لاہور …
تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ کل صبح 9 بجے لاہور سے
لانگ مارچ کا آغاز ہوگا، وزیر داخلہ رحمان ملک نے مجھے براہ راست دھمکی دی
ہے، رحمان ملک کے دہشتگردی کے بیان پرچیف جسٹس پاکستان از خودنوٹس لیں،
حکومت مذاکرات پر یقین نہیں رکھتی۔لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے
ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ حکومت کا مذاکرات کا ایجنڈا سیاسی
جوڑ توڑ ہے ، عوامی مسائل پر مذاکرات کیلئے حکومت کے پاس وقت نہیں ، ملک،
آئین اور قانون بچانے کیلئے قوم اٹھ کھڑی ہو ،ہمارا چارٹر آف ڈیمانڈ 7نکاتی
ہے، چارٹر آف ڈیمانڈ کا ایک نکتہ لاہور اور 6نکات اسلام آباد میں بتاوٴں
گا ، تحریک انصاف کی قیادت اور کارکن تبدیلی چاہتے ہیں ، اپنے منشور کے
مطابق یہ لوگ خصوصاً مارچ کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات پر
یقین نہیں رکھتی، مذاکرات یا کوئی عمل لانگ مارچ کو نہیں روک سکتا، مذاکرات
کا دروازہ کسی کیلئے بند نہیں کرتا، ایک نہیں 100 افراد مذاکرات کیلئے
میرے پاس آئیں، لانگ مارچ ہوگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ حتمی
مذاکرات پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے عوام کے سامنے ہوں گے ،مذاکرات کے نام پر
لانگ مارچ کا فیصلہ متزلزل نہیں ہوگا ، لانگ مارچ زندگی اور موت کا فیصلہ
ہے ، بند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے کرنے کا قائل نہیں۔ انہوں نے اعلان کیا
کہ کل صبح 9 بجے لانگ مارچ کا آغاز داتا دربار لاہور سے ہوگا جو بری امام
اسلام آباد پر اختتام پذیر ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ 2 جماعتیں مک مکا کر کے
20 ویں ترمیم لائیں ، الیکشن کمیشن غیر جانبدار انداز میں قائم نہیں کیا
گیا ، دونوں جماعتوں نے مک مکا کر کے الیکشن کمیشن تشکیل دیا۔ ڈاکٹر طاہر
القادری نے کہا کہ آج صبح لشکری رئیسانی سے بات ہوئی، بلوچستان میں قیامت
کا منظرہے،اپنے مشن کو حسینی مشن ڈکلیئر کرچکا ہوں، رحمان ملک نے مجھے براہ
راست دھمکی دی ہے، میں صرف اللہ کی ذات سے ڈرنے والا شخص ہوں،رحمان ملک کے
دہشتگردی کے بیان پر چیف جسٹس از خود نوٹس لیں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment