گزشتہ روز گڑھی حبیب اللہ میں کالعدم تنظیم کا جلسہ نئے نام کے ساتھ منعقد کیا گیا جس میں مولانا عطاء اللہ سکھروی اور مولانا حنیف کشمیری سمیت دیگر مقررین نے اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہوئے پاکستان کے سارے سسٹم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور پرائیویٹ طور پر جہاد کا اعلان کیا اسی طرح ایک اور کالعدم تنظیم نے نئے نام کے ساتھ اخبار میں باقاعدہ اشتہار دے کر آج جلسے کا اعلان کیا ہے پاکستان کی حکومت ایک طرف ان تنظیموں کو شدت پسند قرار دے کر کالعدم ڈکلےئر کر رہی ہے تو دوسری طرف مقامی انتظامیہ اور پولیس نہ صرف ان تنظیموں کو کھلے عام جلسے کرنے کی اجازت دے رہی ہے بلکہ سرکاری طور پر کالعدم قرار دینے والی تنظیموں کے جلسوں کی حفاظت بھی کر رہی ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو کالعدم تنظیموں کے جلسوں سے لاعلم بھی رکھا جا رہا ہے اور آہستہ آہستہ ہزارہ میں سوات جیسے حالات پیدا کرنے کی کوشش بھی جاری ہے۔
Labels:
Abbottabad News,
Hazara News,
manshra News
ایبٹ آباد، نواں شہرپولیس مقابلہ، منشیات فروش خواتین جیل روانہ
ایبٹ آباد(کرائم رپورٹر) نواں شہر محلہ خلیل زئی سے ایک گھنٹہ سے زاہد فائرنگ کے تبادلے کے بعد بدنام زمانہ منشیات فروش کھوتے والوں کو گرفتار کر کے عدالت پیش کر دیا گیا دو خواتین جیل روانہ اور دو ملزمان دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تھانہ نواں شہر کے ایس ایچ او جاوید خان نے بمعہ نفری مذکورہ ملزمان کے گھر چھاپہ مارا منشیات فروش گروہ نے پولیس پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اشتیاق شاہ گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گیا پولیس نے پوری رات آپریشن جاری رکھا اور منشیات فروش گروہ کے ارکان سمیرا روبینہ فاران اور زاہد کو گرفتار کر لیا جنہیں عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت نے سمیرا اور روبینہ کو جیل بھیج دیا اور فاران اور زاہد کو دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
جرائم پیشہ عناصر کیخلاف اپنی جان دینے کیلئے تیار ہوں، اشتیاق شاہ
ایبٹ آباد(کرائم رپورٹر) منشیات فروشوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار اشتیاق شاہ نے جرأت مندی اور بہادری سے مقابلہ کیا معززین علاقہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز منشیات فروشوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں پولیس کا جوان شدید زخمی ہوا اشتیاق شاہ نے بہادری سے ملزمان کا مقابلہ کیا اطلاع کے مطابق نڈر پولیس اہلکار اشتیاق شاہ کی بکوٹ میں بھی جرائم پیشہ افراد کے کلاف کاروائی میں ٹانگ ٹوٹ چکی تھی عوام نے اس جرأت مند بے لوث نوجوان کو اپ گریڈ کرنے کا محکمہ سے مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ جرأت مند اہلکار نے علاقے سے منشیات فروشوں کے خاتمے کیلئے کلیدی کردار ادا کیا جس پر اعلیٰ حکام اسے تعریفی اسناد سے نوازیں اور فرض شناس اور نڈر پولیس اہلکار کو ترقی دی جائے تاکہ علاقے میں قیام امن اور ایسے گروہوں کا خاتمہ ممکن ہو سکے زخمی اہلکار اشتیاق شاہ نے ندائے ہزارہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علاقے سے جرائم کے خاتمے کیلئے اپنی جان دینے کیلئے بھی تیار ہوں اور آئندہ بھی عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کی کوشش کروں گا چاہے زندگی سے ہاتھ ہی کیوں نہ دھونا پڑے۔
Labels:
Abbottabad News,
Abbottabad police,
Hazara news.
Wednesday, 17 October 2012
خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل سید عاقل شاہ کے وارنٹ گرفتاری جاری
پشاور… ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشاور شہبر خان نے خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل سید عاقل شاہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ پشاورکی مقامی عدالت میں صوبائی وزیر کھیل عاقل شاہ کی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت آج ہوئی۔جس میں خیبر پختونخوا کے وزیر کھیل سید عاقل شاہ ا عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شہبرخان نے صوبائی وزیر کھیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کردی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبائی وزیر کھیل عاقل شاہ کی ڈگریاں کو جعلی قرار دیا تھا۔ اور کیس متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت بھیج دیا تھا۔
Labels:
Hazara news.
زیتون کشید کرنے کیلئے خصوصی مشین تیار
زرعی سائنسدانوں نے زیتون کو پھل سے قبل کشید کرنے کیلئے خصوصی مشین تیار کر لی ہے جو بیرون ملک سے درآمد کی جانیوالی مشینوں سے انتہائی سستی اور معیار میں امپورٹ کوالٹی کی مشینوں سے بہتر نتائج کی حامل ہے۔ بارانی زرعی ترقیاتی ادارہ کے ترجمان کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ مذکورہ مشین شاندار اوصاف رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے لیکن اس کے باوجود ہمارے ملک کو ہر سال اربوں روپے مالیت کا خوردنی تیل بیرون ممالک سے درآمد کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیتون انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کی کاشت سے ملکی معیشت پر اضافی بوجھ کم کیا جا سکتا ہے۔ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ خوردنی تیل میں خود کفیل ہونے کیلئے زیتون کی زیادہ سے زیادہ کاشت یقینی بنائیں تا کہ ملک کیلئے قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں مزید معلومات کیلئے بارانی زرعی ترقیاتی ادارہ سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے لیکن اس کے باوجود ہمارے ملک کو ہر سال اربوں روپے مالیت کا خوردنی تیل بیرون ممالک سے درآمد کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیتون انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کی کاشت سے ملکی معیشت پر اضافی بوجھ کم کیا جا سکتا ہے۔ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ خوردنی تیل میں خود کفیل ہونے کیلئے زیتون کی زیادہ سے زیادہ کاشت یقینی بنائیں تا کہ ملک کیلئے قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں مزید معلومات کیلئے بارانی زرعی ترقیاتی ادارہ سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
Labels:
Abbottabad News,
Hazara News
Saturday, 13 October 2012
کمشنر ہزارہ نے شملہ پہاڑی پر میڈیا کالونی کا افتتاح کر دیا
ایبٹ آباد:کمشنر ہزارہ ڈویژن محمدخالد خان عمر زئی نے جمعرات کے روز شملہ پہاڑی پر امیر حیدر خان ہوتی میڈیا کالونی کا افتتاح کیا جو کہ 50 کنال پر مشتمل ہے ایبٹ آباد میڈیا کالونی کا اعلان وزیر اعلی خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے اپنے ایبٹ آباد کے دورہ کے دوران کیا تھا۔اس موقع پر خالد خان عمر زئی نے کہا کہ میڈیا ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور میڈیا کے تعاون کے بغیر کوئی بھی معرکہ سر نہیں کیا جا سکتا موجودہ صوبائی حکومت نے نہ صرف ایبٹ آباد بلکہ پورے صوبے کے صحافیوں کے مسائل کے حل کے لئے بھر پور توجہ دی ہے اور خطیر وسائل مہیا کئے ہیں صوبے کے تمام اضلاع میں پریس کلب کی عمارات تعمیر کروائی جا رہی ہیں اور سرکاری اراضی سے میڈیا کالونیاں بھی دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد ،مانسہرہ اور ہری پور کے صحافیوں کے لئے میڈیا کالونیوں کے وعدے پورے کر دئیے ہیں اور اس سلسلے میں وزیر اعلی امیر حیدر خان ہوتی اور وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے گہری دلچسپی لی ہے ایبٹ آباد کے صحافیوں نے تعمیری صحافت کے ساتھ ساتھ ہزارہ کے امن و امان کو بر قرار رکھتے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے ہر موقع پر انتظامیہ کا ساتھ دیا ہے۔پریس کلب کے صدر میر محمد اعوان،جنرل سیکریٹری سردار نوید عالم،ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر محمد شاہد چوہدری ،جنرل سیکرٹری سردار شفیق احمد ،سابق صدر عامر شہزاد جدون اور سابق جنرل سیکریٹری پریس کلب راجہ محمد ہارون کے علاوہ ڈی سی او ایبٹ آباد سید امتیاز حسین شاہ ،محکمہ اطلاعات کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد طیب بمعہ عملہ، ڈی پی او کریم خان نے بھی تقریب سے خطاب کیا ۔تقریب میں ڈی او آر ایبٹ آباد فضل محمود ،اے سی او ایبٹ آباد اسامہ احمد وڑائچ ،تحصیل دار رحیم داد اور سیکریٹری آر ٹی اے حلیم خان کے علاوہ بڑی تعداد میں صحافیوں مختلف محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی۔ قبل ازیں کمشنر ہزارہ نے ایک کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ایبٹ آباد پریس کلب کے فیز ون کا بھی افتتاح کیا۔
Labels:
Abbottabad News
Subscribe to:
Posts (Atom)