ایبٹ آباد: ایبٹ آباد میں گزشتہ کچھ ماہ سے کالعدم دہشت گرد تنظیموں لشکر
جھنگوی، سپاہ صحابہ کا نفوذ بڑھتا جا رہا ہے، شہر میں ان کے دفاتر کھلے ہیں
اور ان کالعدم دہشت گرد تنظیوں کے کارکنان وقفہ ،وقفہ سے شہر میں فرقہ
وارانہ وال چاکنگ جس کی ملت جعفریہ اور علماء اہل سنت سے تعلق رکھنے والے مقامی شیعہ اور
سنی رہنماؤں و عوام نے شدید مذمت کی اور ایبٹ آباد پولیس سے اس فرقہ وارانہ
چاکنگ مٹانے کا مطالبہ کیا، لیکن ایبٹ آباد پولیس اسٹیشن میں تعینات پولیس
اہلکاروں نے اس واقعہ کا کوئی نوٹس نہیں لیا، جس پر ایبٹ آباد میں موجود
نوجوانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس چاکنگ کو مٹانا شروع کیا تو اُن پر
کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے
میں علی رضا، نوجوان شدید زخمی ہو
گئے، جن کو مقامی ایمبولیس کے ذریعے ایبٹ آباد اسپتال میں منتقل کیا گیا
۔تاہم واقعے کے خلاف ایبٹ آباد پولیس اسٹیشن میں پرچہ درج کر لیا گیا ہے۔ لیکن
تاحال پولیس کی جانب سے کسی دہشت گرد کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ ایبٹ آباد میں ہونے والے واقعے کی ملت جعفریہ کی نمائندہ تنظیموں بشمول جعفریہ
الائنس، مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، امامیہ آگنائزیشن، امامیہ
اسٹوڈنٹس آگنائزیشن، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنماؤں نے شدید مذمت
کرتے ہوئے حکومت خیبر پختونخواه سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبہ خیبر پختونخواه میں جاری ملت
جعفریہ کے خلاف ٹارگٹ کلنگ اور شہر دیگر شہروں میں بڑتی ہوئی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں کا
نوٹس لے اور ایبٹ آباد واقعے میں ملوث کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں
کو گرفتار کرے۔
Wednesday, 30 January 2013
ایبٹ آباد کالعدم تنظیوں کی سرگرمیاں جاری انتطامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے
Labels:
Abbottabad News,
Hazara News
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment