کوئٹہ : کوئٹہ میں علمدارروڈ کےدھماکوں میں شدید زخمی ھونےوالےسماء کے سینیئررپورٹر سیف الرحمان زخموں کی تاب ناں لا کراسپتال میں شھید ھو گئے۔
سب سے پہلے خبر دینے کے جنون میں سیف الرحمان خود ہیڈلائن بن گئے۔۔ وہ علمدار چوک دھماکے کی کوریج میں مصروف تھے۔۔ کہ دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔۔ سیف کے ساتھی کہتے ہیں وہ نڈر اور بے باک صحافی تھے۔
خبر۔۔ خبر اور صرف خبر ۔۔ سیف الرحمان پر ایک ہی دھن سوار رہتی تھی ۔۔ عوام تک بروقت خبر پہنچائی جائے ۔۔ لیکن آج وہ خود ایک خبر بن گئے۔۔
علمدار روڈ پر پہلا دھماکا ہوا تو سیف اپنی ٹیم کو لے کر کوریج کے لئے موقع پر پہنچ گئے۔۔ لیکن دہشت گردوں نے ابھی بس نہیں کی تھی ۔۔۔ دوسرا دھماکا ہوا اور ٹیم سما اس کا نشانہ بن گئی۔
سیف الرحمان دھماکے کے بعد لاپتہ ہوئے۔۔ کافی دیر بعد خبر آئی کہ انہیں شدید زخمی حالت میں سی ایم ایچ منتقل کیا گیا ہے۔۔ وہ تین گھنٹے تک موت سے زندگی کی جنگ لڑتے رہے۔۔ لیکن پھر سیف نہ رہے۔
سیف الرحمان ٹیم سماء کے بہادر اور فعال رکن تھے۔۔ ان کے ساتھی کہتے ہیں سیف ملنسار ۔۔ محنتی اور دیانت دار صحافی تھے۔۔ انہوں نے والدین ۔۔ بیوہ اور تین بیٹوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔
سب سے پہلے خبر دینے کے جنون میں سیف الرحمان خود ہیڈلائن بن گئے۔۔ وہ علمدار چوک دھماکے کی کوریج میں مصروف تھے۔۔ کہ دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔۔ سیف کے ساتھی کہتے ہیں وہ نڈر اور بے باک صحافی تھے۔
خبر۔۔ خبر اور صرف خبر ۔۔ سیف الرحمان پر ایک ہی دھن سوار رہتی تھی ۔۔ عوام تک بروقت خبر پہنچائی جائے ۔۔ لیکن آج وہ خود ایک خبر بن گئے۔۔
علمدار روڈ پر پہلا دھماکا ہوا تو سیف اپنی ٹیم کو لے کر کوریج کے لئے موقع پر پہنچ گئے۔۔ لیکن دہشت گردوں نے ابھی بس نہیں کی تھی ۔۔۔ دوسرا دھماکا ہوا اور ٹیم سما اس کا نشانہ بن گئی۔
سیف الرحمان دھماکے کے بعد لاپتہ ہوئے۔۔ کافی دیر بعد خبر آئی کہ انہیں شدید زخمی حالت میں سی ایم ایچ منتقل کیا گیا ہے۔۔ وہ تین گھنٹے تک موت سے زندگی کی جنگ لڑتے رہے۔۔ لیکن پھر سیف نہ رہے۔
سیف الرحمان ٹیم سماء کے بہادر اور فعال رکن تھے۔۔ ان کے ساتھی کہتے ہیں سیف ملنسار ۔۔ محنتی اور دیانت دار صحافی تھے۔۔ انہوں نے والدین ۔۔ بیوہ اور تین بیٹوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔
0 comments:
Post a Comment