Wednesday, 30 January 2013

ایبٹ آباد کی انتظامیہ حسب سابق کی طرح خاموش تماشائی نہ بنے اور ان شرپسندوں کو لگام دیے: شیعہ رہنما

ایبٹ آباد( پ ر )وحدت مسلمین انجمن اصغریہ جعفریہ الائنس، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ہزارہ ڈویژن،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا ہنگامی اجلاس ایبٹ آباد سیکرٹرئٹ میں ہوا جس میں جھنگی سیداں کے ممتاز شیعہ رہنما پر کالعدم جماعت کے دہشت گردوں کے قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور شرپسندوں کے خلاف فوری قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں سینکڑوں افراد جس میں علمائے کرام اور طلبہ شامل تھے،نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ عالم اسلام اور پاکستان کے تمام تر مسلمان محسن انسانیت اور رحمت العالمین ﷺ کی آمد پُر نور کے جشن میں مصروف تھے ایسے میں ملک اور اسلام کے دشمن حسب سابق پھر سے حرکت میں آگئے اور ایبٹ آباد کے ملت تشیع کے ممتاز شخصیت اور جھنگی سیداں کے نامی گرامی شخصیت پر قاتلانہ حملہ کیا ، یہ حملہ کالعدم سپاہ صحابہؓ کی طرف سے ملت تشیع کے خلاف ایک جھوٹے پروپیگنڈہ کا نتیجہ تھا، حیدر آباد میں’’ عمر ابن سعد‘‘ کا پتلا جلایا جاتا ہے جو کہ یزید ی فوج کا سالار تھا اورواقعہ کربلا کے چند سال بعد 9 ربیع الاول کو امیر مختار سقفی نے عمر ابن سعدکا سر کا ٹ کر امام زین العابدین ؑ کی خدمت میں بھیج دیا تھا۔اس دن کو ملت تشیع عید کے طور پر مناتے ہیں۔کیونکہ اس دن فرزند امام حسینؑ امام زین العابدینؑ نے سوگ ختم کیا تھا۔مگر اسلام دشمن کالعدم تنظیم نے اس واقعہ کو غلط رنگ دیا۔اور جھوٹا پروپیگنڈہ کیاکہ یہ خلیفہ دومؓ کاپتلا جلا یاگیا ہے اور ایبٹ آباد کے شریف اور پر امن شہریوں کو بھڑکایا اور ساتھ ہی امن کمیٹی کے ممبر پر قاتلانہ حملہ کرایا۔جس کے نتیجہ میں سید علی رضا شاہ اور ان کے ساتھی افسر خان جدون شدید زخمی ہوئے۔یہ کوئی نیا واقعہ نہیں بلکہ ہمیشہ سے ان شرپسند عناصر کا طریقہ رہا ہے۔ پہلے مسلمانوں کو کافر بتاؤ اور پھر قتل کرو۔ہم مرکزی و صوبائی حکومت اور ساتھ ایبٹ آباد کی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حسب سابق خاموش تماشائی نہ بنے اور ان شرپسندوں کو لگام دیں اور مجرموں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ملت تشئع نے اس شہر کے امن کے لئے بے انتہا قربانی دی ہے ا گرمجرموں کو فوری طور پر گرفتار نہ کیا گیا تو ملت تشیع بھی شہر کے امن و امان کی ضمانت نہ دے سکے گی اور ان کالعدم جماعتوں کو نئے ناموں سے فرقہ وارانہ فسادات کرنے کی اجازت نہ دی جائے ۔بالخصوص ایبٹ آباد کے امن کوسبوتاژ نہ کرنے دیا جائے۔اور اگر انتظامیہ دہشت گرد کالعدم جماعت کو لگام دینے میں ناکام رہی تو پھر شیعان حیدرکرارؑ اینٹ کا جواب پتھر سے خوب دینا جانتے ہیں اور تمام حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر ہوگی۔

0 comments:

Post a Comment